ETV Bharat / state

نجی تنظیم نے پی پی ای کٹ بنایا

ملک میں پھیلی مہلک وبا کورونا وائرس کے انفیکشن سے محفوظ رہنے کے پیش نظر دہلی کی نجی تنظیم نے پرسونل پروٹیکٹیو ایکیوپمنٹ بنایا ہے۔

میں پھیلی مہلک وبا کورونا وائرس کے انفیکشن سے محفوظ رہنے کے پیش نظر دہلی کی نجی تنظیم نے پرسونل پروٹیکٹیو ایکیوپمنٹ بنایا ہے
میں پھیلی مہلک وبا کورونا وائرس کے انفیکشن سے محفوظ رہنے کے پیش نظر دہلی کی نجی تنظیم نے پرسونل پروٹیکٹیو ایکیوپمنٹ بنایا ہے
author img

By

Published : Apr 14, 2020, 5:03 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی سمیت کورونا کا بحران پورے ملک میں حاوی ہے اور اس کے نتیجے میں بہت سارے سامان کی ضرورت ہے، ان میں سب سے نمایاں پرسونل پروٹیکٹیو ایکیوپمنٹ (پی پی ای) کی ہے جو ہسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹرزاور دیگر عملے کے لیے ضروری ہے، لیکن اس کی کمی کی بھی خبر مسلسل آرہی ہے۔

این جی او کا کہنا ہے کہ اس پی پی ای کو کیڑوں کی طرح استعمال کے کرکے دھویا جاسکتا ہے اور دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے
این جی او کا کہنا ہے کہ اس پی پی ای کو کیڑوں کی طرح استعمال کے کرکے دھویا جاسکتا ہے اور دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے

اب ایک این جی او نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایک ایسی پی پی ای بنائی ہے جو دھلی بھی جاسکتی ہے، اور یہ کٹ کو محلہ کلینک کے ڈاکٹروں میں مفت تقسیم کی جارہی ہے، اس این جی او کو ماؤنٹ کیلاش آر ڈبلیو اے کا تعاون بھی حاصل ہے۔

کٹ کو محلہ کلینک کے ڈاکٹروں میں مفت تقسیم کی جارہی ہے، اس این جی او کو ماؤنٹ کیلاش آر ڈبلیو اے کا تعاون بھی حاصل ہے
کٹ کو محلہ کلینک کے ڈاکٹروں میں مفت تقسیم کی جارہی ہے، اس این جی او کو ماؤنٹ کیلاش آر ڈبلیو اے کا تعاون بھی حاصل ہے

این جی او سے وابستہ لوگوں نے بتایا کہ ماؤنٹ کیلاش آر ڈبلیو اے اور این جی او کے لوگوں نے مشترکہ طور پر دھوسکنے والی پی پی ای ڈیزائن کی ہے اور پھر اسے خود اپنے پیسوں سے بنا کر محلہ کلینک کے ڈاکٹروں کو اس این جی او کے ذریعہ مفت ڈاکٹروں میں تقسیم کیا ہے۔

این جی او نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایک ایسی پی پی ای بنائی ہے جو دھلی بھی جاسکتی ہے
این جی او نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایک ایسی پی پی ای بنائی ہے جو دھلی بھی جاسکتی ہے

این جی او کا کہنا ہے کہ اس پی پی ای کو کیڑوں کی طرح استعمال کے کرکے دھویا جاسکتا ہے اور دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے، نیز اسے کئی بار دھو کر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا کے علاج میں تعینات ہسپتالز کے ڈاکٹرز اور ہسپتالز کے دوسرے عملے کو پی پی ای کی ضرورت ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی سمیت کورونا کا بحران پورے ملک میں حاوی ہے اور اس کے نتیجے میں بہت سارے سامان کی ضرورت ہے، ان میں سب سے نمایاں پرسونل پروٹیکٹیو ایکیوپمنٹ (پی پی ای) کی ہے جو ہسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹرزاور دیگر عملے کے لیے ضروری ہے، لیکن اس کی کمی کی بھی خبر مسلسل آرہی ہے۔

این جی او کا کہنا ہے کہ اس پی پی ای کو کیڑوں کی طرح استعمال کے کرکے دھویا جاسکتا ہے اور دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے
این جی او کا کہنا ہے کہ اس پی پی ای کو کیڑوں کی طرح استعمال کے کرکے دھویا جاسکتا ہے اور دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے

اب ایک این جی او نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایک ایسی پی پی ای بنائی ہے جو دھلی بھی جاسکتی ہے، اور یہ کٹ کو محلہ کلینک کے ڈاکٹروں میں مفت تقسیم کی جارہی ہے، اس این جی او کو ماؤنٹ کیلاش آر ڈبلیو اے کا تعاون بھی حاصل ہے۔

کٹ کو محلہ کلینک کے ڈاکٹروں میں مفت تقسیم کی جارہی ہے، اس این جی او کو ماؤنٹ کیلاش آر ڈبلیو اے کا تعاون بھی حاصل ہے
کٹ کو محلہ کلینک کے ڈاکٹروں میں مفت تقسیم کی جارہی ہے، اس این جی او کو ماؤنٹ کیلاش آر ڈبلیو اے کا تعاون بھی حاصل ہے

این جی او سے وابستہ لوگوں نے بتایا کہ ماؤنٹ کیلاش آر ڈبلیو اے اور این جی او کے لوگوں نے مشترکہ طور پر دھوسکنے والی پی پی ای ڈیزائن کی ہے اور پھر اسے خود اپنے پیسوں سے بنا کر محلہ کلینک کے ڈاکٹروں کو اس این جی او کے ذریعہ مفت ڈاکٹروں میں تقسیم کیا ہے۔

این جی او نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایک ایسی پی پی ای بنائی ہے جو دھلی بھی جاسکتی ہے
این جی او نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایک ایسی پی پی ای بنائی ہے جو دھلی بھی جاسکتی ہے

این جی او کا کہنا ہے کہ اس پی پی ای کو کیڑوں کی طرح استعمال کے کرکے دھویا جاسکتا ہے اور دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے، نیز اسے کئی بار دھو کر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ کورونا کے علاج میں تعینات ہسپتالز کے ڈاکٹرز اور ہسپتالز کے دوسرے عملے کو پی پی ای کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.