آل انڈیا تنظیم علماء حق کے صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی اور آل انڈیا مسلم اتحاد فرنٹ کے صدر محمد یونس صدیقی نے آج ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے اقوام متحدہ، غیرجانبدارانہ تحریک، عالمی برادری، عالمی رہنماؤں، سماجی اور سیاسی تنظیموں سے آرمینیائی جارحیت کی شدید مذمت کرنے کی اپیل کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آذربائیجان کے ضلع تووز پر آرمینین فوج کے حملے میں کئی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے۔ آرمینیائی افواج نے 12 جولائی کو آذری ضلع تووز پر حملہ کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ناگورنو کراباخ کا تنازع خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
مسلم تنظیموں نے غیر قانونی آرمینیائی جارحیت کے خلاف آذربائیجان کے بہادر عوام کے ساتھ اپنی مکمل حمایت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم آزربائیجان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ آذربائیجان پر آرمینیائی حملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے اور خطے میں تنازعہ کے پرامن حل کے لئے بات چیت میں خلل ڈالتا ہے۔ ہم آرمینیا سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر فوری عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، جس میں آذربائیجان کے مقبوضہ علاقوں سے آرمینیائی مسلح افواج کی کل اور غیر مشروط انخلا کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمینیا آذربائیجان کے خلاف فوجی حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ناگورنو-کاراباخ خطے اور آذربائیجان کے سات ملحقہ علاقوں پر قبضہ کرنا، پوری طرح سے ثابت کرتا ہے کہ آرمینیا تنازعہ کے پرامن حل میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے۔
محبت اور جذبات میں دی گئی دلیلیں قانونی بحث نہیں ہو سکتیں: سپریم کورٹ
ہم پرامن ذرائع سے اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں میں آذربائیجان کی علاقائی سالمیت کے مکمل احترام کے ساتھ ارمینیا - آذربائیجان ناگورنو - کاراباخ تنازعہ کے حل کی حمایت کرتے ہیں۔ آرمینیا کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سختی سے پابندی کرنی چاہئے اور اپنی قابض فوج کو آذربائیجان کی سرزمین سے واپس لینا چاہئے۔
اس کے علاوہ مسلم پولیٹیکل کونسل آف انڈیا، ریئل کاز، این جی او، آل انڈیا سیفی ایسوسی ایشن، غیر منسلک یوتھ موومنٹ اور آل انڈیا تنظیم فلاح المسلمین نے بھی آذربائیجان حکومت کی حمایت کی اور آذربائیجان پر آرمینیائی حملے کی مذمت کی ہے۔