ETV Bharat / state

'عمران خان کو حق نہیں وہ بھارتی مسلمانوں کو بدنام کریں' - سابق اسپیشل ڈائریکٹر آف انویسٹیگیشن بیورو

دارالحکومت دہلی کے انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں ایک تقریب کے دوران کشمیری نوجوان نے جمعیت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی دفعہ 370 کی حمایت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے کشمیر کشمیریوں کا گھر ہے۔

'عمران خان کو حق نہیں وہ بھارتی مسلمانوں کو بدنام کریں'
author img

By

Published : Sep 28, 2019, 11:34 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 9:57 AM IST

اس طنز کے بعد محمود مدنی نے کہا کہ آپ نے ہمیں اپنے آپ سے الگ کر دیا لیکن میرے خون کا ایک ایک قطرہ کشمیری عوام کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کشمیر کے معاملہ پر بولنے سے تو روکا جا سکتا ہے لیکن بھارت کے لیے بولنے پر مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔

'عمران خان کو حق نہیں وہ بھارتی مسلمانوں کو بدنام کریں'

انہوں نے کہا پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے یو این میں جس طرح سے بھارتی مسلمانوں کو بدنام کرنے کا کام کیا ہے میں اس کے خلاف ہوں وہ بھارتی مسلمانوں کو بدنام نہیں کر سکتے۔ اور اپنے مفاد کے لیے استعمال نہیں کر سکتے۔

محمود مدنی کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے سابق اسپیشل ڈائریکٹر آف انویسٹیگیشن بیورو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئ کے مشیر رہے اے ایس دولت نے انہیں یاد دلایا کہ 15 برس قبل میں نے آپ سے سوال کیا تھا کہ بھارتی مسلمان کشمیری عوام کے لیے کیوں نہیں بولتے تو انہوں نے جواب دیا تھا کی یہ کشمیری قوم کی کمزوری ہے۔ لیکن آج مجھے خوشی ہے کہ آپ نے کشمیریوں کے لیے کچھ کہا۔

اس طنز کے بعد محمود مدنی نے کہا کہ آپ نے ہمیں اپنے آپ سے الگ کر دیا لیکن میرے خون کا ایک ایک قطرہ کشمیری عوام کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کشمیر کے معاملہ پر بولنے سے تو روکا جا سکتا ہے لیکن بھارت کے لیے بولنے پر مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔

'عمران خان کو حق نہیں وہ بھارتی مسلمانوں کو بدنام کریں'

انہوں نے کہا پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے یو این میں جس طرح سے بھارتی مسلمانوں کو بدنام کرنے کا کام کیا ہے میں اس کے خلاف ہوں وہ بھارتی مسلمانوں کو بدنام نہیں کر سکتے۔ اور اپنے مفاد کے لیے استعمال نہیں کر سکتے۔

محمود مدنی کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے سابق اسپیشل ڈائریکٹر آف انویسٹیگیشن بیورو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئ کے مشیر رہے اے ایس دولت نے انہیں یاد دلایا کہ 15 برس قبل میں نے آپ سے سوال کیا تھا کہ بھارتی مسلمان کشمیری عوام کے لیے کیوں نہیں بولتے تو انہوں نے جواب دیا تھا کی یہ کشمیری قوم کی کمزوری ہے۔ لیکن آج مجھے خوشی ہے کہ آپ نے کشمیریوں کے لیے کچھ کہا۔

Intro:مجھے اگر کشمیر کے معاملہ پر بولنے کا حق نہیں لیکن ملک کے لیے بولنے سے کوئی نہیں روک سکتا. کوئی بھی ہمارے نام کا استعمال اپنے لیے نہیں کر سکتا.


Body:دارالحکومت دہلی کے انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں ایک تقریب کے دوران کشمیری نوجوان نے جمعیت علمائے ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا محمود مدنی کی مودی حکومت کے دفعہ 370 پر ان کی حمایت پر طنز کستے ہوئے کہا کہ کشمیر کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے کشمیر کشمیریوں کا گھر ہے.

اس طنز کے بعد محمود مدنی نے کہا کہ آپ نے ہمیں اپنے آپ سے الگ کر دیا لیکن میرے خون کا ایک ایک قطرہ کشمیری عوام کے ساتھ ہے. انہوں نے کہا کہ مجھے کشمیر کے معاملہ پر بولنے سے تو روکا جا سکتا ہے لیکن بھارت کے لیے بولنے پر مجھے کوئی نہیں روک سکتا.

انہوں نے کہا پاکستان وزیر اعظم عمران خان نے یو این میں جس طرح سے بھارتی مسلمانوں کو بدنام کرنے کا کام کیا ہے میں اس کے خلاف ہوں وہ بھارتی مسلمانوں کو بدنام نہیں کر سکتے. اور اپنے مفاد کے لیے استعمال نہیں کر سکتے.

محمود مدنی کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے سابق اسپیشل ڈائریکٹر آف انویسٹیگیشن بیورو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئ کے مشیر رہے اے ایس دولت نے انہیں یاد دلایا کہ 15 برس قبل میں نے آپ سے سوال کیا تھا کہ بھارتی مسلمان کشمیری عوام کے لیے کیوں نہیں بولتی تو انہوں نے جواب دیا تھا کی یہ کشمیری قوم کی کمزوری ہے. لیکن آج مجھے خوشی ہے کہ آپ نے کشمیریوں کے لیے بولا.


Conclusion:وقار ایچ بھٹی، کشمیری نوجوان

مولانا محمود مدنی جنرل سیکرٹری، جمعیت علمائے ہند

اے ایس دولت، سابق اسپیشل ڈائریکٹر آف انویسٹیگیشن بیورو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئ کے مشیر
Last Updated : Oct 2, 2019, 9:57 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.