اروند کیجریوال نے بتایا کہ اب تک دہلی میں کورونا وائرس کے 97 کیسس مثبت پائے گئے جن میں ایک شخص سنگاپور روانہ ہوگیا، دو افراد کی موت ہوگئی، پانچ افراد صحتیاب ہوگئے ۔ تاہم 89 افراد زیرعلاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اکثر مریضوں کی حالت بہتر ہے اور میں ان کےلیے دعا کرتا ہوں‘۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ دو تین دنوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 24 کا تعلق مرکز نظام الدین سے ہیں، 41 بیرون ملک سےآئےہوئے افراد ہے جبکہ 22 افراد ان کے رشتہ دار ہیں اسکےعلاوہ مزید دس کیسس منظر عام پر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکزنظام الدین واقعہ کے بعد مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اجتماع کا ذکر کرتے ہوئے اسے غیرذمہ دارانہ حرکت قرار دیا۔
اروند کیجریوال نے تمام مذہبی رہنماؤں سے اجتماعات منعقد نہ کرنے کی گذارش کی۔
نظام الدین مرکز کی جانب سے قبل ازیں عہدیداروں سے مدد کی درخواست کی گئی تھی۔ اس بات کے منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر اس معاملہ میں کوئی بھی عہدیدار قصوروار پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
مرکز نظام الدین کے مطابق ملک میں اچانک لاک ڈاون نافذ کرنے کی وجہ سے یہاں تقریباً دیڑھ ہزار لوگ پھنس گئے تھے جبکہ مقامی حکام کو اس سلسلہ میں واقف کروایا گیا تھا لیکن انہوں نے کسی بھی طرح کی مدد کرنے سے انکار کردیا تھا۔
مرکز نے مزید بتایا کہ حکومت نے لاک ڈاون کے وقت یہ اعلان کیا تھا کہ جو جہاں ہے وہیں رہے، اسی کے چلتے لوگ مرکز میں رہنے پرمجبور ہوگئے تھے۔ لاک ڈاون سے قبل مناسب انتظامات نہ کرنے کا مقامی عوام نے حکومت پر الزام عائدکیا ہے۔