نئی دہلی: لوک سبھا کے سرمائی اجلاس کی کارروائی جمعرات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی اجلاس کا اختتام کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ 4 دسمبر کو شروع ہونے والے اجلاس کے دوران پیداواری صلاحیت 74 فیصد رہی اس دوران 14 میٹنگیں ہوئیں جو تقریباً 61 گھنٹے 50 منٹ تک جاری رہیں اس اجلاس میں 12 حکومتی بل پیش کیے گئے اور 18 بل منظور کیے گئے سروسز ٹیکس (دوسری ترمیم) بل، 2023 اور ٹیلی کمیونیکیشن بل، 2023 جیسے اہم بل منظور کیے گئے۔
اوم برلا نے کہا کہ سال 2023-24 کے لیے گرانٹس کے ضمنی مطالبات اور سال 2020-21 کے لیے اضافی گرانٹس کے مطالبات کو ووٹنگ کے بعد منظور کیا گیا۔ اوم برلا نے کہا کہ سیشن کے دوران 55 اسٹارڈ سوالات کے زبانی جوابات دیئے گئے اور رول 377 کے تحت کل 265 معاملات اٹھائے گئے۔ اجلاس کے دوران فوری عوامی اہمیت کے 182معاملات اٹھائے گئے۔ اسپیکر نے کہا کہ لوک سبھا کی محکموں سے متعلق قائمہ کمیٹیوں نے 35 رپورٹیں پیش کیں۔ ڈائریکشن 73اے کے تحت 33 بیانات دئیے گئے اور پارلیمانی کام کے حوالے سے پارلیمانی امور کے وزیر کی طرف سے تین بیانات سمیت کل 34 بیانات دئیے گئے۔ اوم برلا نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس کے دوران ایوان کی میز پر کل 1930 دستاویزات رکھے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمشنرز کی تقرری سے متعلق بل پر پارلیمنٹ کی مہر
راجیہ سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی
راجیہ سبھا کی کارروائی طے شدہ پروگرام سے ایک دن قبل جمعرات کے روزغیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے ہندوستانی فوجداری نظام انصاف سے متعلق تین بلوں کی منظوری کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔ قبل ازیں انہوں نے کہا کہ اس اجلاس کے دوران 17 بل پاس کئے گئے۔ ایوان میں 65 گھنٹے تک مختلف موضوعات پر بحث ہوئی اور 2300 سوالات کے جوابات دیے گئے۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 4 دسمبر کو شروع ہوا اور 22 دسمبر کو اختتام پذیر ہونا تھا، لیکن ایک دن قبل ہی ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
یو این آئی