ششی تھرور نے جے شری رام کے نعروں کے تعلق سے بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
تھرور نے ماب لنچنگ کے سلسلے میں کہا کہ 'یہی ہمارا بھارت ہے اور کیا ہندو مذہب یہی کہتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'میں ہندو ہوں لیکن اس طرح کا نہیں ہوں جہاں لوگوں کو جے شری رام نہ کہنے کے نام پر مارا جاتا ہے، ایسا کرنا ہندو مذہب کی توہین ہے۔ یہ بھگوان رام کی توہین ہے کہ لوگ ان کے نام کا استعمال کرکے دوسروں کو مار رہے ہیں۔'
تھرور نے ماب لنچنگ کے تعلق سے کہا کہ 'پہلو خان کے پاس ڈیری فارمنگ کے لیے لاری میں گائے لے جانے کا لائسنس تھا لیکن انہیں پھر بھی مار دیا گیا۔'
انہوں نے سوال کیا کہ 'ایک انتخابی نتیجہ نے لوگوں کو اتنی طاقت کیسے دے دی کہ وہ کچھ بھی کریں اور کسی کو بھی مار دیں؟'
تھرور نے مزید کہا کہ 'ہم نے گزشتہ چھ برسوں میں کیا دیکھا؟ ماب لنچنگ کی شروعات پونے میں محسن شیخ کے قتل سے ہوئی ہے۔ پھر محمد اخلاق کو یہ کہتے ہوئے مار دیا گیا کہ وہ گائے کا گوشت لے جا رہا تھا۔ بعد میں لیب ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ یہ گائے کا گوشت نہیں تھا۔'
انہوں نے کہا کہ 'اگر وہ گائے کا گوشت تھا بھی تو کسی کو کسی انسان کو مارنے حق کس نے دیا؟'