اب سب نے منا بھائی ایم بی بی ایس فلم ضرور دیکھی ہوگی۔ اس فلم کی اسٹوری لائن کا ایک اہم حصہ تھا میڈیکل سائنس میں میوزک سائنس اور ڈانس کے مختلف تاثرات سے مریضوں کا علاج کرنا۔
ایسا ہی کچھ نظارہ آپ کو آر ایم ایل ہسپتال کے آئی سی یو میں دیکھنے کو مل جائے گا۔
حالانکہ، ڈاکٹر اپنے نام کو پوشیدہ رکھنا چاہتے ہیں، لیکن انہوں نے جو کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ کووڈ۔ 19 کے وقت میں اس ڈاکٹر نے جس طریقے سے اس کیس کو ہینڈل کر رہے ہیں، اس کی تعریف ہو رہی ہے۔
غورطلب ہے کہ سنہ 2018 میں دہلی حکومت نے بھی جی ٹی بی ہسپتال کے کریٹکل کیئر اور زچگی کے محکمہ میں اسکولی نصاب ہیپی نیس ٹریٹمنٹ کی سہولت شروع کی تھی۔
دہلی کے ہیلتھ منسٹر ستیندر جین خود اس خاص سروس کی شروعات کی تھی، لیکن خود ڈاکٹروں کی مخالفت کے بعد اسے بند کر دیا گیا تھا۔
ڈاکٹروں کا ماننا تھا کہ یہاں ہر روز کسی نہ کسی مریض کی موت ہوتی رہتی ہے۔ ایسے ماحول میں ناچ گانا مناسب نہیں ہے۔