ETV Bharat / state

ذاتی اور غیر ملکی کمپنیوں پر عوام کے پیسےلٹا رہے ہیں مودی: کانگریس - بی جے پی

کانگریس پارٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر عوام کی 'گاڑھی کمائی'بے دریغ لٹانے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ ان کے پاس پرائیویٹ کمپنی جیٹ ایئر ویز اور اتحاد ایئر ویز کو ' بیل آؤٹ' دینے کے لئے پیسہ ہے لیکن کسانوں اور مزدوروں کا قرض معاف کرنے کے لئے فنڈ نہیں ہے۔

ر
author img

By

Published : Mar 20, 2019, 7:57 PM IST


کانگریس کے میڈیا انچارج رنديپ سنگھ سورجےوالا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مودی حکومت لندن میں رہنے والے بھارتی صنعت کار نریش گوئل کی قرض میں ڈوبی کمپنی جیٹ ایئر ویز کا 8500 کروڑ روپے قرض معاف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

انهوں نے دعوی کیا کہ اس کے لئے وزیر اعظم کے دفتر سے حکم جاری ہو چکا ہے۔ انہوں نے طنز کیا کہ "جاتے جاتے مودی جی عوام کے پیسے سے 'جیٹ' پر سوار ہونا چاہتے ہیں"۔

سورجےوالا نے کہا کہ جیٹ ایئر ویز کا خسارہ 7335 کروڑ روپے ہے جبکہ اس پر اسٹیٹ بینک، پنجاب نیشنل بینک، کینرا بینک، سنڈیکیٹ اور الہ آباد بینک کا قرض 8500 کروڑ روپے ہے۔ جیٹ ایئر ویز میں 51 فیصد حصہ داری گوئل اور 24 فیصد حصہ داری اتحاد ایئر ویز کی ہے۔

کانگریسی رہنما نے دعوی کیا کہ وزیر اعظم نے جیٹ ایئر ویز کے 8500 کروڑ روپے کے قرض کو سرکاری بینکوں سے ایک روپے میں خریدنے کو کہا ہے، اس کے علاوہ اتحاد ایئر ویز کی 24 فیصد حصہ داری 150 روپے فی شیئر کے حساب سے خریدی جائے گی۔
اس طرح مودی نے عوام کی گاڑھی کمائی کو لٹانے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں جبکہ حکومت کے پاس کسانوں اور مزدوروں کو دینے کے لئے ایک کوڑی پیسہ بھی نہیں ہے۔

سورجےوالا نے کہا کہ یہ مودی ماڈل ہے جس میں حکومت خسارے میں چلنے والی پرائیویٹ کمپنیوں کو عوام کے پیسے سے خرید لیتی ہے اور صنعت کاروں کو ریلیف دیتی ہے۔

انهوں نے اس ضمن میں جی ایس پی سی- او این جی سی کے 7700 کروڑ روپے کے سودے اور آئی ڈي بی آئي - ایل آئي سی کے 9000 کروڑ روپے کے سودے کا ذکر کیا۔

جیٹ ایئر ویز کے پرموٹروں پر قرض کے پیسے کو کمپنی سے باہر استعمال کرنے، دھاندلی اور ہیرا پھیری کرنے کا الزام ہے۔

پورے معاملے کی معلومات وزیر اعظم کے دفتر کو سال 2016 میں دے دی گئی تھی اور اس کی تحقیقات کا حکم بھی جاری کیا گیا تھا۔
اسٹیٹ بینک نے بھی اس معاملے کی جانچ شروع کی ہے لیکن دونوں ہی انکوائریوں کو پورا نہیں ہونے دیا گیا ہے۔

سورجےوالا نے کہا کہ ڈوبتی ہوئی پرائیویٹ کمپنیوں کے قرض معاف کرنے کے اسباب کو مودی حکومت کو واضح کرنا چاہئے۔


کانگریس کے میڈیا انچارج رنديپ سنگھ سورجےوالا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مودی حکومت لندن میں رہنے والے بھارتی صنعت کار نریش گوئل کی قرض میں ڈوبی کمپنی جیٹ ایئر ویز کا 8500 کروڑ روپے قرض معاف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

انهوں نے دعوی کیا کہ اس کے لئے وزیر اعظم کے دفتر سے حکم جاری ہو چکا ہے۔ انہوں نے طنز کیا کہ "جاتے جاتے مودی جی عوام کے پیسے سے 'جیٹ' پر سوار ہونا چاہتے ہیں"۔

سورجےوالا نے کہا کہ جیٹ ایئر ویز کا خسارہ 7335 کروڑ روپے ہے جبکہ اس پر اسٹیٹ بینک، پنجاب نیشنل بینک، کینرا بینک، سنڈیکیٹ اور الہ آباد بینک کا قرض 8500 کروڑ روپے ہے۔ جیٹ ایئر ویز میں 51 فیصد حصہ داری گوئل اور 24 فیصد حصہ داری اتحاد ایئر ویز کی ہے۔

کانگریسی رہنما نے دعوی کیا کہ وزیر اعظم نے جیٹ ایئر ویز کے 8500 کروڑ روپے کے قرض کو سرکاری بینکوں سے ایک روپے میں خریدنے کو کہا ہے، اس کے علاوہ اتحاد ایئر ویز کی 24 فیصد حصہ داری 150 روپے فی شیئر کے حساب سے خریدی جائے گی۔
اس طرح مودی نے عوام کی گاڑھی کمائی کو لٹانے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں جبکہ حکومت کے پاس کسانوں اور مزدوروں کو دینے کے لئے ایک کوڑی پیسہ بھی نہیں ہے۔

سورجےوالا نے کہا کہ یہ مودی ماڈل ہے جس میں حکومت خسارے میں چلنے والی پرائیویٹ کمپنیوں کو عوام کے پیسے سے خرید لیتی ہے اور صنعت کاروں کو ریلیف دیتی ہے۔

انهوں نے اس ضمن میں جی ایس پی سی- او این جی سی کے 7700 کروڑ روپے کے سودے اور آئی ڈي بی آئي - ایل آئي سی کے 9000 کروڑ روپے کے سودے کا ذکر کیا۔

جیٹ ایئر ویز کے پرموٹروں پر قرض کے پیسے کو کمپنی سے باہر استعمال کرنے، دھاندلی اور ہیرا پھیری کرنے کا الزام ہے۔

پورے معاملے کی معلومات وزیر اعظم کے دفتر کو سال 2016 میں دے دی گئی تھی اور اس کی تحقیقات کا حکم بھی جاری کیا گیا تھا۔
اسٹیٹ بینک نے بھی اس معاملے کی جانچ شروع کی ہے لیکن دونوں ہی انکوائریوں کو پورا نہیں ہونے دیا گیا ہے۔

سورجےوالا نے کہا کہ ڈوبتی ہوئی پرائیویٹ کمپنیوں کے قرض معاف کرنے کے اسباب کو مودی حکومت کو واضح کرنا چاہئے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.