مولانا ابوالکلام آزاد عظیم علمی، ادبی و سیاسی شخصیت ہیں۔ مولانا ابوالکلام آزاد کا اصلی نام محی الدین احمد تھا۔ مولانا کی پرورش مذہبی وروایتی خاندان میں ہوئی تھی۔ مولانا کو بچپن سے ہی مطالعہ کا کافی شوق تھا، جب کہ مولانا کو قرآن، فقہ، علم الکلام اور علم الحدیث پر غیرمعمولی عبور حاصل تھا۔ مولانا ایک عظیم خطیب، زبردست صحافی، عالی مرتبہ مجتہد، عظیم دانشور، بلند پایہ مفکر، فلسفی اور جنگ آزادی کے عظیم رہنماؤں میں سے تھے۔ آزادی کے بعد ان کی قابلیت کو دیکھتے ہوئے مولانا آزاد کو بھارت کا پہلا وزیر تعلیم مقرر کیا گیا۔ وہ 15 اگست 1947 کے بعد سے ایک فروری 1958 تک وزیر تعلیم رہے۔ مولانا آزاد نے تعلیمی نظام کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے کئی کمیشنز قائم کیے تھے۔ ساتھ ہی تعلیم کو عام کرنے کے لیے کئی اقدامات بھی کیے۔ اس کے ساتھ ہی وہ خواتین کی تعلیم کے حامی تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
مولانا ابوالکلام آزاد نے پندرہ سال کی عمر میں 'لسان الصدق' جریدہ کی ادارت کی تھی، جب کہ 20 برس کی عمر میں اخبار 'الہلال' کے ایڈیٹر بنے اور بعد ازاں انہوں نے 'البلاغ' جاری کیا اور بھارت کے مسلمانوں میں سیاسی شعور بیدار کیا۔ مجاہدِ آزادی اور ماہرِ تعلیم مولانا آزاد نے تعلیم یافتہ ہندوستان کی بنیاد رکھی، لیکن مولانا آزاد کے انتقال کے بعد انہیں ملک کے سب سے بڑے اعزاز 'بھارت رتن' سے نوازا گیا۔ انہوں نے بھارتی مسلمانوں میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
مولانا آزاد نے اپنے والد مولانا خیرالدین کے علاوہ مولوی ابراہیم، مولوی محمد عمر اور مولوی سعادت حسن وغیرہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور ان کی ادبی زندگی کی ابتدا گیارہ سال کی عمر میں ہوئی۔ مولانا آزاد پہلے شاعری کی جانب متوجہ ہوئے اور بعد میں نثر کی جانب متوجہ ہوئے جب کہ مولوی عبدالواحد نے ان کا تخلص 'آزاد' رکھا تھا، جس کے بعد انہیں مولانا ابوالکلام آزاد کے نام سے کافی شہرت حاصل ہوئی۔ مولانا آزاد نے پندرہ سال کی عمر میں 'لسان الصدق' جریدہ کی ادارت کی، بیس برس کی عمر میں اخبار 'الہلال' کے ایڈیٹر بنے جب کہ بعد میں مولانا آزاد نے 'البلاغ' جاری کیا اور بھارت کے مسلمانوں میں سیاسی شعور بیدار کیا۔