نئی دہلی: کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران دہلی میں آکسیجن کی کمی کو لے کر آکسیجن آڈٹ کمیٹی نے سپریم کورٹ میں اپنی رپورٹ سونپ دی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہلی حکومت نے اپنی اصل ضرورت سے 4 گنا زیادہ آکسیجن کا مطالبہ کیا تھا، جس کی وجہ سے دیگر ریاستوں کو آکسیجن کی قلت کا سامنا کرنا پڑا۔
آڈٹ کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وبا کے دوران 183 اسپتالوں کو میڈیکل آکسیجن کے استعمال کی صورت میں 1140 میٹرک ٹن دیا گیا تھا۔ لیکن حقیقت میں اسپتالوں سے موصولہ معلومات کے مطابق یہ آکسیجن صرف 209 میٹرک ٹن ہے۔
ان اعداد وشمار کے پیش نظر کہا گیا ہے کہ اگر مرکزی حکومت کے تجویز کردہ فارمولہ کو اپنایا جائے تو اصل آکسیجن کی ضرورت 289 میٹرک ٹن ہوگی۔ جبکہ اگر دہلی حکومت کا فارمولا اپنایا جاتا ہے تو ضرورت 391 میٹرک تک پہنچ جائے گی۔ دونوں فارمولوں کے باوجود اصل طلب ضرورت سے کہیں زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں:دہلی میں واقع اسرائیلی سفارت خانے کے باہر فائرنگ
واضح رہے کہ آکسیجن کے بارے میں مرکز اور دہلی حکومت کے مابین نوک جھونک کے بعد، سپریم کورٹ نے آڈٹ کمیٹی سے کہا تھا کہ وہ دہلی میں آکسیجن کی اصل کھپت اور ضرورت کے مطابق اس کے بہتر استعمال کے لئے تجویز پیش کرے۔
اس کمیٹی کی سربراہی ایمس کے ڈائریکٹر رندیپ گلیریا کر رہے تھے، اس کمیٹی میں دہلی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں سے لے کر کئی ہسپتالوں کے ڈاکٹرز اور ماہرین کو شامل کیا گیا تھا۔