ETV Bharat / state

'بجٹ میں دفاعی شعبہ کو اہمیت دی گئی'

سال 2020 کووڈ وبا کی وجہ سے عالمی سطح پر ساری انسانیت کےلیے تکلیف دہ و جان لیوا ثابت ہوا۔ اس کے علاوہ دنیا بھر کی معیشتوں کو بدحالی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایسے حالات سے نمٹنے کے لیے پالیسی سازوں کو سخت چیلنج درپیش ہے جنہیں شدید مالی بحران اور معاشی سست روی کو دور کرنے کےلیے منصوبہ تیار کرنا ہے۔۔۔۔ اس سلسلہ میں ممتاز دفاعی ماہر سی اُدے بھاسکر نے ایک مضمون تحریر کیا ہے جو قارئین کے لیے من و عن پیش کیا جا رہا ہے۔

MODEST INCREASE IN DEFENCE ALLOCATION
بجٹ میں دفاعی شعبہ کو اہمیت دی گئی
author img

By

Published : Feb 2, 2021, 6:00 PM IST

Updated : Feb 3, 2021, 12:03 PM IST

یکم فروری 2021 کو وزیرمالیات نرملا سیتا رمن نے مالی سال 22-2021 کے لئے جو مرکزی بجٹ پیش کیا ہےاس میں دفاعی بجٹ میں 18.75 فیصد کا اضافہ دفاعی جدید کاری کے شعبہ میں ایک تاریخی قدم ہے۔ مالی سال 22-2021 کے لئے دفاعی بجٹ میں 478195.62 کروڑ روپئے کا اضافہ کیا ہے، اس میں دفاعی پنشن بھی شامل ہے۔ دفاعی خدمات اور وزارت دفاع کے تحت آنے والے دوسرے اداروں اور محکموں کے لیے 22-2021 مالی سال کا بجٹ 362345.62 کروڑ ہے جو جاری مالی سال 21-2020 میں 24792.62 کروڑ روپئے کا اضافہ ہے۔

وزیر فینانس کی جانب سے پیش کئے گئے سالانہ بھارتی بجٹ میں انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی گئی اور صحت عامہ کے شعبہ میں مصارف کو دو گنا کیا گیا۔ ان شعبوں کےلیے مالی سال 2021-22 بجٹ میں دو لاکھ 23 ہزار 846 کروڑ روپئے مختص کئے گئے جبکہ ٹیکہ کاری کےلیے 35 ہزار کروڑ روپئے رکھے گئے۔ اس طرح گذشتہ سال کے مقابلہ میں اس سال صحت عامہ شعبہ کے بجٹ میں 137 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔ حکومت کے ان اقدام کا خیرمقدم کیا جارہا ہے۔ ایسے میں اس بات کو بھی نظر میں رکھنا چاہئے کہ کووڈ کا خطرہ ابھی بھی برقرار ہے اور حالات کو معمول پر آنے کےلیے ایک یا دو سال لگ سکتے ہیں۔

چانکیہ کی تصنیف کردہ ’ارتھ شاسترا‘ میں بھی انسانی سلامتی کو ترجیح دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ قومی سلامتی کو کافی اہمیت حاصل ہے جس کا انحصار سیاسی قیادت پر منحصر ہوتا ہے۔ 2020 کے دوران ایل اے سی پر چینی دراندازی کے پیش نظر مودی حکومت نے قومی سلامتی کے مسئلہ کو کافی اہمیت دی ہے۔ بجٹ کے دوران لوگوں کی نظریں دفاعی شعبہ کےلیے مختص رقم پر تھی تاہم مجموعی طور پر اس میں معمولی اضافہ کیا گیا۔ گذشتہ سال دفاعی بجٹ 4 لاکھ 71 ہزار کروڑ روپئے کا تھا جبکہ اس سال 4 سالکھ 78 ہزار کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔

چین کے ساتھ کشیدگی کو نظر میں رکھتے ہوئے دفاعی بجٹ میں تقریباً 19 فیصد کا اضافہ کیا گیا اور اسے بڑھاکر 2021-22 کےلیے 4 لاکھ 78 ہزار کروڑ روپئے کردیا گیا۔ گذشتہ سال یہ بجٹ 4.7 لاکھ کروڑ روپئے تھا۔ لداخ میں کشیدگی کے پیش نظر فوجی سامان کی خریدی کےلیے 20 ہزار 776 کروڑ روپئے کی اضافی رقم رکھی گئی۔ دفاعی خدمات پر سال 2020-21 کےلیے سرمایہ مصارف میں نظرثانی کی گئی اور یہ اخراجات ایک لاکھ 34 ہزار 510 کروڑ روپئے ہیں جبکہ بجٹ میں ایک لاکھ 13 ہزار 734 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے تھے۔

نرملا سیتارمن کی جانب سے پیش کئے گئے بجٹ میں سرمایہ مصارف کےلیے ایک لاکھ 35 ہزار 60 کروڑ روپئے مختص کئے گئے جنہیں نئے ہتھیاروں، طیاروں، جنگی جہازوں اور دوسرے فوجی سامان کی خریدی کےلیے خرچ کیا جائے گا۔ گذشتہ سال ایک لاکھ 13 ہزار 734 کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے تھے جبکہ اس سال اس میں 18.75 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔ دفاعی افواج کی جدیدکاری اور بنیادی ڈھانچہ کی ترقی سے متعلق بجٹ میں بھی غیرمعمولی اضافہ کیا گیا ہے۔ ا س کے لئے مالی سال 22-2021 میں مختص رقم 135060.72 کروڑ روپئے ہے جو مالی سال 21-2020 میں 18.75 فیصد اضافہ ہے اور مالی سال 20-2019 کے مقابلے 30.62 فیصد کا اضافہ ہے۔پچھلے 15 سال کے دوران دفاعی بجٹ میں یہ سب سے بڑا اضافہ ہے۔ آپریشنل ضروریات کی تکمیل کے لیے مختص کی گئی غیرتنخواہ والی رقم میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جو 54624.67 کروڑ روپئے ہے۔ مالی سال 21-2020 کے مقابلے اس بار چھ فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔

ڈی آر ڈی او کے لیے بھی بجٹ میں اضافہ کرکے اسے 11375.50 کروڑ روپئے کیا گیا ہے۔ یہ 21-2020 کے مقابلے آٹھ فیصد اور 20-2019 کے مقابلے 8.5 فیصد کا اضافہ ہے۔ بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) کے بجٹ میں بھی اضافہ کرکے اسے 6004.08 کروڑ روپئے کردیا گیا ہے جو مالی سال 22-2021 کے مقابلے 7.48 فیصد اور مالی سال 20-2019 کے مقابلے 14.49 فیصد کا اضافہ ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ مالی سال 22-2021 کے لے دفاعی بجٹ میں 4.78 لاکھ کروڑ روپئے کا اضافہ کرنے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرمالیات نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کیا۔ اس بجٹ میں 1.35 لاکھ کروڑ مالی اخراجات بھی شامل ہے۔ یہ دفاعی مالی اخراجات میں تقریباً 19 فیصد کا اضافہ ہے اور پچھلے 15 سال کے دوران دفاعی بجٹ میں یہ سب سے بڑا اضافہ ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دفاعی بجٹ میں اضافہ پر وزیراعظم نریندر مودی اور نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ مصارف میں تقریباً 19 فیصد کا اضافہ کیا گیا جو گذشتہ 15 برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ وزیردفاع نے کہاکہ بجٹ میں اقتصادی اصلاحات، نوکری پیدا کرنے مالیات کی فراہمی اور بھارت میں بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے پر خصوصی زور دیا گیا جو بہترین حکمرانی کے 6 ستون پر مبنی ہے۔ اس بجٹ سے بھارت مجموعی ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے عہد میں داخل ہوجائے گا۔

راج ناتھ سنگھ نے اپنی مسلسل ٹویٹس میں کہا، متعدد نئی پالیسیوں، بھارتی کسانوں کے لیے امدادی پروگراموں کے اعلانات کے علاوہ زراعت، بنیادی ڈھانچہ اور انسانی وسائل کو بروئے کار لانےپر بجٹ میں خاص طور پر زور دیا گیا ہے۔ میں بہت خوش ہوں کہ بجٹ میں ملک میں 100 نئے سینک اسکول قائم کرنے کی تجویز شامل ہے۔ یہ تمام اسکول ریاستوں، غیرسرکاری تنظیموں (این جی او) اور پرائیویٹ اداروں کی شراکت داری میں قائم کئے جائیں گے۔

معیشت کو مطلوبہ فروغ دیئے جانے کو یقینی بنانے کے لیے نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اخراجات کے لیے بجٹ تخمینہ 22-2021 میں 34.83 لاکھ کروڑ روپے کا ہے۔ اس میں 5.54 لاکھ کروڑ روپے کے کیپیٹل اخراجات شامل ہیں یعنی بجٹ تخمینہ 21-2020 کے مقابلے 34.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔ بجٹ تخمینہ 21-2020 میں مالی خسارہ تخمیناً جی ڈی پی کا 6.8 فیصد ہے۔ آئندہ سال کے لیے بازار سے لیا جانے والا مجموعی قرض تقریباً 12 لاکھ کروڑ روپے کا ہوگا۔

یکم فروری 2021 کو وزیرمالیات نرملا سیتا رمن نے مالی سال 22-2021 کے لئے جو مرکزی بجٹ پیش کیا ہےاس میں دفاعی بجٹ میں 18.75 فیصد کا اضافہ دفاعی جدید کاری کے شعبہ میں ایک تاریخی قدم ہے۔ مالی سال 22-2021 کے لئے دفاعی بجٹ میں 478195.62 کروڑ روپئے کا اضافہ کیا ہے، اس میں دفاعی پنشن بھی شامل ہے۔ دفاعی خدمات اور وزارت دفاع کے تحت آنے والے دوسرے اداروں اور محکموں کے لیے 22-2021 مالی سال کا بجٹ 362345.62 کروڑ ہے جو جاری مالی سال 21-2020 میں 24792.62 کروڑ روپئے کا اضافہ ہے۔

وزیر فینانس کی جانب سے پیش کئے گئے سالانہ بھارتی بجٹ میں انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی گئی اور صحت عامہ کے شعبہ میں مصارف کو دو گنا کیا گیا۔ ان شعبوں کےلیے مالی سال 2021-22 بجٹ میں دو لاکھ 23 ہزار 846 کروڑ روپئے مختص کئے گئے جبکہ ٹیکہ کاری کےلیے 35 ہزار کروڑ روپئے رکھے گئے۔ اس طرح گذشتہ سال کے مقابلہ میں اس سال صحت عامہ شعبہ کے بجٹ میں 137 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔ حکومت کے ان اقدام کا خیرمقدم کیا جارہا ہے۔ ایسے میں اس بات کو بھی نظر میں رکھنا چاہئے کہ کووڈ کا خطرہ ابھی بھی برقرار ہے اور حالات کو معمول پر آنے کےلیے ایک یا دو سال لگ سکتے ہیں۔

چانکیہ کی تصنیف کردہ ’ارتھ شاسترا‘ میں بھی انسانی سلامتی کو ترجیح دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ قومی سلامتی کو کافی اہمیت حاصل ہے جس کا انحصار سیاسی قیادت پر منحصر ہوتا ہے۔ 2020 کے دوران ایل اے سی پر چینی دراندازی کے پیش نظر مودی حکومت نے قومی سلامتی کے مسئلہ کو کافی اہمیت دی ہے۔ بجٹ کے دوران لوگوں کی نظریں دفاعی شعبہ کےلیے مختص رقم پر تھی تاہم مجموعی طور پر اس میں معمولی اضافہ کیا گیا۔ گذشتہ سال دفاعی بجٹ 4 لاکھ 71 ہزار کروڑ روپئے کا تھا جبکہ اس سال 4 سالکھ 78 ہزار کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔

چین کے ساتھ کشیدگی کو نظر میں رکھتے ہوئے دفاعی بجٹ میں تقریباً 19 فیصد کا اضافہ کیا گیا اور اسے بڑھاکر 2021-22 کےلیے 4 لاکھ 78 ہزار کروڑ روپئے کردیا گیا۔ گذشتہ سال یہ بجٹ 4.7 لاکھ کروڑ روپئے تھا۔ لداخ میں کشیدگی کے پیش نظر فوجی سامان کی خریدی کےلیے 20 ہزار 776 کروڑ روپئے کی اضافی رقم رکھی گئی۔ دفاعی خدمات پر سال 2020-21 کےلیے سرمایہ مصارف میں نظرثانی کی گئی اور یہ اخراجات ایک لاکھ 34 ہزار 510 کروڑ روپئے ہیں جبکہ بجٹ میں ایک لاکھ 13 ہزار 734 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے تھے۔

نرملا سیتارمن کی جانب سے پیش کئے گئے بجٹ میں سرمایہ مصارف کےلیے ایک لاکھ 35 ہزار 60 کروڑ روپئے مختص کئے گئے جنہیں نئے ہتھیاروں، طیاروں، جنگی جہازوں اور دوسرے فوجی سامان کی خریدی کےلیے خرچ کیا جائے گا۔ گذشتہ سال ایک لاکھ 13 ہزار 734 کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے تھے جبکہ اس سال اس میں 18.75 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔ دفاعی افواج کی جدیدکاری اور بنیادی ڈھانچہ کی ترقی سے متعلق بجٹ میں بھی غیرمعمولی اضافہ کیا گیا ہے۔ ا س کے لئے مالی سال 22-2021 میں مختص رقم 135060.72 کروڑ روپئے ہے جو مالی سال 21-2020 میں 18.75 فیصد اضافہ ہے اور مالی سال 20-2019 کے مقابلے 30.62 فیصد کا اضافہ ہے۔پچھلے 15 سال کے دوران دفاعی بجٹ میں یہ سب سے بڑا اضافہ ہے۔ آپریشنل ضروریات کی تکمیل کے لیے مختص کی گئی غیرتنخواہ والی رقم میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جو 54624.67 کروڑ روپئے ہے۔ مالی سال 21-2020 کے مقابلے اس بار چھ فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔

ڈی آر ڈی او کے لیے بھی بجٹ میں اضافہ کرکے اسے 11375.50 کروڑ روپئے کیا گیا ہے۔ یہ 21-2020 کے مقابلے آٹھ فیصد اور 20-2019 کے مقابلے 8.5 فیصد کا اضافہ ہے۔ بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) کے بجٹ میں بھی اضافہ کرکے اسے 6004.08 کروڑ روپئے کردیا گیا ہے جو مالی سال 22-2021 کے مقابلے 7.48 فیصد اور مالی سال 20-2019 کے مقابلے 14.49 فیصد کا اضافہ ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ مالی سال 22-2021 کے لے دفاعی بجٹ میں 4.78 لاکھ کروڑ روپئے کا اضافہ کرنے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرمالیات نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کیا۔ اس بجٹ میں 1.35 لاکھ کروڑ مالی اخراجات بھی شامل ہے۔ یہ دفاعی مالی اخراجات میں تقریباً 19 فیصد کا اضافہ ہے اور پچھلے 15 سال کے دوران دفاعی بجٹ میں یہ سب سے بڑا اضافہ ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دفاعی بجٹ میں اضافہ پر وزیراعظم نریندر مودی اور نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ مصارف میں تقریباً 19 فیصد کا اضافہ کیا گیا جو گذشتہ 15 برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ وزیردفاع نے کہاکہ بجٹ میں اقتصادی اصلاحات، نوکری پیدا کرنے مالیات کی فراہمی اور بھارت میں بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے پر خصوصی زور دیا گیا جو بہترین حکمرانی کے 6 ستون پر مبنی ہے۔ اس بجٹ سے بھارت مجموعی ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے عہد میں داخل ہوجائے گا۔

راج ناتھ سنگھ نے اپنی مسلسل ٹویٹس میں کہا، متعدد نئی پالیسیوں، بھارتی کسانوں کے لیے امدادی پروگراموں کے اعلانات کے علاوہ زراعت، بنیادی ڈھانچہ اور انسانی وسائل کو بروئے کار لانےپر بجٹ میں خاص طور پر زور دیا گیا ہے۔ میں بہت خوش ہوں کہ بجٹ میں ملک میں 100 نئے سینک اسکول قائم کرنے کی تجویز شامل ہے۔ یہ تمام اسکول ریاستوں، غیرسرکاری تنظیموں (این جی او) اور پرائیویٹ اداروں کی شراکت داری میں قائم کئے جائیں گے۔

معیشت کو مطلوبہ فروغ دیئے جانے کو یقینی بنانے کے لیے نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اخراجات کے لیے بجٹ تخمینہ 22-2021 میں 34.83 لاکھ کروڑ روپے کا ہے۔ اس میں 5.54 لاکھ کروڑ روپے کے کیپیٹل اخراجات شامل ہیں یعنی بجٹ تخمینہ 21-2020 کے مقابلے 34.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔ بجٹ تخمینہ 21-2020 میں مالی خسارہ تخمیناً جی ڈی پی کا 6.8 فیصد ہے۔ آئندہ سال کے لیے بازار سے لیا جانے والا مجموعی قرض تقریباً 12 لاکھ کروڑ روپے کا ہوگا۔

Last Updated : Feb 3, 2021, 12:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.