ETV Bharat / state

اقلیتی وزیرنے 'ہوش ربا' خیالات پیش کیے - شاہین باغ کے مشہور مظاہرہ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیدیا

اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیا ہے۔

author img

By

Published : May 12, 2020, 6:10 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں مذہبی تعصب پرمبنی شہریت قانون کے خلاف شاہین باغ کے مشہور مظاہرہ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیدیا گیا۔

اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیا ہے
اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیا ہے

حکمراں جماعت کے سب سے وفادار وزیرکے طور پر مشہور اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریرکیا، ا وراس میں انہوں نے شاہین باغ کے مظاہروں کے تعلق سے ہوش ربا دعوے کیے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 'مودی کے دوراقتدار میں بھارت کے فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں دھو دھو جلنے کی، تو حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ پونے چھ برس میں ایک بھی فساد نہیں ہوا۔

مسٹر نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ 'مودی کے دوراقتدار میں بھارت کے فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں دھو دھو جلنے کی، تو حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ پونے چھ برس میں ایک بھی فساد نہیں ہوا
مسٹر نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ 'مودی کے دوراقتدار میں بھارت کے فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں دھو دھو جلنے کی، تو حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ پونے چھ برس میں ایک بھی فساد نہیں ہوا

انہوں نے کہا کہ دہلی میں ہوئے فساد سے پہلے شاہین باغ دھرنے کے وقت ایک میسیج تیزی سے وائرل کیا گیا تھا کہ 'مودی کہتا ہے۔۔۔اس کے دور حکومت میں ایک بھی دنگا،، فساد نہیں ہوا، ہمیں اس غرور کو چکنا چور کرنا ہے'۔ اور اس کے بعد دہلی میں جو کچھ ہوا اس میں انسانیت کے سبھی اعضا کو لہولہان کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'کچھ لوگ اپنی غلط منطقوں اور ناحق تشہیروں کو جائز ٹھہرانے کی سنک میں اتنا گر جائیں گے،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا'۔

نقوی نے کہا کہ کچھ لوگ اپنی غلط منطقوں اور ناحق تشہیروں کو جائز ٹھہرانے کی سنک میں اتنا گر جائیں گے،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا
نقوی نے کہا کہ کچھ لوگ اپنی غلط منطقوں اور ناحق تشہیروں کو جائز ٹھہرانے کی سنک میں اتنا گر جائیں گے،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا

مختارعباس نقوی نے اسی پراکتفا نہیں کیا، بلکہ انہوں نے مزید کہا کہ 'شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو غدار وطن نہیں کہا جاسکتا، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انھیں 'گمراہی گینگ' نے اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے گمراہ کیا۔

اور انہوں نے کہا کہ ان عورتوں کو ایسے راستے پر دھکیل دیا جہاں 'انٹری گیٹ' تو تھا پر 'ایگزٹ گیٹ' نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان بیچاری خواتین کو 'انٹری گیٹ' پر دھکا دیکر اس 'سازشی سنڈیکیٹ' نے 'ایگزٹ گیٹ' پر تالا لگا دیا'۔

مختارعباس نقوی نے اسی پراکتفا نہیں کیا، بلکہ انہوں نے مزید کہا کہ 'شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو غدار وطن نہیں کہا جاسکتا، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انھیں 'گمراہی گینگ' نے اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے گمراہ کیا
مختارعباس نقوی نے اسی پراکتفا نہیں کیا، بلکہ انہوں نے مزید کہا کہ 'شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو غدار وطن نہیں کہا جاسکتا، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انھیں 'گمراہی گینگ' نے اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے گمراہ کیا

مختارعباس نقوی جو مختصر اور جامع سیاسی میڈیا بیانات کے لیے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے اس مضمون میں کچھ ایسے اصطلاحات کا استعمال کیا ہے، جو ایک خاص طبقہ کو ہر فساد کے لیے ذمہ دار ماننے سے عبارت ہے۔

انہوں نے شروعات کرتے ہوئے کہا کہ 'جہاں ایک طرف ہر بھارتی، ملک کی مستند کامیابیوں اور موثر قیادت پر فخر کررہا ہے، وہیں ملک کی اس شاندار، جاندار کامیابیوں کے کامیاب سفر سے بوکھلائے ، بدحواس پیشہ ور 'مودی فوبیا کلب' نے 'اسلاموفوبیا' کارڈ کے ذریعہ جھوٹے، من گڑھت منطقوں، ثبوتوں سے کوسوں دور پروپگنڈہ کے 'پاکھنڈی پریاسوں' سے بھارت کی شاندار مشترکہ تہذیب، تمدن اور عزم پر پٹہ لگانے کی پھر سے سازشی دھاگے کا تانابانا بننا شروع کردیا ہے۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ ان عورتوں کو ایسے راستے پر دھکیل دیا جہاں 'انٹری گیٹ' تو تھا پر 'ایگزٹ گیٹ' نہیں تھا
مسٹر نقوی نے کہا کہ ان عورتوں کو ایسے راستے پر دھکیل دیا جہاں 'انٹری گیٹ' تو تھا پر 'ایگزٹ گیٹ' نہیں تھا

انہوں نے لکھا کہ افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگوں کی 'نام نہاد سیکولرسیاسی سنک' نے ملک کے سیکولرزم کو مسلم یا اقلیتوں کا 'پیٹنٹ پولیٹکل پروڈکٹ' بناکر بھارت کی مشترکہ تہذیب کا بڑا نقصان کرنے کے ساتھ ہی ہندوستانی مسلمانوں کو ترقی کی قومی رفتار سے دور کرنے جیسا گناہ بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج پھر سے ایسی ہی 'سازشی سیاسی سنک سے سرابور' لوگ بھارت کو بدنام کرنے اور بھارت کی 'سروے بھونتو سکھن سروسے سنتو نرامیا'کے عزم پر چوٹ پہنچانے کی گھٹیا سازش میں لگ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو وزیراعظم نریندر مودی کی مقبولیت، پرفامینس اور جہد مسلسل نیز ملک کی مشترکہ ترقی سے پریشان، یہ مایوس روحیں ایک دن بھی چین سے نہیں بیٹھیں۔

مختارعباس نقوی جو مختصر اور جامع سیاسی میڈیا بیانات کے لیے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے اس مضمون میں کچھ ایسے اصطلاحات کا استعمال کیا ہے
مختارعباس نقوی جو مختصر اور جامع سیاسی میڈیا بیانات کے لیے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے اس مضمون میں کچھ ایسے اصطلاحات کا استعمال کیا ہے

انہوں نے مزید کہا کہ کبھی بھارت میں عدم رواداری، تو کبھی فرقہ پرستی، تو کبھی بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ظلم اور امتیازی سلوک کے جھوٹے اور من گڑھت قصوں کہانیوں کی ملک اور بیرون ملک میں تشہیر کرتی رہیں۔

اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی اقلیتوں پر مظالم کی بات ماننے کے لیے تیارہی نہیں، ان کا کہنا ہے کہ اقلیتوں پران کے مذہبی شناخت کی وجہ سے کوئی حملہ نہیں ہوا، جبکہ میڈیا رپورٹز ایسے واقعات سے بھری پڑی ہیں جہاں ایک خاص اقلیت کو صرف مذہبی شناخت کی وجہ سے ہجومی تشددکے درجنوں حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

مختار عباس نقوی اس بات سے خفا ہیں کہ عرب ممالک سے ایسی آوازیں کیوں آئیں؟ یہاں مسلم اقلیت پرحملوں کے خلاف آواز اٹھانے میں انہیں کس نے اکسایا؟ یہ ناراضگی ان کی تحریر سے پوری طرح ظاہرہے۔

اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیا ہے
اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیا ہے

انہوں نے لکھاکہ 'مودی بیشنگ بریگیڈ' کی پریشانی یہ ہے کہ سنہ 2014 کے بعد ان کی ناحق تشہیر اور پیش کی گئی ساری منطق، وقت کی کسوٹی پر کھوٹے اور فرضی ثابت ہوئیں، بلکہ اوندھے منہ گر بھی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے ساتھ مودی کی مدت کار میں آزادی کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ دوستانہ اور قریبی رشتے بنے، یوروپین ممالک بھارت کے اور نزدیک آئے، یہی نہیں سعودی عرب، متحد ہ عرب امارات، افغانستان وغیرہ نے اپنے سب سے بڑے شہری اعزاز سے وزیراعظم نریندر مودی کو نوازا ہے۔

وزیرکے طور پر مشہور اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریرکیا، ا وراس میں انہوں نے شاہین باغ کے مظاہروں کے تعلق سے ہوش ربا دعوے کیے
وزیرکے طور پر مشہور اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریرکیا، ا وراس میں انہوں نے شاہین باغ کے مظاہروں کے تعلق سے ہوش ربا دعوے کیے

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی 'گلوبل قبولیت، مقبولیت' کسی کے سرٹیفکیٹ کی محتاج نہیں ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی میں مذہبی تعصب پرمبنی شہریت قانون کے خلاف شاہین باغ کے مشہور مظاہرہ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیدیا گیا۔

اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیا ہے
اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیا ہے

حکمراں جماعت کے سب سے وفادار وزیرکے طور پر مشہور اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریرکیا، ا وراس میں انہوں نے شاہین باغ کے مظاہروں کے تعلق سے ہوش ربا دعوے کیے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 'مودی کے دوراقتدار میں بھارت کے فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں دھو دھو جلنے کی، تو حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ پونے چھ برس میں ایک بھی فساد نہیں ہوا۔

مسٹر نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ 'مودی کے دوراقتدار میں بھارت کے فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں دھو دھو جلنے کی، تو حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ پونے چھ برس میں ایک بھی فساد نہیں ہوا
مسٹر نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ 'مودی کے دوراقتدار میں بھارت کے فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں دھو دھو جلنے کی، تو حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ پونے چھ برس میں ایک بھی فساد نہیں ہوا

انہوں نے کہا کہ دہلی میں ہوئے فساد سے پہلے شاہین باغ دھرنے کے وقت ایک میسیج تیزی سے وائرل کیا گیا تھا کہ 'مودی کہتا ہے۔۔۔اس کے دور حکومت میں ایک بھی دنگا،، فساد نہیں ہوا، ہمیں اس غرور کو چکنا چور کرنا ہے'۔ اور اس کے بعد دہلی میں جو کچھ ہوا اس میں انسانیت کے سبھی اعضا کو لہولہان کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'کچھ لوگ اپنی غلط منطقوں اور ناحق تشہیروں کو جائز ٹھہرانے کی سنک میں اتنا گر جائیں گے،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا'۔

نقوی نے کہا کہ کچھ لوگ اپنی غلط منطقوں اور ناحق تشہیروں کو جائز ٹھہرانے کی سنک میں اتنا گر جائیں گے،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا
نقوی نے کہا کہ کچھ لوگ اپنی غلط منطقوں اور ناحق تشہیروں کو جائز ٹھہرانے کی سنک میں اتنا گر جائیں گے،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا

مختارعباس نقوی نے اسی پراکتفا نہیں کیا، بلکہ انہوں نے مزید کہا کہ 'شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو غدار وطن نہیں کہا جاسکتا، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انھیں 'گمراہی گینگ' نے اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے گمراہ کیا۔

اور انہوں نے کہا کہ ان عورتوں کو ایسے راستے پر دھکیل دیا جہاں 'انٹری گیٹ' تو تھا پر 'ایگزٹ گیٹ' نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان بیچاری خواتین کو 'انٹری گیٹ' پر دھکا دیکر اس 'سازشی سنڈیکیٹ' نے 'ایگزٹ گیٹ' پر تالا لگا دیا'۔

مختارعباس نقوی نے اسی پراکتفا نہیں کیا، بلکہ انہوں نے مزید کہا کہ 'شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو غدار وطن نہیں کہا جاسکتا، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انھیں 'گمراہی گینگ' نے اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے گمراہ کیا
مختارعباس نقوی نے اسی پراکتفا نہیں کیا، بلکہ انہوں نے مزید کہا کہ 'شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو غدار وطن نہیں کہا جاسکتا، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انھیں 'گمراہی گینگ' نے اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے گمراہ کیا

مختارعباس نقوی جو مختصر اور جامع سیاسی میڈیا بیانات کے لیے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے اس مضمون میں کچھ ایسے اصطلاحات کا استعمال کیا ہے، جو ایک خاص طبقہ کو ہر فساد کے لیے ذمہ دار ماننے سے عبارت ہے۔

انہوں نے شروعات کرتے ہوئے کہا کہ 'جہاں ایک طرف ہر بھارتی، ملک کی مستند کامیابیوں اور موثر قیادت پر فخر کررہا ہے، وہیں ملک کی اس شاندار، جاندار کامیابیوں کے کامیاب سفر سے بوکھلائے ، بدحواس پیشہ ور 'مودی فوبیا کلب' نے 'اسلاموفوبیا' کارڈ کے ذریعہ جھوٹے، من گڑھت منطقوں، ثبوتوں سے کوسوں دور پروپگنڈہ کے 'پاکھنڈی پریاسوں' سے بھارت کی شاندار مشترکہ تہذیب، تمدن اور عزم پر پٹہ لگانے کی پھر سے سازشی دھاگے کا تانابانا بننا شروع کردیا ہے۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ ان عورتوں کو ایسے راستے پر دھکیل دیا جہاں 'انٹری گیٹ' تو تھا پر 'ایگزٹ گیٹ' نہیں تھا
مسٹر نقوی نے کہا کہ ان عورتوں کو ایسے راستے پر دھکیل دیا جہاں 'انٹری گیٹ' تو تھا پر 'ایگزٹ گیٹ' نہیں تھا

انہوں نے لکھا کہ افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگوں کی 'نام نہاد سیکولرسیاسی سنک' نے ملک کے سیکولرزم کو مسلم یا اقلیتوں کا 'پیٹنٹ پولیٹکل پروڈکٹ' بناکر بھارت کی مشترکہ تہذیب کا بڑا نقصان کرنے کے ساتھ ہی ہندوستانی مسلمانوں کو ترقی کی قومی رفتار سے دور کرنے جیسا گناہ بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج پھر سے ایسی ہی 'سازشی سیاسی سنک سے سرابور' لوگ بھارت کو بدنام کرنے اور بھارت کی 'سروے بھونتو سکھن سروسے سنتو نرامیا'کے عزم پر چوٹ پہنچانے کی گھٹیا سازش میں لگ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو وزیراعظم نریندر مودی کی مقبولیت، پرفامینس اور جہد مسلسل نیز ملک کی مشترکہ ترقی سے پریشان، یہ مایوس روحیں ایک دن بھی چین سے نہیں بیٹھیں۔

مختارعباس نقوی جو مختصر اور جامع سیاسی میڈیا بیانات کے لیے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے اس مضمون میں کچھ ایسے اصطلاحات کا استعمال کیا ہے
مختارعباس نقوی جو مختصر اور جامع سیاسی میڈیا بیانات کے لیے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے اس مضمون میں کچھ ایسے اصطلاحات کا استعمال کیا ہے

انہوں نے مزید کہا کہ کبھی بھارت میں عدم رواداری، تو کبھی فرقہ پرستی، تو کبھی بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ظلم اور امتیازی سلوک کے جھوٹے اور من گڑھت قصوں کہانیوں کی ملک اور بیرون ملک میں تشہیر کرتی رہیں۔

اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی اقلیتوں پر مظالم کی بات ماننے کے لیے تیارہی نہیں، ان کا کہنا ہے کہ اقلیتوں پران کے مذہبی شناخت کی وجہ سے کوئی حملہ نہیں ہوا، جبکہ میڈیا رپورٹز ایسے واقعات سے بھری پڑی ہیں جہاں ایک خاص اقلیت کو صرف مذہبی شناخت کی وجہ سے ہجومی تشددکے درجنوں حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

مختار عباس نقوی اس بات سے خفا ہیں کہ عرب ممالک سے ایسی آوازیں کیوں آئیں؟ یہاں مسلم اقلیت پرحملوں کے خلاف آواز اٹھانے میں انہیں کس نے اکسایا؟ یہ ناراضگی ان کی تحریر سے پوری طرح ظاہرہے۔

اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیا ہے
اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے شاہین باغ کو 'فسادات' کی جڑ قرار دیا ہے

انہوں نے لکھاکہ 'مودی بیشنگ بریگیڈ' کی پریشانی یہ ہے کہ سنہ 2014 کے بعد ان کی ناحق تشہیر اور پیش کی گئی ساری منطق، وقت کی کسوٹی پر کھوٹے اور فرضی ثابت ہوئیں، بلکہ اوندھے منہ گر بھی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے ساتھ مودی کی مدت کار میں آزادی کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ دوستانہ اور قریبی رشتے بنے، یوروپین ممالک بھارت کے اور نزدیک آئے، یہی نہیں سعودی عرب، متحد ہ عرب امارات، افغانستان وغیرہ نے اپنے سب سے بڑے شہری اعزاز سے وزیراعظم نریندر مودی کو نوازا ہے۔

وزیرکے طور پر مشہور اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریرکیا، ا وراس میں انہوں نے شاہین باغ کے مظاہروں کے تعلق سے ہوش ربا دعوے کیے
وزیرکے طور پر مشہور اقلیتی امورکے وزیر مختارعباس نقوی نے اردو میں ایک بڑا مضمون تحریرکیا، ا وراس میں انہوں نے شاہین باغ کے مظاہروں کے تعلق سے ہوش ربا دعوے کیے

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی 'گلوبل قبولیت، مقبولیت' کسی کے سرٹیفکیٹ کی محتاج نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.