ایل ایل بی میں داخلہ کی خواہش رکھنے والی طلباء کو مسلمان ہونے کی وجہ سے امتحان میں نہیں بیٹھنے دیا گیا تھا، امتحان تو نکل گیا لیکن افشاں نے متعدد محکموں میں خط لکھ کر انصاف کی مانگ کی ہے۔
دراصل گذشتہ ماہ دہلی یونیورسٹی کے ایل ایل بی میں داخلہ کے لیے امتحان ہوا جس میں ذاکر حسین دہلی کالج سے گریجویشن کرنے والی افشاں بھی داخلہ لینا چاہتی تھی لیکن اس کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔
جب وہ امتحان دینے اپنے سینٹر پہنچی تو مسلمان ہونے کی وجہ سے داخلہ نہیں دیا گیا۔
طالبہ کے مطابق وہ وقت سے پہلے اپنے سینٹر پہنچ گئی تھی لیکن اس کی تفصیلات حاصل کر کے اسے واپس جانے کو کہا گیا۔
طالبہ کا سال خراب ہوتا نظر آیا تو افشاں نے سینٹر کے باہر ہی احتجاج کرنا شروع کردیا اور الزام عائد کیا کہ سینٹر میں داخلہ کے عوض میں اس سے پیے کا مطالبہ کیا گیا تاہم پیسے نہ ہونے کی وجہ سے اسے امتحان میں نہیں بیٹھنے دیا گیا۔
طالبہ نے بتایا کہ وہ انصاف لیے بغیر سکون سے نہیں بیٹھیں گی۔ اسی لیے انہوں نے بھارتی وزیراعظم، دہلی کے وزیر اعلی، وزیر تعلیم، دہلی اقلیتی کمیشن، دہلی خواتین کمیشن، دہلی پولیس کمیشنر، دہلی یونیورسٹی اور پیتم پورا تھانہ میں مقدمہ درج کرائی ہے اور اگر اس سے بھی ہل نہیں نکلتا ہے تو افشاں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے سے بھی گریز نہیں کریں گی۔