مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے لاک ڈاؤن کے باوجود نظام الدین میں ہزاروں کی تعداد میں تبلیغی جماعت کے لوگوں کے اکٹھے ہونے پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اسے طالبانی جرم قرار دیا اور انہوں نے کہا ہے کہ اسے معاف نہیں کیا جا سکتا۔
نقوی نے کہا کہ 'ایک طرف جہاں وزیر اعظم نریندر مودی اور پورا ملک کورونا وائرس کے پھیلنے کے چیلنج سے نبرد آزما ہیں وہیں تبلیغی جماعت کے لوگ لاک ڈاؤن کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں جمع ہو کر سنگین جرم کر رہیں۔ یہ جان بوجھ کر کیا گیا جرم ہے جو معاف نہیں کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'تبلیغی جماعت کا 'طالبانی جرم' .. یہ لاپرواہی نہیں، سنگین مجرمانہ حرکت ہے۔ جب پورا ملک متحد ہوکر کورونا وائرس سے لڑ رہا ہے تو ایسے 'سنگین گناہ' کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔'