دہلی میونسپل کارپوریشن میں لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے بی جے پی کے 10 ارکان کی نامزدگی پر عام آدمی پارٹی کی ترجمان آتشی کے ذریعے ایک تنقیدی بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنر صاحب نے مسلم چہرہ کو نظر انداز کیا ہے۔ Taslim Rahmani criticized Aam Aadmi Party
آتشی کے اس بیان کے جواب میں مسلم پولیٹکل کاؤنسل آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کو بھی اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، دہلی میونسپل کارپوریشن میں ارکان اسمبلی کے کوٹے سے 17 ارکان کو نامزد کیا جانا تھا، عام آدمی پارٹی کے نامزد ارکان میں سے ایک بھی مسلم چہرے کو نامزد نہیں کیا گیا۔ پارٹی نے مسلمانوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا۔
واضح رہے کہ دہلی سے منتخب پانچوں مسلم ارکان اسمبلی کا تعلق اسی پارٹی سے ہے۔ ایسے میں وہ مسلمانوں کے کندھے پر بندوق رکھ کے ایل جی پر نشانہ سادھ رہی ہے جبکہ ان کا اصل درد یہ ہے کہ ان کی پارٹی کے کسی بھی رکن کو نامزد نہیں کیا گیا۔
پارٹی نے نہ تو اچھے مسلمانوں کو ٹکٹ دیے، نہ ہی کارپوریشن کےحالیہ الیکشن میں وافر نمائندگی دی اور نہ ہی مسلمانوں سے متعلق اداروں اردو اکیڈمی، اقلیتی کمیشن ،عرس کمیٹی حج کمیٹی وغیرہ میں با صلاحیت مسلمانوں کا تقرر کیا اسی طرح دہلی سرکار کے تحت چلنے والے درجنوں کالجز کی گورننگ باڈی میں مسلمانوں کی تقرریاں نہیں کیں، حتی کہ یہ سرکار اماموں و موذنین کو وقت پر تنخواہ دینے تک سے قاصر ہے۔ ایسے میں آتشی کو اچانک مسلمانوں کا خیال آنا حیرت ناک امر ہے۔
ڈاکٹر رحمانی نے کہا کہ سیکولرزم کے نام پر بنی یہ حکومت اپنے اقتدار کے یوم اوّل سے مسلمانوں کو نہ صرف نظر انداز کر رہی ہے بلکہ اپنی متعصبانہ کارکردگی کے ذریعے مسلمانوں کے وقار کو لگاتار مجروح کر رہی ہے۔ گذشتہ کئی دہائیوں میں دہلی کے مسلمانوں کو اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا موجودہ حکومت نے پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کونسل جلد ہی اس حکومت کے خلاف الزامات کی طویل فہرست تیار کرکے وزیراعلی اور لیفٹننٹ گورنر کے سپرد کرے گی اور اگر یہ سلسلہ نہ روکا گیا تو مناسب وقت پر اس حکومت کی نااہلی کے خلاف تحریک کا آغاز بھی کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:'ملک کے عوام کو کافی پریشانیوں کا سامنا'