ETV Bharat / state

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسڈ کال

author img

By

Published : Jan 6, 2020, 5:26 PM IST

متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ، قومی شہریت رجسٹر اور قومی آبادی کے اندراج کے خلاف احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسڈ کال
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسڈ کال

ملک میں ریاست آسام سے لیکر کرناٹک تک متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ، قومی شہریت رجسٹر اور قومی آبادی کے اندراج کے خلاف احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں، جبکہ مرکزی حکومت اتنے احتجاج کے باوجود بھی اپنے فیصلوں کو واپس لینے کے موڈ میں نہیں ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسڈ کال

ایسے میں ملک بھر کے طلباء نے حکمراں جماعت کے خلاف محاذ کھولا ہوا ہے اس کے علاوہ حزب اختلاف کی سیاسی جماعتیں اور سماجی کارکنان بھی حکمراں جماعت کے خلاف کھڑے ہیں۔

اب سماجی کارکن یوگیندر یادو نے بھی ایک منفرد طریقہ سے مرکز میں بیٹھے حکمرانوں کے خلاف اپنی مہم چھیڑ دی ہے.

انہوں نے ایڈمک ویڈیو شیئر کیا ہے جس میں وہ ایک پلے کارڈ پر لکھے نمبر پر مس کال کرنے کی درخواست کر رہے ہیں، جن کا انداز التجا بھی نہایت خوب ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسڈ کال
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسڈ کال

اس ویڈیو میں وہ یہ کہتے ہیں کہ یہ نمبر کسی نیٹفلکس کے فری سبسکرپشن کا نہیں ہے نا اس نمبر سے کوئی آئی فون ملنے والا ہے نا ہی یہ نمبر کسی لڑکی کے ساتھ آپ کو ڈیٹ پر لے جائے گا اور نہ ہی اس سے آپ کو کچھ پیسہ ملے گا، بلکہ یہ نمبر تو شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے)، قومی شہریت رجسٹر (این آر سی)، قومی آبادی کے اندراج (این پی آر) کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ہے، جو نمبر اپنے دل کی آواز سننے کا ہے، کیوں کہ یہ ملک ہمارا ہے اور ہم ہی اس کے ذمہ دار ہیں۔

واضح رہے کہ جو نمبر یوگیندر یادو بتارہے ہیں وہ 7787060606 ہے، اس نمبر کے بعد یوگیندر یادو کہتے ہیں 'آپ ہیں آپ کا ملک ہے آپ کی زمہ داری ہے'۔

ملک میں ریاست آسام سے لیکر کرناٹک تک متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ، قومی شہریت رجسٹر اور قومی آبادی کے اندراج کے خلاف احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں، جبکہ مرکزی حکومت اتنے احتجاج کے باوجود بھی اپنے فیصلوں کو واپس لینے کے موڈ میں نہیں ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسڈ کال

ایسے میں ملک بھر کے طلباء نے حکمراں جماعت کے خلاف محاذ کھولا ہوا ہے اس کے علاوہ حزب اختلاف کی سیاسی جماعتیں اور سماجی کارکنان بھی حکمراں جماعت کے خلاف کھڑے ہیں۔

اب سماجی کارکن یوگیندر یادو نے بھی ایک منفرد طریقہ سے مرکز میں بیٹھے حکمرانوں کے خلاف اپنی مہم چھیڑ دی ہے.

انہوں نے ایڈمک ویڈیو شیئر کیا ہے جس میں وہ ایک پلے کارڈ پر لکھے نمبر پر مس کال کرنے کی درخواست کر رہے ہیں، جن کا انداز التجا بھی نہایت خوب ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسڈ کال
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسڈ کال

اس ویڈیو میں وہ یہ کہتے ہیں کہ یہ نمبر کسی نیٹفلکس کے فری سبسکرپشن کا نہیں ہے نا اس نمبر سے کوئی آئی فون ملنے والا ہے نا ہی یہ نمبر کسی لڑکی کے ساتھ آپ کو ڈیٹ پر لے جائے گا اور نہ ہی اس سے آپ کو کچھ پیسہ ملے گا، بلکہ یہ نمبر تو شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے)، قومی شہریت رجسٹر (این آر سی)، قومی آبادی کے اندراج (این پی آر) کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ہے، جو نمبر اپنے دل کی آواز سننے کا ہے، کیوں کہ یہ ملک ہمارا ہے اور ہم ہی اس کے ذمہ دار ہیں۔

واضح رہے کہ جو نمبر یوگیندر یادو بتارہے ہیں وہ 7787060606 ہے، اس نمبر کے بعد یوگیندر یادو کہتے ہیں 'آپ ہیں آپ کا ملک ہے آپ کی زمہ داری ہے'۔

Intro:Body:آسام سے لیکر کرناٹک تک متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ، قومی شہریت رجسٹر اور قومی آبادی کے اندراج کے خلاف احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں. جبکہ مرکزی حکومت اتنے احتجاج کے باوجود بھی اپنے فیصلوں کو واپس لینے کے موڈ میں نظر نہیں آ رہی.

ایسے میں ملک بھر کے طلباء نے حکمراں جماعت کے خلاف محاذ کھولا ہوا ہے اس کے علاوہ حزب اختلاف کی سیاسی جماعتیں اور سماجی کارکنان بھی حکمراں جماعت کے خلاف کھڑے ہیں.

اب یوگیندر یادو نے بھی ایک منفرد طریقہ سے مرکز میں بیٹھے حکمرانوں کے خلاف اپنی مہم چھیڑ دی ہے. انہوں نے ایڈمک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ ایک پلے کارڈ پر لکھے نمبر پر مس کال کرنے کی اپیل کر رہے ہیں.

اس ویڈیو میں وہ یہ کہتے دکھ رہے ہیں کہ یہ نمبر کسی نیٹفلکس کے فری سبسکرپشن کا نہیں ہے نا اس نمبر سے کوئی آئی فون ملنے والا ہے نا ہی یہ نمبر کسی لڑکی کے ساتھ آپ کو ڈیٹ پر لے جائے گا اور نہ ہی اس سے آپ کو پیسہ ملے گا، بلکہ یہ نمبر تو سی اے اے، این آر سی، این پی آر کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ہے، یہ نمبر اپنے دل کی آواز سننے کا ہے.

یہ نمبر 7787060606 ہے. اس نمبر کے بعد یوگیندر یادو کہتے ہیں 'آپ ہیں آپ کا ملک ہے آپ کی زمہ داری ہے'.Conclusion:یوگیندر یادو
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.