دہلی میں کورونا وبا کے پیش نظر لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے راج نواس میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ یہ میٹنگ تقریبا 2 گھنٹے تک جاری رہی۔ عام آدمی پارٹی کی جانب سے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ، بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا اور کانگریس کے ریاستی صدر انل چودھری نے اس میٹنگ میں حصہ لیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اسکول، مالز اور میٹرو کھولنے کے بارے میں تمام سیاسی جماعتوں سے مشورہ لیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی میں کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے ممبئی، چنئی، بنگلورو جیسے دیگر شہروں میں بھی حکمت عملی اپنانے کا مشورہ دیا۔
بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا نے کورونا مریضوں کی تعداد کے پیش نظر ہسپتالوں می ں جانچ اور بیڈ کی تعداد بڑھانے کا مشورہ دیا۔ وہیں کانگریس نے متاثرہ کنبہ کو 10 ہزار روپے معاوضے کا مطالبہ کیا، تو عام آدمی پارٹی کی جانب سے سنجے سنگھ نے کہا کہ 'لیفٹیننٹ گورنر ہی بتائیں کہ ان کا منصوبہ کیا ہے؟
عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ 'لیفٹیننٹ گورنر نے بی جے پی کے دباؤ میں دہلی حکومت کے فیصلے کو پلٹ دیا ہے۔ ان کا دہلی کے لوگوں کے ساتھ سلوک کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ڈاکٹر مہیش ورما کی رپورٹ پر دہلی حکومت کی کابینہ نے دہلی میں رہنے والے لوگوں کے لیے دہلی کے سرکاری ہسپتالوں کو محفوظ بنایا تھا۔ جس طرح سے لیفٹیننٹ گورنر نے اس فیصلے کو الٹ دیا، اس پر انہوں نے اعتراض کیا۔ سنجے سنگھ نے لیفٹیننٹ گورنر سے پوچھا کہ 'دہلی حکومت کے فیصلے کو پلٹنے کے بعد دہلی کے مریضوں کو بچانے کے لیے ان کا کیا منصوبہ ہے؟ لہذا انہیں اس پر کوئی جواب نہیں ملا۔
میٹنگ میں ریاستی کانگریس کے صدر انیل چودھری نے مطالبہ کیا کہ 'کورونا وائرس سے متاثرہ ہر خاندان کو 10،000 روپے ادا کرکے فوری مدد کی جائے۔ کیونکہ وہ اس وقت مالی بحران اور صحت کے بحران کا شکار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ وہ کنبہ کنٹینمنٹ زون میں رہنے والے خاندانوں کو بھی وہی مالی امداد دی جانی چاہئے۔ کیونکہ وہ بھی مالی بحران سے گزر رہے ہیں۔
میٹنگ کے دوران بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا نے پارٹی کی طرف سے کورونا وبا کی روک تھام سے متعلق تجاویز اور ضروریات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ 'دہلی حکومت کو اس وبا سے نمٹنے کے لیے جماعتی سیاست سے بالاتر ہوکر سماجی اداروں اور تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے۔ بی جے پی اس وبا سے نمٹنے کے لیے ہر طرح سے تعاون کرنے کو تیار ہے۔
واضح رہے کہ اب تک لیفٹیننٹ گورنر کورونا کی وبا کی روک تھام کے سلسلے میں ہفتے میں ایک بار وزیر اعلی اور دیگر متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ بیٹھ کر بات کرتے تھے۔ لیکن اب جس طرح سے یہ انفیکشن پھیل رہا ہے، وہ متحرک ہوگئے ہیں اور انہوں نے کورونا سے بچنے کے لیے پہلی بار ایک جماعتی اجلاس بلایا۔