نئی دہلی: عام آدمی پارٹی وزیر اعظم نریندر مودی کی پڑھائی پر حملہ آور ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کئی فورمز سے پی ایم مودی کو ناخواندہ کہا ہے۔ اب اس سلسلے کی ایک کڑی کے تحت شراب گھوٹالہ معاملہ میں تہاڑ جیل میں بند دہلی کے سابق وزیر تعلیم منیش سسودیا کا نام بھی شامل کیا گیا ہے جنہوں نے جیل سے ملک کو خط لکھ کر پی ایم مودی پر طنز کیا ہے۔ جمعہ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹر پر سسودیا کا خط شیئر کیا۔ خط میں لکھا ہے کہ مودی جی سائنس کی باتیں نہیں سمجھتے۔ مودی جی تعلیم کی اہمیت کو نہیں سمجھتے۔ گزشتہ چند سالوں میں 60 ہزار اسکولز بند کر دیے گئے۔بھارت کی ترقی کے لیے ایک تعلیم یافتہ وزیر اعظم کا ہونا ضروری ہے۔
-
Jailed former Delhi deputy CM Manish Sisodia writes to PM Modi, raises questions on his education.
— ANI (@ANI) April 7, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
"For the progress of India, it is necessary to have an educated PM," Sisodia writes in his letter to the PM. pic.twitter.com/yV7peRjns3
">Jailed former Delhi deputy CM Manish Sisodia writes to PM Modi, raises questions on his education.
— ANI (@ANI) April 7, 2023
"For the progress of India, it is necessary to have an educated PM," Sisodia writes in his letter to the PM. pic.twitter.com/yV7peRjns3Jailed former Delhi deputy CM Manish Sisodia writes to PM Modi, raises questions on his education.
— ANI (@ANI) April 7, 2023
"For the progress of India, it is necessary to have an educated PM," Sisodia writes in his letter to the PM. pic.twitter.com/yV7peRjns3
جانئے خط میں کیا لکھا ہے: دہلی کے سابق وزیر تعلیم نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ آج ہم 21ویں صدی میں جی رہے ہیں۔ پوری دنیا مصنوعی ذہانت (AI) کے بارے میں بات کر رہی ہے۔ جب وزیر اعظم کہتے ہیں کہ بادلوں کے پیچھے اڑتے جہاز کو رڈار نہیں پکڑ سکتا تو وہ پوری دنیا کے لوگوں میں ہنسی کا باعث بن جاتے ہیں۔ اسکولز اور کالجز میں پڑھنے والے بچے اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔
یہ بیان ملک کے لیے خطرناک: سسودیا نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ ان کے اس طرح کے بیانات ملک کے لیے بہت خطرناک ہیں۔ اس کے بہت سے نقصانات ہیں۔ پوری دنیا کو پتہ چل گیا ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم کتنے کم پڑھے لکھے ہیں اور انہیں سائنس کا بنیادی علم بھی نہیں ہے۔ آج ملک کا نوجوان کچھ کرنا چاہتا ہے اور مواقع کی تلاش میں ہے۔ وہ دنیا کو فتح کرنا چاہتا ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں کمالات کرنا چاہتا ہے۔ کیا ایک کم پڑھا لکھا وزیراعظم آج کے نوجوانوں کے خوابوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ ایک طرف ملک کی آبادی بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں سرکاری اسکولز کی تعداد بڑھنی چاہیے تھی لیکن ملک بھر میں سرکاری اسکولز کا بند ہونا خطرے کی گھنٹی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تعلیم حکومت کی ترجیح نہیں ہے۔ اگر ہم اپنے بچوں کو اچھی تعلیم نہیں دیں گے تو کیا ہندوستان ترقی کر سکے گا؟
انہوں نے اپنے خط کہا کہ میں نے وزیر اعظم مودی کا ایک ویڈیو دیکھا تھا جس میں وہ فخر سے کہہ رہے ہیں کہ وہ پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ اس کی تعلیم صرف گاؤں کے اسکول تک ہوئی۔ کیا ان پڑھ یا کم تعلیم یافتہ ہونا فخر کی بات ہے؟ جس ملک کا وزیر اعظم کم تعلیم یافتہ ہونے پر فخر کرتا ہو وہاں عام آدمی کے بچے کے لیے کبھی اچھی تعلیم کا بندوبست نہیں ہو گا۔ آپ اپنی چھوٹی کمپنی کے لیے منیجر رکھنے کے لیے بھی پڑھے لکھے آدمی کی تلاش کرتے ہیں، کیا ملک کے سب سے بڑے مینیجر کو پڑھا لکھا نہیں ہونا چاہیے؟