قومی دارالحکومت دہلی کے مشرقی دہلی حلقے سے رکن پارلیمان گوتم گمبھیر نے شمال مشرقی دہلی کے عام آدمی پارٹی کے رہنما پر تشدد کرنے والوں کو پناہ دینے، پیٹرول بم پھینکنے اور انٹیلی جنس بیورو کے اہلکار انکت شرما کے قتل کا الزام لگاتے ہوئے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی خاموشی کو حیران کن بتایا ہے۔
شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے پیش نظر شمال مشرقی دہلی میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا جس میں اب تک 34 افراد ہلاک اور 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ 48 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
شوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کراول نگر کے چاند باغ میں عآپ کونسلر کے مکان سے لوگ پتھر بازی کرتے اور پیٹرول بم پھینکتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ ہلاک شدہ انکت کے اہل خانہ نے عآپ کونسلر طاہر حسین اور ان کے حامیوں پر قتل کر لاش کو نالے میں پھینکنے کا الزام لگایا ہے۔
گوتم گمبھیر نے جمعرات کو ٹوئٹ کیا جس میں طاہر حسین کے معاملے پر مسٹر کیجریوال کی خاموشی کو حیران کن بتایا ہے۔
انہوں نے لکھا آئی بی اہلکار انکت شرما کو مار کر لاش نالے میں پھینک دینا، گھر میں تشدد کرنے والوں کو پناہ دینا اور پیٹرول بم پھینکنا، ایسے الزام ایک نمائندہ پر لگ رہے ہیں، اگر یہ ثابت ہوتا ہے تو طاہر حسین کو نہ توعوام معاف کرے گی نہ عدلیہ اور نہ خدا۔
ادھر طاہر حسین نے ایک ویڈیو جاری کر خود کو بے قصور بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کے وقت وہ گھر میں موجود نہیں تھے۔ پولیس نے پہلے ہی انہیں وہاں سے ہٹا دیا تھا۔
طاہر حسین کا کہنا ہے کہ میرے گھر سے بم کون پھینک رہا تھا یہ مجھے نہیں معلوم، وہیں عآپ کے رکن پارلیمان سنجے سنگھ نے اس پورے معاملے کی غیر جانب دارانہ انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طاہر حسین نے بیان جاری کیا ہے، ان کے گھر کے اندر جب بھیڑ داخل ہوئی تو اس کی اطلاع پولیس کو دی اور خود کو بچانے کی التجا کی۔ پولیس آٹھ گھنٹے بعد پہنچی اور انہیں باہر نکالا۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ کوئی بھی ہو کسی بھی پارٹی کا ہو کارروائی کی جانی چاہیے۔
وہیں دوسری جانب انکت شرما کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ طاہر حسین کی چھت پر جو بھیڑ تھی وہی انکت کو گھسیٹ کر لے گئی تھی جس کے بعد انکت کی لاش بدھ کو مکان کے پاس نالے سے برآمد کی گئی۔