ایم سی ڈی انتخابات کے مد نظر سیاسی پارٹیوں کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدرکلیم الحفیظ نے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال جس ایجوکیشن ماڈل کو دنیا کا سب سے بہترین ماڈل بتاتے ہیں وہ دراصل سنگھی، فرقہ پرست پر مبنی، غریب دلت اور مسلم مخالف ماڈل ہے جس میں سماج کے پسماندہ لوگوں اور خاص طور پر دلت اور مسلمانوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔Majlis blames Kejriwal's education model
کلیم الحفیظ نے کہا کہ سوال صرف یہ نہیں ہے کہ اروند کجریوال نے دہلی میں 500اسکول بنانے کا وعدہ کیا تھا جس کو پورا نہیں کیا بلکہ دہلی وقف بورڈ کے 250 اسکولوں کے پروجیکٹ کو بھی بند کر دیا، اگر یہ اسکول بنتے تو سب سے زیادہ فائدہ دلت مسلم اور سماج کے پسماندہ غریب لوگوں کا ہوتا، آج بھی دلت مسلم علاقوں میں اسکولز نہیں ہیں،کلیم الحفیظ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی سنگھی، غریب مسلم دلت مخالف سوچ کا اس سے بھی بڑا ثبوت 250 وقف اسکولوں کے پروجیکٹ سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ ہے، یہ ظلم دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا اور وزیر اعلی اروند کجریوال نے کیا ہے، کیا یہ غریب مخالف نہیں ہے؟ اس کے پیچھے آخر کیا وجہ ہے ؟
انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور اروند کجریوال دہلی میں ڈی ڈی اے کے ذریعہ اسکولوں کیلئے زمین نہ دیے جانے کی شکایت کرتے ہیں لیکن وقف اسکولوں کیلئے زمین کی ضرورت ہی نہیں تھی کیونکہ تمام اسکولوں کو کرایہ کی عمارت میں چلایا جانا تھا اور وقف بورڈ کے ذریعہ تقرریاں بھی ہونے لگی تھیں، پائلٹ پروجیکٹ کے تحت 16 اسکولوں پر کام بھی شروع ہوگیا تھا، لیکن اروندکجریوال اینڈ کمپنی نے جس پروجیکٹ کا الیکشن سے پہلے وعدہ کیا تھا پھر ان اسکولوں کانام تک نہیں لیا۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ ووٹ لینے کے بعد دھوکا دینا عام آدمی پارٹی اور اروند کجریوال اینڈ کمپنی کی فطرت ہے اور سچائی یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی نہیں چاہتی کہ غریب دلت مسلمان تعلیم یافتہ ہوں اور ترقی کریں۔
پریس کانفرنس کے دوران حصہ داری مورچہ میں شامل ہوئی وارڈ 218سندر نگری سے امیدوار چترا شالنی کو مجلس کی جانب سے رکنیت دینےکا اعلان کیا گیا، ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ چتراشالنی ہماری امید وار ہے ہم نہ صرف ان کی حمایت کریں گے بلکہ تشہیر کے ذریعہ ان کوکامیاب بنانے کا بھی کام کریں گے۔،مجلس نے ہمیشہ پسماندہ دلت غریب مسلمان کی آواز اٹھانے کا کام کیا مجلس آج بھی اس عزم پر قایم ہے۔
مزید پڑھیں:kejriwal Govt Against Urdu Policy دہلی کے اسکول میں طلبا کو اردو تعلیم سے روکنا گاندھی جی کی زبان کے ساتھ تفریق، کلیم الحفیظ