بھارت کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کا آج 133 واں یوم پیدائش ہے۔ اس موقع پر مولانا آزاد کے مزار پر آئی سی سی آر کی جانب سے گل پوشی کا اہتمام کیا گیا تاہم جس طرح سے ہر سال اس موقع پر فاتحہ خوانی کا اہتمام اور کانگریس کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے خراج پیش کیا جاتا تھا، رواں برس اس طرح کا کوئی خاص اہتمام نہیں کیا گیا ہے۔
اپنے آپ کو مولانا ابوالکلام آزاد کی پوتی کہنے والی ایک خاتون حسن آرا سلیم ناہد نے مزار پر حاضری دی اور فاتح پڑھ کر خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج مولانا کا 133 واں یوم پیدائش ہے لیکن افسوس کہ کانگریس کا کوئی بھی رہنما نہیں آئے۔
مسلم راشتریہ منچ کے رکن عمران چوہدری نے کہا کہ آج جو لوگ مولانا آزاد کے نام پر اپنی سیاسی روٹیاں سیکھ رہے ہیں انہیں بھی یہاں آنے کی توفیق نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ہی تھے جنہوں نے پاکستان بنائے جانے کی مخالفت کی تھی۔ وہیں مقامی باشندہ شیخ علیم الدین اسعدی نے کہا وہ گذشتہ 50 برسوں سے مولانا کے مزار پر حاضری دینے آ رہے ہیں لیکن جس طرح سے گذشتہ کچھ برسوں سے مولانا آزاد کو فراموش کیا جارہا ہے وہ افسوسناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے پہلے وزیر تعلیم کا آج یوم پیدائش
مولانا ابوالکلام آزاد کا پورا نام سید مولانا ابوالکلام آزاد غلام محی الدین احمد بن خیر الدین الحسینی آزاد تھا۔ وہ نہ صرف دنیاوی تعلیم میں مہارت رکھتے تھے بلکہ انہوں نے قرآن کی تفسیر سے متعلق بھی کام کیا ہے۔ وہ ایک مجاہد آزادی تھے اور ایک ایسے قلمکار بھی تھے جنہیں صحافتی خدمات کے لیے ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ وہ مولانا ابو الکلام آزاد ہی تھے جنہوں نے ملک کی تقسیم کے وقت جامع مسجد کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر مسلمانوں کو سمجھایا تھا کہ بھارت مسلمانوں کے لیے ایک بہترین ملک ہے۔ مولانا آزاد نے جنگ آزادی کے دوران سیاست میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ انھوں نے کانگریس کے صدر کا عہدہ بھی سنبھالا تھا، لیکن آج کانگریس نے انہیں مکمل طور پر فراموش کر دیا ہے۔ مولانا کے یوم پیدائش کے موقع پر کانگریس کے رہنما ان کے مزار پر خراج پیش کرنے نہیں آئے۔