ورلڈ چلڈرنز ڈے کے خاص موقع پر بھارتی نائب صدر اور کابینی وزیر روی شنکر پرساد نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
اس تقریب میں ان بچوں کی حوصلہ افزائی کی گئی، جنہوں نے اپنے فن مصوری کے ذریعہ صحت اور ماحولیاتی آلودگی پر مبنی پینٹنگز کے مقابلے میں حصہ لیا۔
اس مقابلے میں 14 ہزار بچوں نے حصہ لیا تھا، جس میں سے 100 بہترین پینٹنگز کی نمائش کی گئی۔ سات بچوں کو اپنی بہترین مصوری کے لیے بھارتی نائب صدر وینکیا نائیڈو کے دست مبارک سے اعزاز سے نوازا گیا۔
30 برس مکمل ہونے کی خوشی میں بچوں نے قومی ترانہ کو بغیر آواز کے سامعین کے سامنے پیش کیا، جس میں تمام مذاہب کے بچوں نے حصہ لیا۔ اس تقریب کے دوران بھارتی نائب صدر کے ہاتھوں ایک ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا گیا۔
وہیں کچھ بچوں نے اپنی زندگی سے متعلق دلچسپ باتیں سامنے رکھیں، جس پر نائب صدر نے ان کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ جس انداز سے ان بچوں نے اپنی روداد سنائی ہے، وہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بچے ہی ملک کا مستقبل ہیں۔
انہوں نے یونیسیف کی تعریف کرتے ہوئے رکن پارلیمان کے ساتھ۔ ساتھ سماج سے بھی اپیل کی کہ وہ ان بچوں کے لیے ایک بہتر ماحول تیار کرنے میں مدد کریں تاکہ ان کی نشونما بہترین طریقہ سے ہو سکے۔
وہیں یونیسیف کی بھارت ریپریزینٹیٹو یاسمین علی حق نے بتایا کہ گزشتہ 30 برسوں میں بھارتی حکومت کی جانب سے بچوں کے حقوق پر کافی کام ہوا ہے، ہم اس کے جشن کے طور پر آج پارلیمنٹ میں یہ تقریب منعقد کی ہے۔ لیکن ہمیں یہیں نہیں رکنا ہے ہمیں آگے بڑھنا ہے۔