مختلف مسجدوں کے امام جامعہ کے مرکزی دروازے پر آکر طلبہ کے ساتھ متحد نظرآئے۔ اماموں نے طلبہ سے پرامن مظاہرے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آئین بچانے کی اس لڑائی میں ہم طلبہ کے ساتھ ہیں۔ اس ملک میں باباصاحب امبیڈکر کےآئین پر ہمیں پورا بھروسہ ہے اور آئین سے چھیڑخانی کسی بھی حال میں برداشت نہیں ہے۔
خلیل اللہ مسجد کے امام نے کہا کہ ہم مسجدوں میں رہتےہیں لیکن ملک اور آئین پرجس طرح کا خطرہ منڈرا رہا ہے اسے دیکھتے ہوئےسڑک پر اترے ہیں۔
اماموں نے اتوار کی رات پولیس کی بربریت کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے جامعہ کی مسجد میں گھس کر امام کے ساتھ دھکا مکی کی ہے جوقابل مذمت ہے۔
پولیس کس منشا سے مسجد میں گھس کر امام کے ساتھ بدسلوکی کی، اس کا جواب حکومت کو دینا پڑےگا۔ طلبہ کے ساتھ مجرمین سے بھی برا سلوک کیاگیا جو بےحد شرم ناک ہے۔
اماموں نے کسی بھی بھڑکاؤ تقریر سے بچنے اور ڈسپلن میں رہ کر اپنی تحریک چلانے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہاکہ سی اے بی کے خلاف لڑائی لمبی ہے،اس لئے مکمل طورپر صبروتحمل سے کام لیں۔