گورنر آر این روی ناگالینڈ میں امن مذاکرات کے لیے مرکز اور عسکریت پسند گروپوں کے درمیان عارضی گفتگو کرنے والے بھی ہیں۔
دونوں فریق کے درمیان امن مذاکرات اس لحاظ سے بھی اہم قرار دیا جا رہا ہے کہ این این پی جی کی ورکنگ کمیٹی نے ماضی میں مرکز کی مودی حکومت کے ساتھ سمجھوتے پر دستخط کے لیے بے چینی ظاہر کی تھی۔ امن عمل کے لیے وزیراعظم کی جانب سے اکتوبر کے آخر تک کی ڈیڈ لائن طے کیے جانے کے نقطہ نظر سے بھی گورنر اس مذاکرات کے لیے بے چین ہیں۔
ذرائع کے مطابق مرکز اور این این پی جی نے امن مذاکرات میں پیش رفت کی ہے اور ایک ’مستقل اور جامع‘ فارمولہ پر اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق اس سے پہلے پیر کو روی اور نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالم (اساک-موئیوا) کے درمیان ’ناگا پرچم اور آئین‘ پر جاری تعطل کو ختم کرنے کے لیے میٹنگ ہوئی تھی۔