خالد سیفی Khalid Saifi کی جانب سے سینیئر ایڈووکیٹ ربیکا جان نے ضمانت کے لیے عرضی داخل کی تھی، جو ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کے سامنے پیش کی گئی۔ پروسیکوٹر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت ضمانت کے دلائل پر اپنا حکم سنائے گی۔ Khalid Saifi Hearing On Delhi Riots
ان الزامات پر کہ سیفی نے جنتر منتر پر ایک احتجاجی مقام پر شرکت کی، ربیکا جان نے عدالت کو بتایا کہ جنتر منتر ایک احتجاجی مقام ہے، جسے عوام کے لیے کھولا گیا ہے، اس کے بارے میں کچھ بھی خفیہ نہیں تھا۔ کافی وقت سے لوگ وہاں اپنی شکایات سنانے کے لیے جاتے رہے ہیں۔
سیفی کی عمر خالد سے ملاقات کے الزامات پر جان نے عدالت کو بتایا کہ اس پر کوئی ثبوت نہیں ہے۔ پروسیکیوشن کے اس دعوے پر کہ سیفی نے ایک میٹنگ سے خطاب کیا تھا، جان نے کہا فرض کریں کہ یہ سچ ہے، تب بھی یہ کسی مضبوط قسم کا ثبوت نہیں ہے جو ان کی سازش کی کہانی کی تصدیق کر سکے۔ Khalid Saifi Hearing On Delhi Riots
جان نے پھر واٹس ایپ گروپ، ڈی پی ایس جی کے پیغامات پڑھ کر سنائے، جس میں شرکاء نے بتایا تھا کہ پولیس کی بے عملی پر انہیں وزیراعلیٰ کے دفتر کے باہر احتجاج کیسے کرنا چاہیے۔
جان نے عدالت کو بتایا کہ یہ میرے موکل کو کس طرح مجرم بناتا ہے، میرے موکل کے ان میسجز میں صرف یہ کہا گیا ہے کہ پولیس فسادات پر قابو نہیں پا سکی ہے اور اس کے لیے پولیس کو جواب دہ ہونا چاہیے۔ یہاں تک کہ اگر میرے موکل نے سی ایم سے پریس کانفرنس کرنے کو کہا ہے، تو یہ ایک بھارتی شہری کے طور پر میرے موکل حقوق کے اندر ہے۔ Khalid Saifi Hearing On Delhi Riots
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہر احتجاج منظم ہوتا ہے۔ یہ احتجاج فرقہ وارانہ نہیں تھا، سوائے اس کے کہ جو لوگ بل کے خلاف تھے، ان کا تعلق ایک خاص برادری سے تھا۔
جان نے عدالت کو بتایا کہ پراسیکیوٹر منتخب طور پر واٹس ایپ چیٹس پڑھ رہا تھا۔ یا تو آپ اسے ایک ساتھ پڑھیں یا نہ پڑھیں لیکن مجھے پروسیکوٹر کی طرف سے پیغامات نکالنے کی کوشش پر اعتراض ہے۔ اسی چیٹ میں دہلی پولیس اور نیم فوجی دستوں کے پرامن مظاہرین پر حملہ کرنے کے پیغامات ہیں۔ Khalid Saifi Hearing On Delhi Riots
جان نے پھر عدالت سے کہا کہ انہیں گروپ میں موجود پیغامات کو پڑھنا چاہیے اور اس کا لغوی معنی لینا چاہیے اور ان پیغامات میں معنی نہیں ڈالنا چاہیے۔
- یہ بھی پڑھیں: Delhi Riots Issue: ابّو کب آئیں گے؟ معصوم بچی کا سوال
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پروسیکوٹر پورے کیس کو واٹس ایپ چیٹس کی بنیاد پر چلا رہے تھے اور یہ کہہ کر سماعت سمیٹ لی، سازشیں خاموشی سے رچی جاتی ہیں لیکن سازشیں خاموش نہیں ہوتیں۔ سازش کے لیے بھی ٹھوس شواہد دکھانے ہوں گے۔ Khalid Saifi Hearing On Delhi Riots