ETV Bharat / state

'اتراکھنڈ میں ضمنی انتخابات کروائے جا سکتے تھے'

دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے اتراکھنڈ کی تازہ ترین سیاسی پیشرفت کے لئے مرکز میں بی جے پی کی حکومت پر طنز کیا ہے۔ اس دوران سیسودیا نے کہا کہ گوہاٹی ہائی کورٹ کا حکم کہتا ہے کہ ریاست میں ضمنی انتخابات کروائے جا سکتے تھے۔

manish sisodia
منیش سسودیا
author img

By

Published : Jul 3, 2021, 2:15 PM IST

اتراکھنڈ میں سیاسی بحران کے درمیان دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ گوہاٹی ہائی کورٹ کا یہ حکم کہتا ہے کہ اتراکھنڈ میں ضمنی انتخابات کروائے جا سکتے تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ آئینی بحران کی وجہ سے تیرتھ راوت نے استعفیٰ نہیں دیا۔ بی جے پی کے گنگوتری سیٹ سروے میں "عآپ" کے کرنل کوٹھیال بھاری فرق سے جیت رہے تھے۔ اسی وجہ سے تیرتھ راوت جی کو استعفیٰ دلوایا گیا۔

tweet
ٹویٹ

بتادیں کہ اتراکھنڈ کے وزیر اعلی تیرتھ سنگھ راوت نے جمعہ کے روز گورنر بیبی رانی موریہ سے ملاقات کر اپنا استعفیٰ انہیں سونپ دیا۔ اب آج یعنی سنیچر کے کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قانون ساز پارٹی کے اجلاس میں موجودہ ممبران اسمبلی میں سے ایک مقننہ پارٹی کا قائد منتخب ہوگا۔ دہلی سے دہرہ دون تک دن بھر کی ملاقاتوں اور میٹنگوں کے دور کے بعد راوت نے رات کے قریب 11 بجے اپنے سینئر کابینہ وزراء کے ساتھ گورنر سے ملاقات کر اپنا استعفیٰ سونپا۔

گورنر کو استعفیٰ دینے کے بعد تیرتھ سنگھ راوت نے کہا کہ انھوں نے انتخابات سے متعلق آئینی بحران کی وجہ سے استعفیٰ دینا درست سمجھا۔

اس کے بعد انہوں نے پارٹی ہائی کمان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے مجھے وقتاً فوقتاً بہت سی مختلف ذمہ داریاں سونپی۔ تیرتھ سنگھ راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور پارٹی کے تمام رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: ... اگر ایسا ہوا تو کیا تیرتھ کے بعد ممتا بھی استعفیٰ دیں گی؟

پوڑی سے رکن پارلیمان راوت نے رواں سال 10 مارچ کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا اور آئینی مجبوری کے تحت انہیں چھ ماہ کے اندر یعنی 10 ستمبر سے قبل ممبر اسمبلی کے طور پر منتخب ہونا تھا۔ بتا دیں کہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 151 اے کے مطابق الیکشن کمیشن کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور ریاستوں کے قانون ساز ایوانوں کی خالی نشستوں کو خالی ہونے کی تاریخ سے چھ ماہ کے اندر ضمنی انتخابات کے ذریعے پُر کرنے کا اختیار ہے۔ بشرطیکہ کسی خالی جگہ سے منسلک کسی رکن کی بقیہ مدت ایک سال یا اس سے زیادہ مدت کی ہو۔

اتراکھنڈ میں سیاسی بحران کے درمیان دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ گوہاٹی ہائی کورٹ کا یہ حکم کہتا ہے کہ اتراکھنڈ میں ضمنی انتخابات کروائے جا سکتے تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ آئینی بحران کی وجہ سے تیرتھ راوت نے استعفیٰ نہیں دیا۔ بی جے پی کے گنگوتری سیٹ سروے میں "عآپ" کے کرنل کوٹھیال بھاری فرق سے جیت رہے تھے۔ اسی وجہ سے تیرتھ راوت جی کو استعفیٰ دلوایا گیا۔

tweet
ٹویٹ

بتادیں کہ اتراکھنڈ کے وزیر اعلی تیرتھ سنگھ راوت نے جمعہ کے روز گورنر بیبی رانی موریہ سے ملاقات کر اپنا استعفیٰ انہیں سونپ دیا۔ اب آج یعنی سنیچر کے کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قانون ساز پارٹی کے اجلاس میں موجودہ ممبران اسمبلی میں سے ایک مقننہ پارٹی کا قائد منتخب ہوگا۔ دہلی سے دہرہ دون تک دن بھر کی ملاقاتوں اور میٹنگوں کے دور کے بعد راوت نے رات کے قریب 11 بجے اپنے سینئر کابینہ وزراء کے ساتھ گورنر سے ملاقات کر اپنا استعفیٰ سونپا۔

گورنر کو استعفیٰ دینے کے بعد تیرتھ سنگھ راوت نے کہا کہ انھوں نے انتخابات سے متعلق آئینی بحران کی وجہ سے استعفیٰ دینا درست سمجھا۔

اس کے بعد انہوں نے پارٹی ہائی کمان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے مجھے وقتاً فوقتاً بہت سی مختلف ذمہ داریاں سونپی۔ تیرتھ سنگھ راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور پارٹی کے تمام رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: ... اگر ایسا ہوا تو کیا تیرتھ کے بعد ممتا بھی استعفیٰ دیں گی؟

پوڑی سے رکن پارلیمان راوت نے رواں سال 10 مارچ کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا اور آئینی مجبوری کے تحت انہیں چھ ماہ کے اندر یعنی 10 ستمبر سے قبل ممبر اسمبلی کے طور پر منتخب ہونا تھا۔ بتا دیں کہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 151 اے کے مطابق الیکشن کمیشن کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور ریاستوں کے قانون ساز ایوانوں کی خالی نشستوں کو خالی ہونے کی تاریخ سے چھ ماہ کے اندر ضمنی انتخابات کے ذریعے پُر کرنے کا اختیار ہے۔ بشرطیکہ کسی خالی جگہ سے منسلک کسی رکن کی بقیہ مدت ایک سال یا اس سے زیادہ مدت کی ہو۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.