ETV Bharat / state

Union Cabinet Reshuffle کرن رجیجو کا قلمدان تبدیل کرنے پر سیاست تیز

author img

By

Published : May 18, 2023, 2:59 PM IST

مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو کا قلمدان تبدیل کرکے انہیں ارتھ سائنسز کی وزارت سونپی گئی ہے اس کو لے کر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو گھیرنے میں کی کوشش میں مصروف ہیں۔

کرن رجیجو کا قلمدان تبدیل کرنے پر سیاست تیز
کرن رجیجو کا قلمدان تبدیل کرنے پر سیاست تیز

نئی دہلی: ایک اہم پیشرفت میں کرن رجیجو کو وزارت قانون سے ہٹاکر ارتھ سائنسز کی وزارت سونپی گئی ہے۔ پارلیمانی امور اور ثقافت کے وزیر ارجن رام میگھوال کو قانون اور انصاف کی وزارت میں وزیر مملکت کے طور پر آزادانہ چارج سونپا گیا ہے۔ میگھوال کو پہلے ہی تفویض کردہ دو وزارتوں کے علاوہ وزارت قانون کا چارج بھی دیا گیا ہے۔ جمعرات کو یہاں جاری راشٹرپتی بھون کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے مشورے کے مطابق صدر نے یونین کونسل میں وزراء کے درمیان بعض محکموں کے دوبارہ مختص کرنے کی ہدایت دی ہے۔

صدر کے سکریٹریٹ نے ایک بیان میں کہاکہ جیسا کہ وزیر اعظم نے مشورہ دیاکہ یونین کونسل میں وزراء کے درمیان قلمدانوں کی دوبارہ تقسیم کی ہدایت کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ان کے مطابق مسٹر رجیجو کو ارتھ سائنسز کی وزارت کا چارج دیا گیا ہے، جبکہ میگھوال کو رجیجو کی جگہ ان کے موجودہ قلمدان کے علاوہ قانون اور انصاف کی وزارت میں وزیر مملکت کے طور پر آزادانہ چارج دیا گیا ہے۔

وزارتوں کی دوبارہ تقسیم بڑی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ یہ اگلے سال کے عام انتخابات منعقد ہوں گے۔ بی جے پی کے ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے رجیجو کو وزارت قانون سے ہٹانے کا فیصلہ اس حقیقت کے بعد لیا کہ وزیر جو اروناچل پردیش سے تعلق رکھتے ہیں قانون سازوں اور عدلیہ کے درمیان تنازعہ میں الجھ گئے تھے۔ رجیجو نے حال ہی میں ایک متنازعہ تبصرہ کیا تھا کہ کچھ ریٹائرڈ جج بھارت مخالف گروہ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ محکمہ انصاف کو ریٹائرڈ ججوں کی شکایات موصول ہوتی ہیں، لیکن اس کا تعلق صرف موجودہ ججوں کی تقرری اور سروس کی شرائط سے ہے۔

ملک بھر سے 300 کے قریب وکلاء نے ایک کھلے خط میں وزیر سے تبصرہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وکلاء نے کہا ہے کہ ملک بھر کی مختلف عدالتوں میں پریکٹس کرنے والے وکلاء، مرکزی وزیر قانون شری کرن رجیجو کے ذریعہ ہندوستان کی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججوں کے خلاف ایک میڈیا ہاؤس کے ذریعہ براہ راست نشر ہونے والے ایک کانکلیو میں غیر ضروری تنقید کی مذمت کرتے ہیں۔

دستخط کرنے والوں میں سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی، کپل سبل، اروند داتار، اقبال چھاگلا، جنک دوارکاداس، سری ہری اینی، راجو رامچندرن، دشینت ڈیو، اندرا جیسنگ، راج شیکھر راؤ، اور سنجے سنگھوی شامل ہیں۔ اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں نے بھی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو گھیرے میں لینے کی بھر پور کوشش کی اور اس میں کچھ حد کامیاب بھی ہوئیں ۔

یہ بھی پڑھیں:Modi Cabinet Reshuffle مودی کابینہ میں بڑا رد و بدل، کرن رجیجو کی جگہ میگھوال وزیر قانون ہوں گے

مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) جوہر سرکار نے کہا کہ ایک وزیر متنازع بیان دے کر بچ نہیں سکتا۔ رجیجو کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سرکار نے کہاکہ ثبوت دیں۔ دھمکیاں نہ دیں۔

نئی دہلی: ایک اہم پیشرفت میں کرن رجیجو کو وزارت قانون سے ہٹاکر ارتھ سائنسز کی وزارت سونپی گئی ہے۔ پارلیمانی امور اور ثقافت کے وزیر ارجن رام میگھوال کو قانون اور انصاف کی وزارت میں وزیر مملکت کے طور پر آزادانہ چارج سونپا گیا ہے۔ میگھوال کو پہلے ہی تفویض کردہ دو وزارتوں کے علاوہ وزارت قانون کا چارج بھی دیا گیا ہے۔ جمعرات کو یہاں جاری راشٹرپتی بھون کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے مشورے کے مطابق صدر نے یونین کونسل میں وزراء کے درمیان بعض محکموں کے دوبارہ مختص کرنے کی ہدایت دی ہے۔

صدر کے سکریٹریٹ نے ایک بیان میں کہاکہ جیسا کہ وزیر اعظم نے مشورہ دیاکہ یونین کونسل میں وزراء کے درمیان قلمدانوں کی دوبارہ تقسیم کی ہدایت کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ان کے مطابق مسٹر رجیجو کو ارتھ سائنسز کی وزارت کا چارج دیا گیا ہے، جبکہ میگھوال کو رجیجو کی جگہ ان کے موجودہ قلمدان کے علاوہ قانون اور انصاف کی وزارت میں وزیر مملکت کے طور پر آزادانہ چارج دیا گیا ہے۔

وزارتوں کی دوبارہ تقسیم بڑی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ یہ اگلے سال کے عام انتخابات منعقد ہوں گے۔ بی جے پی کے ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے رجیجو کو وزارت قانون سے ہٹانے کا فیصلہ اس حقیقت کے بعد لیا کہ وزیر جو اروناچل پردیش سے تعلق رکھتے ہیں قانون سازوں اور عدلیہ کے درمیان تنازعہ میں الجھ گئے تھے۔ رجیجو نے حال ہی میں ایک متنازعہ تبصرہ کیا تھا کہ کچھ ریٹائرڈ جج بھارت مخالف گروہ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ محکمہ انصاف کو ریٹائرڈ ججوں کی شکایات موصول ہوتی ہیں، لیکن اس کا تعلق صرف موجودہ ججوں کی تقرری اور سروس کی شرائط سے ہے۔

ملک بھر سے 300 کے قریب وکلاء نے ایک کھلے خط میں وزیر سے تبصرہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وکلاء نے کہا ہے کہ ملک بھر کی مختلف عدالتوں میں پریکٹس کرنے والے وکلاء، مرکزی وزیر قانون شری کرن رجیجو کے ذریعہ ہندوستان کی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججوں کے خلاف ایک میڈیا ہاؤس کے ذریعہ براہ راست نشر ہونے والے ایک کانکلیو میں غیر ضروری تنقید کی مذمت کرتے ہیں۔

دستخط کرنے والوں میں سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی، کپل سبل، اروند داتار، اقبال چھاگلا، جنک دوارکاداس، سری ہری اینی، راجو رامچندرن، دشینت ڈیو، اندرا جیسنگ، راج شیکھر راؤ، اور سنجے سنگھوی شامل ہیں۔ اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں نے بھی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو گھیرے میں لینے کی بھر پور کوشش کی اور اس میں کچھ حد کامیاب بھی ہوئیں ۔

یہ بھی پڑھیں:Modi Cabinet Reshuffle مودی کابینہ میں بڑا رد و بدل، کرن رجیجو کی جگہ میگھوال وزیر قانون ہوں گے

مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) جوہر سرکار نے کہا کہ ایک وزیر متنازع بیان دے کر بچ نہیں سکتا۔ رجیجو کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سرکار نے کہاکہ ثبوت دیں۔ دھمکیاں نہ دیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.