وزیر اعلی اروند کیجریوال کئی گھنٹوں سے جام نگر ہاؤس میں پرچہ داخل کرنے کے منتظر ہیں۔ ان کا ٹوکن نمبر 45 ہے ، جبکہ 25 نمبر پر نامزدگی کا عمل جاری ہے۔ یہ تاخیر اس لئے بھی ہے کہ نئی دہلی سے بڑی تعداد میں آزاد امیدوار نامزدگی داخل کر رہے ہیں۔ ان میں ڈی ٹی سی کے سابق ملازمین اور کچھ دیگر افراد شامل ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے ایک آزاد امید وار سےبات کی جو ڈی ٹی سی کا ملازم ہے۔ بات چیت میں والمیکی جھا نے بتایا کہ ان کے 50 سے زائد ساتھی کل نا مزدگی کے لئے آئے تھے، آج بھی 60سےزائد افراد نامزدگی کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔
جب ان سے پو چھا گیا کہ یہ تمام لوگ نئی دہلی سے ہی کیوں انتخاب لڑنا چا ہتے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال کی غلط پالیسیوں سے وہ پریشان ہیں اسی لئے کیجریوال کے خلاف انتخاب لڑنا چا ہتے ہیں۔
والمیکی جھا نے یہ بھی بتا یا کہ وہ لوگ 1857 دوبارہ کے نام سے ایک تحریک چلا رہے ہیں کیونکہ اسی تحریک سے وہ ٹھگے گئے ہیں, اور اسی تحریک سے فریب دے کر اروند کیجریوال دہلی کے و زیراعلی بنے تھے۔ انہوں نے کہا ہم اروند کیجریوال کو عام آدمی کی طاقت دکھانا چا ہتے ہیں اور اس کا ایک منظر آنکھوں کے سامنے ہے کہ کسطرح وہ نا مزدگی کے لئے انتظار کر رہے ہیں۔
جام نگر ہاؤس کے ڈی ایم دفتر میں 3 بجے تک 64 ٹو کن تقسیم کئے جا چکے تھے جس میں اروند کیجریوال کا 45واں نمبر ہے جبکہ والمیکی جھا کا ٹوکن نمبر 32واں تھا۔
ای ٹی وی بات چیت کے بعد انہوں نے اپنا پر چہ نا مزدگی دا خل کیا 3بجے 25نمبر ٹوکن کا نامزدگی ہو رہا تھا اور اروند کیجریوال اپنی باری کا انتظا ر کر رہے تھے۔