راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ نریندر مودی 21 دن میں کورونا کو روکنے میں ناکام رہے اور پھر اس میں تین مرتبہ اضافہ کیا گیا۔اب لاک ڈاؤن کو 60روز ہونے والے ہیں لیکن حالات بہتر ہونے کے بجائے بہت زیادہ خراب ہوگئے ہیں۔حکومت کے پاس کورونا سے لڑنے کے لیے کوئی مضبوط حکمت عملی نہیں ہے اس لیے اسے قابو کرنے میں ہم ناکام ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا سے لڑنے کے لئے دنیا کے تجربات کو دیکھیں تو بھارت ہی واحد ملک ہے جہاں اس کے تیزی سے پھیلنے کے درمیان لاک ڈاؤن کھولا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا ہدف حاصل نہیں ہوا ہے۔اس تعلق سے پہلی حکمت عملی فیل ہوئی ہے لیکن حکومت کو بتانا چاہیے کہ وہ اب لاک ڈاؤن کس طرح سے ہٹائے گی اور تاجروں وعام لوگوں کے مفادات کا خیال کس طرح رکھا جائے گا۔
نریندر مودی کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ کورونا کو روکنے کے لیے انہوں نے جو اقدام کیا تھا اس میں وہ ناکام ہوئے ہیں اور وہ اب کیا کررہے ہیں اس کے بارے میں بھی انہیں بتانا چاہیے۔پہلے وہ 'فرنٹ فٹ'پر یعنی آگے آکر اس جنگ کو لڑ رہے تھے لیکن اب وہ 'بیک فٹ'پر آگئے ہیں،انہیں آگے آکر بتانا چاہیے کہ کورونا سے لڑنے کی ان کی آئندہ کی حکمت عملی کیا ہے۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ کورونا نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے اور انہوں نے یہ انتباہ مارچ سے قبل ہی دے دیا تھا لیکن حکومت نے تب ان کی بات پر توجہ نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت سے یہ اپیل ہے کہ وہ ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے مضبوط اقدام کریں۔حکومت کا20لاکھ کروڑ کا راحتی پیکج معیشت میں جان پھونکنے والانہیں ہے ۔