14 اگست کو دوپہر میں کشمیری طلبا کو مرکزی حکومت کے افسران کی جانب سے ظہرانے کے لیے مدعو کیا گیا تھا لیکن کشمیری طلبا نے دعوت میں شرکت سے انکار کردیا۔
کشمیر میں دفعہ 370 منسوخ کیے جانے پر جہاں ملک کے کئی حصوں میں جشن منایا جا رہا ہے وہیں کشمیری طلبا حکومت کے اس فیصلے سے ناراض ہیں۔
خیال رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جموں و کشمیر کے ڈپٹی ڈائریکٹر برائے اطلاعات کی جانب سے 14 اگست کو جموں و کشمیر کے طلبا کے گروپ اور مرکزی حکومت کے افسران کے مابین ایک 'ملاقات' کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں ظہرانے کا بھی نظم تھا۔لیکن طلبا نے اس دعوت میں شرکت سے انکار کردیا۔
جامعہ ملیہ کے ایک افسر نے بتایا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جموں و کشمیر کے ڈپٹی ڈائریکٹر برائے اطلاعات کی جانب سے 14 اگست کو جموں و کشمیر کے طلبا کے گروپ اور مرکزی حکومت کے افسران کے درمیان ظہرانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔لیکن طلبا نے اس دعوت میں شرکت سے انکار کردیا۔
وہیں کشمیری طلبا کا کہنا تھا کہ وہ ریاست کی جانب سے کسی بھی پروگرام میں شرکت کرنا نہیں چاہتے۔ اسی وجہ سے انہوں نےدعوت میں جانے سے انکار کردیا۔
انہوں نے جامعہ انتظامیہ کو واضح کیا کہ آئندہ اس طرح کے کسی بھی پروگرام میں وہ شرکت نہیں کریں گے۔