مہلک وبا کے اس دور میں گوشت تاجروں کو نشانہ بنانا اور اچانک ذبیحہ کی فیس میں اضافہ کرنے سے جمعیت القریش سمیت متعدد تنظیمیں Delhi Meat Merchant Association پریشان ہیں۔اس اضافی فیس کے بعد دکاندار قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہوں گے جس کا سیدھا اثر عوام کی جیب پر پڑے گا۔
مشرقی ایم سی ڈی کے ذریعہ بکرے اور بھینس کے ذبیحہ کی فیس دوگنی سے زیادہ کیے جانے کے فیصلے کے خلاف گوشت تاجروں سے وابستہ تمام تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں۔
اس سے متعلق قریش برادری کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے ای ڈی ایم سی کے دفتر پہنچ کر میئر شیام سندر اگروال اور عام آدمی پارٹی کے اپوزیشن رہنما منوج تیاگی سے ملاقات کر اپنی پریشانی کو سامنے رکھا۔اس خصوصی ملاقات میں بھینس اور بکرا تاجروں نے اچانک سے ذبیحہ کی فیس بڑھاۓ جانے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ بغیر مشورہ کیے بکرا اور بھینس کی کٹائی کے فیس بڑھا دیے گئے۔جبکہ ہم سے متعلق کوئی بھی فیصلہ لیا جاتا ہے تو ہم سے گفت وشنید کی جاتی ہے۔ لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا بلکہ اس کے پیچھے کسی سازش کی بو آ رہی ہے۔
جمعیت القریش کے ریاستی صدر ڈاکٹر نفیس قریشی نے کہا دہلی میں 80 فیصد عوام گوشت خور ہے۔ اس کے علاوہ آئندہ دنوں مین میونسپل کارپوریشن کے انتخابات بھی ہونے ہیں۔ کیا بی جے پی واپس نہیں آنا چاہتی اگر ایسا ہے تو ہم سب سڑکوں پر اتر پر اپنی آواز بلند کریں گے۔
وہیں جب اس سے متعلق میئر شیام سندر اگروال کو آگاہ کیا گیا تو انہوں نے تمام باتوں سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ اور کہا کہ میں تمام افسران سے اس معاملہ پر گفتگو کروں گا۔ وہیں آپ کو نسلر منوج تیاگی نے تمام گوشت تاجروں کی باتیں سننے کے بعد کہا کہ یہ تو بی جے پی کی طرف سے تاناشاہی فیصلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اضافی فیس واپس نہیں لی جاتی تو ہم گوشت کاروباریوں سے پہلے دھرنے پر بیٹھیں گے۔
مزید پڑھیں:دہلی: گوشت تاجروں کی وزیر اعظم سے مدد کی اپیل
واضح رہےکہ مشرقی ایم سی ڈی نے ذبیحہ کی فیس بکرے کی 75 روپے سے بڑھا کر 160 روپے اور بھینس کی 450 روپے سے بڑھا کر 840 روپے کی گئی ہے۔ جس سے گوشت کے کاروبار سے منسلک افراد ناراض ہیں۔