بی جے پی کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ اور دونوں انتخابی کمشنرز کے ساتھ ملاقات کرکے شکایات کی۔
وفد میں بی جے پی کے سینیئر رہنما اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی، وجے گوئل، ایم پی انل بلونی، بی جے پی کے رہنما اوم پاٹھک و دیگر رہنما شامل تھے۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ 'بی جے پی نے بنیادی طور پر کمیشن کی تین معاملات پر توجہ مبذول کرائی ہے اور مناسب کارروائی کی امید ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'کانگریس کے صدر راہل گاندھی مسلسل وزیر اعظم اور بی جے پی کے صدر کے بارے میں جھوٹے اور بے بنیاد بیانات دے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے بھی ان پر نوٹس لیا ہے۔ وزیر اعظم کو مسلسل چور کہنا اور شاہ کو قاتل کہنا نہ صرف انتخابی مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے بلکہ انتخابات سے متعلق قانون کے مطابق بھی غلط ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کانگریس دلائل کی قلت سے بے دلیل کی 'موالی' بن گئی ہے۔ کانگریس شکست کی مایوسی سے خود کو تماشہ بنا رہی ہے۔ گاندھی غیر معیاری اور بے بنیاد الزامات لگارہے ہیں لیکن کمیشن نے ابھی تک گاندھی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ بی جے پی نے اس پر اپنی نا خوشی کا اظہار کیا ہے۔ کمیشن کے پاس تمام ثبوت ہیں، انہیں فوری طور پر کارروائی کرنا چاہیے۔