قومی دارلحکومت دہلی کے نظام الدین مرکز کے امیر مولانا سعد کی رپورٹ منفی آئی ہے۔ یہ دعویٰ ان کے وکیل نے کیا ہے۔ اس رپورٹ کو آج دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے حوالے کیا جائے گا۔
دراصل دہلی پولیس نے 31 مارچ کو مولانا محمد سعد کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی تھی۔ پولیس کا الزام ہے کہ مولانا نے نظام الدین بستی میں ایک بڑے مذہبی جلسے کا انعقاد کر کے حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس معاملے میں کرائم برانچ نے پوچھ گچھ کے لئے مولانا سعد کو دو نوٹس بھیجے تھے اور مولانا سعد کو کورونا ٹیسٹ کروانے کی ہدایت کی تھی۔
کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ منفی
ذرائع کا کہنا ہے کہ 'کرائم برانچ کی ہدایت پر مولانا سعد نے اپنا کورونا ٹیسٹ کرایا ہے۔ اس کی رپورٹ بھی آچکی ہے۔ مولانا سعد کے وکیل کا دعویٰ ہے رپورٹ منفی آئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ پیر کو یہ رپورٹ کرائم برانچ کو پیش کریں گے۔ مولانا سعد کرائم برانچ کے ساتھ تعاون کرنے کو راضی ہیں۔'
وہیں کرائم برانچ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا سعد کی رپورٹ ملنے کے بعد انہیں پوچھ گچھ کے لئے کرائم برانچ بلایا جائے گا۔ انکوائری کے دوران ان پر عائد الزامات سے متعلق معلومات حاصل کی جائیں گی۔ اگر ان کے جوابات تسلی بخش نہیں ہوئے تو کرائم برانچ انہیں گرفتار کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 'مرکز معاملے میں کرائم برانچ کی جانب سے آئی پی سی کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جو غیر ضمانتی ہے۔'