ETV Bharat / state

پاکستانی ہندو مہاجرین کی مدد کے لیے آگے آئے مسلم نوجوان

author img

By

Published : Jun 4, 2020, 3:35 PM IST

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم دارالحکومت دہلی کے اس علاقے میں پہنچی (چھتر پور) جسے منی پاکستان کے نام سے جانا جاتا ہے، یہاں پاکستان سے آئے ہندو مہاجرین گزشتہ کئی برسوں سے قیام پذیر ہیں۔

پاکستانی مہاجرین کی مدد کے لیے
پاکستانی مہاجرین کی مدد کے لیے

مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون منظور کرانے کے بعد سے ہی اس کے خلاف مسلسل احتجاج کیے جا رہے تھے، لیکن جیسے ہی بھارت میں کورونا وائرس کی آہٹ محسوس ہوئی اس کے بعد سے تمام احتجاج پر پابندی عائد کر دی گئی۔

پاکستانی مہاجرین کی مدد کے لیے

اسی کے بعد کچھ نوجوان جو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ کے احتجاج میں سرگرم تھے، انہوں نے ضرورت مندوں اور مزدوروں کی بھوک مٹانے کا تہیہ کیا اور جنتا کرفیو سے لے کر آج تک ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔

ایچ ون فیڈ ون (ہر کسی کے پیٹ بھرنے کی مہم) کے بامقصد مہم کے تحت یہ نوجوان دارالحکومت دہلی کے اس علاقے میں پہنچے جہاں پاکستان سے آئے ہندو مہاجرین گزشتہ کئی برسوں سے قیام پذیر ہیں۔ ان کی حالت زار دیکھ کر ان نوجوانوں نے ضرورتمندوں میں راشن تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا۔

ایچ ون فیڈ ون کے بانی عظیم الدین بتاتے ہیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنا ان کا آئینی حق ہے۔ اس لیے وہ اس احتجاج میں شامل تھے لیکن جب انہیں معلوم ہوا کہ دہلی میں کوئی ایسا علاقہ بھی ہے جسے منی پاکستان کے نام سے جانا جاتا ہے، تو انہیں کافی حیرانی ہوئی، جس کے بعد انہوں نے وہاں کے ضرورت مندوں کے لیے راشن کی تقسیم کرنے کا ارادہ کیا۔

امداد کرنے کرنے والوں میں شامل امرین کا کہنا ہے کہ 'شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری ان کی مہم سے وہ اپنے مستقبل کو لے کر پریشان تھیں، لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان سے بھارت آئے مہاجرین کی حالت اتنی خراب ہے تو انہیں محسوس ہوا کہ حکومت صرف کاغذوں میں ہی مہاجرین کی تعداد بڑھانے پر غور کر رہی ہے ان کی حالت زار کو بدلنے کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی خاص اقدامات نہیں کیے گئے'۔

مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون منظور کرانے کے بعد سے ہی اس کے خلاف مسلسل احتجاج کیے جا رہے تھے، لیکن جیسے ہی بھارت میں کورونا وائرس کی آہٹ محسوس ہوئی اس کے بعد سے تمام احتجاج پر پابندی عائد کر دی گئی۔

پاکستانی مہاجرین کی مدد کے لیے

اسی کے بعد کچھ نوجوان جو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ کے احتجاج میں سرگرم تھے، انہوں نے ضرورت مندوں اور مزدوروں کی بھوک مٹانے کا تہیہ کیا اور جنتا کرفیو سے لے کر آج تک ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔

ایچ ون فیڈ ون (ہر کسی کے پیٹ بھرنے کی مہم) کے بامقصد مہم کے تحت یہ نوجوان دارالحکومت دہلی کے اس علاقے میں پہنچے جہاں پاکستان سے آئے ہندو مہاجرین گزشتہ کئی برسوں سے قیام پذیر ہیں۔ ان کی حالت زار دیکھ کر ان نوجوانوں نے ضرورتمندوں میں راشن تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا۔

ایچ ون فیڈ ون کے بانی عظیم الدین بتاتے ہیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنا ان کا آئینی حق ہے۔ اس لیے وہ اس احتجاج میں شامل تھے لیکن جب انہیں معلوم ہوا کہ دہلی میں کوئی ایسا علاقہ بھی ہے جسے منی پاکستان کے نام سے جانا جاتا ہے، تو انہیں کافی حیرانی ہوئی، جس کے بعد انہوں نے وہاں کے ضرورت مندوں کے لیے راشن کی تقسیم کرنے کا ارادہ کیا۔

امداد کرنے کرنے والوں میں شامل امرین کا کہنا ہے کہ 'شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری ان کی مہم سے وہ اپنے مستقبل کو لے کر پریشان تھیں، لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان سے بھارت آئے مہاجرین کی حالت اتنی خراب ہے تو انہیں محسوس ہوا کہ حکومت صرف کاغذوں میں ہی مہاجرین کی تعداد بڑھانے پر غور کر رہی ہے ان کی حالت زار کو بدلنے کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی خاص اقدامات نہیں کیے گئے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.