قومی دارالحکومت دہلی میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی نے کوروناوائرس کو قابو میں کرنے کے لیے ملک سے 21 روزمانگا تھا، لیکن اب دو ماہ ہونے جارہا ہے لیکن وبا کم ہونے کے بجائے اور بڑھتی ہی جارہی ہے، جو اس بات کی دلیل ہے کہ بھارت میں لاک ڈاؤن ناکام رہا ہے۔
مسٹر گاندھی نے منگل کو پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر مودی 21 دن میں کورونا کو روکنے میں ناکام رہے اور پھر اس میں تین مرتبہ اضافہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اب لاک ڈاؤن کو 60 روز ہونے والے ہیں، لیکن حالات بہتر ہونے کے بجائے بہت زیادہ خراب ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کوروناوائرس سے لڑنے کے لیے کوئی مضبوط حکمت عملی نہیں ہے اس لیے اسے قابو کرنے میں ہم ناکام ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا سے لڑنے کے لیے دنیا کے تجربات کو دیکھیں تو بھارت ہی واحد ملک ہے جہاں اس کے تیزی سے پھیلنے کے درمیان لاک ڈاؤن کھولا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا ہدف حاصل نہیں ہوا ہے، اس تعلق سے پہلی حکمت عملی فیل ہوئی ہے، لیکن حکومت کو بتانا چاہیے کہ وہ اب لاک ڈاؤن کس طرح سے ہٹائے گی اور تاجروں و عام لوگوں کے مفادات کا خیال کس طرح رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ کورونا کو روکنے کے لیے انہوں نے جو اقدام کیا تھا، اس میں وہ ناکام ہوئے ہیں اور وہ اب کیا کررہے ہیں اس کے بارے میں بھی انہیں بتانا چاہیے۔
راہل نے کہا کہ پہلے وہ 'فرنٹ فٹ' پر یعنی آگے آکر اس جنگ کو لڑ رہے تھے لیکن اب وہ 'بیک فٹ' پر آگئے ہیں، انہیں آگے آکر بتانا چاہیے کہ کورونا وائرس سے لڑنے کی ان کی آئندہ کی حکمت عملی کیا ہے۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ کوروناوائرس نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے اور انہوں نے یہ انتباہ مارچ سے قبل ہی دے دیا تھا لیکن حکومت نے تب ان کی بات پر توجہ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت سے یہ اپیل ہے کہ وہ ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے مضبوط اقدام کریں، تاہم انہوں نے مزدی کہا کہ حکومت کی جانب سے دیا جانے والا 20 لاکھ کروڑ کا راحتی پیکج معیشت میں جان پھونکنے والانہیں ہے۔