پروفیسر وینکیا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے قومی تعلیمی پالیسی 2019 میں اقلیتوں کو نظر انداز کیا ہے
مرکزی حکومت نے اپنی گزشتہ معیاد کے دوران اقلیتی طبقے کی تعلیمی ترقی و مدارس میں جدت کے لیے اقدامات کا دعوی تو کیا لیکن اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے آج بھی اقلیتی طبقات تعلیمی شعبہ میں کافی پسماندہ ہیں۔
پروفیسر وینکیا مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں قومی تعلیمی پالیسی کے عنوان پر منعقدہ راؤنڈ ٹیبل کانفرنس سے مخاطب کیا_ اس موقع پر یونیورسٹی کے اساتذہ و طلباء نے کثیر تعداد میں کانفرنس میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ قومی تعلیمی پالیسی 2019 کے مسودے میں درج ذیل طبقات کے علاوہ اقلیتوں کو نظر انداز کیے جانے پر ملک کے دانشوروں اور خاص طور پر اقلیتی طبقے میں کافی تشویش پائی جارہی ہے۔