ETV Bharat / state

kanwar protest : سیلم پور کے قریب کنوریہ کیمپ کے باہر ہنگامہ

author img

By

Published : Jul 19, 2022, 8:00 PM IST

شمال مشرقی دہلی کے سیلم پور میں کنور کیمپ کے قریب ٹریفک جام لگ گیا، ڈی سی نے کہا کہ ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ kanwar protest In north east delhi

سیلم پور کے قریب کنوریہ کیمپ کے باہر ہنگامہ
سیلم پور کے قریب کنوریہ کیمپ کے باہر ہنگامہ

دہلی: کنوریوں نے منگل کی شام مشرقی دہلی کے سیلم پور علاقے میں ایک سڑک بلاک کر دی۔ جام کی اطلاع ملتے ہی پولیس انتظامیہ کے اعلیٰ حکام بھی موقع پر پہنچ گئے۔ کنوریوں کا الزام ہے کہ کسی نے کیمپ کے قریب گوشت کا ٹکڑا پھینکا تھا جس سے وہ ناراض ہو گئے۔ اس طرح کی اطلاع ملنے کے بعد ڈپٹی کمشنر آف پولیس سنجے کمار سین موقع پر پہنچے۔

تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ یہ گوشت کا ٹکڑا تھا یا گوشت کے جیسی دکھنے والی کوئی اور چیز۔ سڑک کے بیچوں بیچ احتجاج کرنے کے سبب طویل جام لگ گیا۔ بسیں اور دیگر گاڑیاں سڑک پر تقریباً 45 منٹ تک کھڑی رہیں۔

سیلم پور کے قریب کنوریہ کیمپ کے باہر ہنگامہ

جب پولیس حکام کو اس بات کی اطلاع ملی تو پولیس افسران نے موقع پر پہنچ کر کنوریوں سے سڑک خالی کرنے کی درخواست کی، اس دوران انہوں نے کہا کہ راستہ کو بلاک نہ کریں۔ ڈی سی پی کا کہنا تھا کہ جس نے بھی ماحول خراب کرنے کی کوشش کی، پولیس اس کے خلاف سخت کارروائی کریں گی۔آخر میں ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے سمجھانے کے بعد سڑک پر بیٹھے کنوریاں وہاں سے چلے گئے اور پولیس کی ٹیمیں جام کو ہٹانے میں مصروف ہوگئی۔

واضح رہے کہ سیلم پور ٹی پوائنٹ پر ہر سال کنور کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس کنور کیمپ کے حوالے سے پولیس انتظامیہ ہمہ وقت چوکس رہتی ہے۔ سیلم پور میں مسلمانوں کی تعداد کافی زیادہ ہے جس کی وجہ سے پولیس یہاں خاص احتیاط برتتی ہے۔ ہر بار کسی نہ کسی دن یہاں کے ایسے خراب ماحول کی افواہیں بھی اڑا دی جاتی ہیں۔ ویسے سابق ایم ایل اے چودھری متین احمد کی طرف سے بھی ایک کیمپ لگایا جاتا ہے جس میں کنوریوں کا استقبال بھی کیا جاتا ہے۔ اس کیمپ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال قائم کی۔ اس راستے پر لگائے گئے ہر کیمپ پر پولیس کی ایک ٹیم 24 گھنٹے موجود رہتی ہے، تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ یہاں تک کہ پولیس کے اعلیٰ افسران بھی ہر وقت چوکس رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Mr Reformer of Okhla award: سماجی کارکنان کو ریفارم آف اوکھلا کا خطاب دیا گیا

دہلی: کنوریوں نے منگل کی شام مشرقی دہلی کے سیلم پور علاقے میں ایک سڑک بلاک کر دی۔ جام کی اطلاع ملتے ہی پولیس انتظامیہ کے اعلیٰ حکام بھی موقع پر پہنچ گئے۔ کنوریوں کا الزام ہے کہ کسی نے کیمپ کے قریب گوشت کا ٹکڑا پھینکا تھا جس سے وہ ناراض ہو گئے۔ اس طرح کی اطلاع ملنے کے بعد ڈپٹی کمشنر آف پولیس سنجے کمار سین موقع پر پہنچے۔

تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ یہ گوشت کا ٹکڑا تھا یا گوشت کے جیسی دکھنے والی کوئی اور چیز۔ سڑک کے بیچوں بیچ احتجاج کرنے کے سبب طویل جام لگ گیا۔ بسیں اور دیگر گاڑیاں سڑک پر تقریباً 45 منٹ تک کھڑی رہیں۔

سیلم پور کے قریب کنوریہ کیمپ کے باہر ہنگامہ

جب پولیس حکام کو اس بات کی اطلاع ملی تو پولیس افسران نے موقع پر پہنچ کر کنوریوں سے سڑک خالی کرنے کی درخواست کی، اس دوران انہوں نے کہا کہ راستہ کو بلاک نہ کریں۔ ڈی سی پی کا کہنا تھا کہ جس نے بھی ماحول خراب کرنے کی کوشش کی، پولیس اس کے خلاف سخت کارروائی کریں گی۔آخر میں ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے سمجھانے کے بعد سڑک پر بیٹھے کنوریاں وہاں سے چلے گئے اور پولیس کی ٹیمیں جام کو ہٹانے میں مصروف ہوگئی۔

واضح رہے کہ سیلم پور ٹی پوائنٹ پر ہر سال کنور کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس کنور کیمپ کے حوالے سے پولیس انتظامیہ ہمہ وقت چوکس رہتی ہے۔ سیلم پور میں مسلمانوں کی تعداد کافی زیادہ ہے جس کی وجہ سے پولیس یہاں خاص احتیاط برتتی ہے۔ ہر بار کسی نہ کسی دن یہاں کے ایسے خراب ماحول کی افواہیں بھی اڑا دی جاتی ہیں۔ ویسے سابق ایم ایل اے چودھری متین احمد کی طرف سے بھی ایک کیمپ لگایا جاتا ہے جس میں کنوریوں کا استقبال بھی کیا جاتا ہے۔ اس کیمپ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال قائم کی۔ اس راستے پر لگائے گئے ہر کیمپ پر پولیس کی ایک ٹیم 24 گھنٹے موجود رہتی ہے، تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ یہاں تک کہ پولیس کے اعلیٰ افسران بھی ہر وقت چوکس رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Mr Reformer of Okhla award: سماجی کارکنان کو ریفارم آف اوکھلا کا خطاب دیا گیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.