ETV Bharat / state

سرکاری ہسپتالوں میں فراہم کردہ وینٹی لیٹر

author img

By

Published : Jul 1, 2020, 4:17 PM IST

مرکزی وزارت صحت نے اِس بات کی تردید کی ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں فراہم کردہ وینٹی لیٹر میں کسی قسم کی خامی ہے۔

کووڈ 19
کووڈ 19

مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے بدھ کے روز میڈیا میں آنے والی ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایم کیئر فنڈ سے سرکاری اسپتالوں میں فراہم کردہ اندرون ملک میں تیار تمام وینٹی لیٹرز میں بائی لیول پازیٹو ایئر وے پریشر (بی آئی پی اے پی) موڈ کی سہولت دستیاب ہے۔

وزارت نے کہا کہ ریاستوں اور مرکز کے علاقوں کو’میک اِن انڈیا‘وینٹی لیٹر فراہم کیے گئے ہیں۔

یہ وینٹی لیٹر آئی سی یو میں استعمال کے لئے بنائے جاتے ہیں اور دہلی اور دیگر ریاستوں میں فراہم کیے جاتے ہیں۔

ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی والی تکنیکی کمیٹی نے جن تکنیکی خصوصیات کی سفارش کی ہے یہ کووڈ وینٹی لیٹر کو اسی کے مطابق تیار کئے گئے ہیں۔

وزارت نے بتایا کہ ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو فراہم کردہ بی ای ایل اور اے جی وی اے ماڈلز کے وینٹی لیٹر تکنیکی کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہیں۔

یہ سستی ’میک اِن انڈیا‘ وینٹی لیٹروں کے پاس بی آئی پی اے پی موڈ اور دیگر تمام چیزیں موڈ ہیں۔ جن کی سفارش تکنیکی کمیٹی نے کی ہے۔

ان وینٹی لیٹرز کی فراہمی یوزر مینوئل فیڈ بیک فارم کے ساتھ کی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ کو مضبوط بنانے کے لئے، وزیر اعظم کیئرز فنڈ سے ملک کی تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے سرکاری اسپتالوں میں 50000 میڈ ان انڈیا کے وینٹی لیٹرز کی فراہمی کے لئے 2 ہزار کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔

تاہم میڈیا میں ایک خبر آئی تھی کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ فراہم کردہ وینٹی لیٹر میں بی آئی پی اے پی کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے۔

بی آئی اے پی اے پی ایک ایسی تکنیک ہے جس میں مریض کے پھیپھڑوں کو بغیر ٹیوب کے آکسیجن پہنچا دی جاتی ہے۔

بی آئی پی اے پی موڈ مریض کو قدرتی انداز میں سانس لینے میں مدد کرتا ہے۔

وزیر اعظم کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق 23 جون تک ایسے 2923 وینٹی لیٹر تیار کیے گئے تھے، جن میں سے 1340 مختلف ریاستوں اور مرکزی علاقوں میں بھیجے گئے ہیں۔

ان میں سے زیادہ سے زیادہ 275 وینٹی لیٹر مہاراشٹر کے سرکاری ہسپتالوں اور دہلی میں 275 وینٹی لیٹر مہیا کیے گئے ہیں۔

گجرات میں 5 17 بہار کو 100، کرناٹک کو 90 اور راجستھان کو 75 وینٹیلیٹر فراہم کیے گئے ہیں۔

مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے بدھ کے روز میڈیا میں آنے والی ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایم کیئر فنڈ سے سرکاری اسپتالوں میں فراہم کردہ اندرون ملک میں تیار تمام وینٹی لیٹرز میں بائی لیول پازیٹو ایئر وے پریشر (بی آئی پی اے پی) موڈ کی سہولت دستیاب ہے۔

وزارت نے کہا کہ ریاستوں اور مرکز کے علاقوں کو’میک اِن انڈیا‘وینٹی لیٹر فراہم کیے گئے ہیں۔

یہ وینٹی لیٹر آئی سی یو میں استعمال کے لئے بنائے جاتے ہیں اور دہلی اور دیگر ریاستوں میں فراہم کیے جاتے ہیں۔

ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی والی تکنیکی کمیٹی نے جن تکنیکی خصوصیات کی سفارش کی ہے یہ کووڈ وینٹی لیٹر کو اسی کے مطابق تیار کئے گئے ہیں۔

وزارت نے بتایا کہ ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو فراہم کردہ بی ای ایل اور اے جی وی اے ماڈلز کے وینٹی لیٹر تکنیکی کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہیں۔

یہ سستی ’میک اِن انڈیا‘ وینٹی لیٹروں کے پاس بی آئی پی اے پی موڈ اور دیگر تمام چیزیں موڈ ہیں۔ جن کی سفارش تکنیکی کمیٹی نے کی ہے۔

ان وینٹی لیٹرز کی فراہمی یوزر مینوئل فیڈ بیک فارم کے ساتھ کی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ کو مضبوط بنانے کے لئے، وزیر اعظم کیئرز فنڈ سے ملک کی تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے سرکاری اسپتالوں میں 50000 میڈ ان انڈیا کے وینٹی لیٹرز کی فراہمی کے لئے 2 ہزار کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔

تاہم میڈیا میں ایک خبر آئی تھی کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ فراہم کردہ وینٹی لیٹر میں بی آئی پی اے پی کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے۔

بی آئی اے پی اے پی ایک ایسی تکنیک ہے جس میں مریض کے پھیپھڑوں کو بغیر ٹیوب کے آکسیجن پہنچا دی جاتی ہے۔

بی آئی پی اے پی موڈ مریض کو قدرتی انداز میں سانس لینے میں مدد کرتا ہے۔

وزیر اعظم کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق 23 جون تک ایسے 2923 وینٹی لیٹر تیار کیے گئے تھے، جن میں سے 1340 مختلف ریاستوں اور مرکزی علاقوں میں بھیجے گئے ہیں۔

ان میں سے زیادہ سے زیادہ 275 وینٹی لیٹر مہاراشٹر کے سرکاری ہسپتالوں اور دہلی میں 275 وینٹی لیٹر مہیا کیے گئے ہیں۔

گجرات میں 5 17 بہار کو 100، کرناٹک کو 90 اور راجستھان کو 75 وینٹیلیٹر فراہم کیے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.