دہلی: محی الدین مولانا ابوالکلام آزاد کی آج 134ویں یوم پیدائش ہے۔ اس موقع پر قومی دارالحکومت دہلی کے جامع مسجد علاقے میں ان کا مزار ہے جہاں ہر برس ان کے یوم پیدائش پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تمام سیاسی رہنما ان کی قبر پر عقیدت کے پھول نچھاور کرتے تھے۔ ان میں وزیر اعظم سے لیکر صدر جمہوریہ تک تمام لوگ شامل ہوا کرتے تھے تاہم رواں برس کسی بھی سیاسی جماعت کا کوئی بھی رہنما ان کے مزار پر گلہائے عقیدت پیش کرنے نہیں پہنچا۔ Maulana Azad Birth Anniversary
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مولانا ابوالکلام آزاد فاونڈیشن کے صدر عمران خان سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ مولانا ابوالکلام آزاد نہ صرف مجاہدین آزادی رہے ہیں بلکہ ملک کے تعلیمی نظام کے بانی ہیں۔ ملک میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، آئی سی سی آر، سنگیت کلا اکیڈمی، اور دیگر ایسی اکیڈمیوں کا قیام مولانا ابو الکلام آزاد کی ہی دین ہے۔ Maulana Abul Kalam Azad ignored on National Education Day
انہوں میں نے کہا کہ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ حکمران جماعت، حزب مخالف سیاسی جماعت، ریاستی حکومت سبھی نے مولانا ابوالکلام آزاد کو مکمل طور پر بھلا دیا گیا ہے۔ مولانا ابوالکلام آزاد کا ملک کی آزادی میں ایک اہم کردار رہا ہے۔ اس کے باوجود ایک مسلمان ہونے کی وجہ سے انہیں نظر انداز کیا گیا ہے۔ جہاں ایک طرف سیاسی جماعتیں چھوٹے چھوٹے کارکنان کے لیے بڑی بڑی تقریب منعقد کرتی رہی ہیں، وہیں ایک ایسے شخص کے یوم پیدائش کے موقع پر کسی بھی سیاسی جماعت نے ان کے مزار پر حاضری دینا بھی گوارا نہیں سمجھا۔
یہ بھی پڑھیں:President Murmu on two-day visit to Gujarat صدر مرمو کل دو روزہ دورے پر گجرات جائیں گی
واضح رہے کہ مولانا ابو الکلام آزاد سال 1923 میں کانگریس صدر رہے ہیں۔ انہیں ملک کا پہلا وزیر تعلیم ہونے کا شرف حاصل ہے۔ انہیں ملک کا سب سے بڑا اعزاز بھارت رتن بھی دیا جا چکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں کانگریس کے سب سے کم عمر صدر ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مولانا ابو الکلام آزاد ہی وہ شخص تھے جنہوں نے تقسیم ہند کے وقت جامع مسجد کی سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر ملک کے مسلمانوں سے بھارت میں رہنے کی اپیل کی تھی۔ No leader came to pay homage at Maulana Azad's shrine in Delhi