نئی دہلی: اپوزیشن کے زبردست ہنگامے کے باعث لوک سبھا کی کارروائی شام 4 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ جیسے ہی لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی شروع کی، اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا۔ اسپیکر نے کہا کہ وہ ایوان کو باوقار طریقے سے چلانا چاہتے ہیں اور فوری طور پر ایوان کو چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ اپوزیشن ارکان کالے کپڑے پہن کر ایوان میں آئے اور اس دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے کچھ کاغذات بھی پھینکے گئے۔ پارلیمنٹ کے رواں بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں ایوان کی کارروائی ایک دن بھی نہیں چلی اور اب تک کوئی کام نہیں ہوا ہے۔
وہیں راجیہ سبھا میں آج کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے زبردست ہنگامہ اور نعرے بازی کی وجہ سے ضروری دستاویزات بھی پیش نہیں ہوسکے اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ جیسے ہی ایوان میں داخل ہوئے، کانگریس اور دیگر اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی شروع کردی جس کی وجہ سے کارروائی چند منٹوں میں ہی ملتوی کرنی پڑی۔ جس کی وجہ سے نہ کوئی ضروری دستاویز میز پر رکھی جا سکی اور نہ ہی کوئی کام ہو سکا۔ نعرے بازی اور شور و غل کے پیش نظر چیئرمین نے کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا ہے۔ کانگریس ممبر کے ساتھ دیگر اپوزیشن پارٹیاں بھی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ آج بھی کانگریس ارکان ہنگامہ اور نعرے بازی کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Congress Protest in Parliament پارلیمنٹ میں کانگریس اراکین پارلیمان کا سیاہ کپڑوں میں احتجاج
یو این آئی