کچھ روز قبل عید گاہ کے منتظمین کے ایک وفد نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان سے ملاقات کر کے عید گاہ کی بوسیدہ در و دیوار کی مرمت کے لیے این او سی حاصل کی تھی۔ این او سی ملنے کے بعد مقامی لوگوں نے اپنے خرچ سے عید گاہ کی دیوار تعمیر کرائی تھی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے مقامی شخص عبد الملک قریشی نے بتایا کہ آج کی میٹنگ میں یہ طے پایا کہ عید گاہ امت مسلمہ کا سرمایہ ہے اور اس کی بقا کے لیے مقامی افراد نے کافی جدوجہد کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ وقت میں یہ عید گاہ وقف بورڈ کے زیر انتظام آتی ہے اور موجودہ وقف بورڈ بھی وقف اراضی کے تحفظ میں فعال کردار ادا کر رہا ہے، تو منتظمہ کمیٹی بھی چاہتی ہے کہ وقف بورڈ عید گاہ پر بھی توجہ دے۔
میٹنگ کے دوران یہ بھی طے پایا کہ وہ جلد از جلد دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان سے ملاقات کر کے عید گاہ کے لیے خصوصی بجٹ مختص کرنے کی درخواست کریں گے تاکہ عید گاہ کی تزئین کاری کی جا سکے۔
مزید پڑھیں:
دہلی اسمبلی کو نئی شناخت ملے گی
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ 70 برسوں سے شاہی عید گاہ کو تمام سیاسی جماعتوں نے سیاست کے لیے استعمال کیا ہے، لیکن کبھی اس کی مرمت اور ضروتوں کی جانب توجہ نہیں دی۔ اکثر مقامی افراد ہی چندہ اکٹھا کر کے اس کی دیکھ بھال کرتے رہے ہیں۔