دہلی اقلیتی کمیشن نے پیر کے روز بتایا کہ کمیشن نے اپنے دائرہ کار کے لحاظ سے فیلڈ ورک پر مبنی دو تحقیقی مطالعے تیار کیے ہیں، پہلی اسٹڈی دہلی کے شمالی مشرقی دہلی ضلع میں مسلم خواتین کی سماجی، اقتصادی اور تعلیمی صورتحال کے بارے میں ہے۔ یہ مطالعہ کمیشن کے لیے ڈیولپمنٹ اورینٹیڈ آپریشنز ریسرچ اینڈ سرویز نے تیار کیا۔ مذکورہ علاقے میں حالیہ فسادات سے قبل اس مطالعہ کا فیلڈ ورک مکمل ہوگیا تھا۔
دوسرا مطالعہ دہلی میں 1984 کے سکھ مخالف فسادات میں بچ جانے والے افراد کی سماجی، اقتصادی اور تعلیمی صورتحال کے بارے میں ہے۔ اس رپورٹ کو ہیومن ڈیولپمنٹ سوسائٹی نے تیار کیا ہے۔کمیشن کے مطابق سکھ مخالف فسادات کے مطالعہ میں اس بات کا احاطہ کیا گیا ہے کہ فساد میں بچ جانے والے اپنے نقصان کو پورا کرنے میں کتنے کامیاب رہے اور اگر نہیں تو ان کے اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لیے سرکار ان کی کیا مدد کر سکتی ہے۔
کمیشن کے چیئر مین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے بتایا کہ یہ دونوں مطالعہ دہلی اقلیتی کمیشن جلد ہی شائع کرے گا۔ انہیں کمیشن کی سفارشات کے ساتھ حکومت دہلی کو پیش کیا جائے تاکہ وہ دونوں گروپوں کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔