ETV Bharat / state

کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط

Kanwar Danish Ali wrote letter to Chairman of Heritage Committee in Sunehri Bagh Masjid case مسجد سنہری باغ معاملے میں لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ کنور دانش علی نے ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی کے چیئرمین کو خط لکھ کر تشویش اور مخالفت کا اظہار کیا ہے.

کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط
کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 28, 2023, 6:49 PM IST

دہلی: مسجد سنہری باغ معاملے میں لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ کنور دانش علی نے ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی کے چیئرمین کو خط لکھ کر تشویش اور مخالفت کا اظہار کیا ہے. انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ سوشل میڈیا اور اخباری رپورٹس کے ذریعے اس بات کا علم ہوا ہے کہ ادھیوگ بھون کے قریب سنہری باغ گول چکر پر واقع تاریخی مسجد سنہری باغ کو ہٹانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے میں اس کی شدید مخالفت کرتا ہوں. انہوں نے لکھا کہ بطور ممبر پارلیمنٹ اور گذشتہ 25 سالوں سے لٹین دہلی میں رہنے کے سبب میں مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر اس تجویز کی سختی سے مخالفت کرتا ہوں.

کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط
کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط



1. ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی (HCC) ثقافتی ورثہ کے مقامات کے تحفظ کے لیے قائم کی گئی ہے، نہ کہ ان کو ہٹانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے۔ سنہری باغ مسجد کو ہٹانے کی تجویز کمیٹی کے مقصد کے خلاف ہے۔

2. دہلی میں میرے تجربے کے مطابق اب تک سنہری مسجد کے چکر کے ارد گرد ٹریفک کی بھیڑ کے بارے میں کوئی خاص شکایت نہیں ملی ہے جو تاریخی طور پر اہم اور آثار قدیمہ کے لحاظ سے اہم مسجد کو ہٹانے کا جواز فراہم کرتی ہے۔

3. دہلی وقف بورڈ نے پہلے ایک مشترکہ سروے کے دوران مسجد کے ممکنہ انہدام کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معزز دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا. رٹ پٹیشن (سول) نمبر 8988 آف 2023 میں، کارروائی 18.12.2023 کو بند کر دی گئی تھی، جس میں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے کہا تھا کہ انہدام کے اندیشے کی کوئی بنیاد نہیں ہے. ہائی کورٹ کی جانب سے تعطیلات کے لیے بند ہونے کے فوراً بعد نوٹس کا جاری ہونا اس عمل کے منصفانہ ہونے پر شکوک پیدا کرتا ہے.

کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط
کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط



4. سنہری باغ مسجد دہلی کی 123 وقف جائیدادوں میں سے ایک ہے، اور ان جائیدادوں کے بارے میں دہلی ہائی کورٹ میں 2023 کی رٹ پٹیشن (سول) نمبر 2686 زیر التوا ہے. اس درخواست میں، ایک انڈرٹیکنگ پیش کی گئی تھی، جیسا کہ 26.04.2023 کے آرڈر میں درج ہے کہ ایسی جائیدادوں کے معائنے کے علاوہ کسی بھی اقدام کی کوئی تجویز نہیں ہے.

5. ایچ سی سی، جسے ہیریٹیج سائٹس کے تحفظ کا کام سونپا گیا ہے، اسے ٹریفک کے انتظام میں نرمی کے بہانے کسی ڈھانچے کو مکمل طور پر ہٹانے کا جواز پیش کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے.

6. مجوزہ ہٹانے سے انصاف پسندی کے بارے میں تشویش پیدا ہوتی ہے، خاص طور پر قوم سازی میں مسلم کمیونٹی کے تعاون اور ہندوستان کی اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے. اس طرح کے اقدامات، معزز ہائی کورٹ کے سامنے اس یقین دہانی کے بعد کہ دہلی وقف بورڈ کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات بے بنیاد ہیں، اس عمل پر عوام کے اعتماد کو مجروح کرتے ہیں.

7. ٹریفک مینجمنٹ کی حکمت عملیوں کا ایک جامع اور شفاف جائزہ ہونا چاہیے جس کی وجہ سے ہٹانے کی سفارش کی گئی، بشمول متبادل حل تلاش کرنا جو مسجد کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت پر سمجھوتہ کیے بغیر ٹریفک کے خدشات کو دور کر سکتے ہیں.

یہ بھی پڑھیں: سنہری مسجد سے متعلق اشتہار محض خانہ پوری، وقف بورڈ تحفظ دینے میں ناکام


مندرجہ بالا کی روشنی میں، میں ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے نوٹس پر نظر ثانی کریں اور سنہری باغ مسجد کو ہٹانے کی منظوری دینے سے گریز کریں. آج کے ترقی یافتہ دور میں، دہلی ٹریفک پولیس کو ٹریفک کے انتظام کے متبادل طریقے کا استعمال کیا جانا چاہیے جن میں تاریخی اور مذہبی ڈھانچہ کو نقصان پہنچائے بغیر کوئی حل نکالیں. آور آخر میں کنور دانش علی نے شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ امید ظاہر کی ہے کہ آپ ہمارے ثقافتی اور تاریخی ورثے کو بچانے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے.

دہلی: مسجد سنہری باغ معاملے میں لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ کنور دانش علی نے ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی کے چیئرمین کو خط لکھ کر تشویش اور مخالفت کا اظہار کیا ہے. انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ سوشل میڈیا اور اخباری رپورٹس کے ذریعے اس بات کا علم ہوا ہے کہ ادھیوگ بھون کے قریب سنہری باغ گول چکر پر واقع تاریخی مسجد سنہری باغ کو ہٹانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے میں اس کی شدید مخالفت کرتا ہوں. انہوں نے لکھا کہ بطور ممبر پارلیمنٹ اور گذشتہ 25 سالوں سے لٹین دہلی میں رہنے کے سبب میں مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر اس تجویز کی سختی سے مخالفت کرتا ہوں.

کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط
کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط



1. ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی (HCC) ثقافتی ورثہ کے مقامات کے تحفظ کے لیے قائم کی گئی ہے، نہ کہ ان کو ہٹانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے۔ سنہری باغ مسجد کو ہٹانے کی تجویز کمیٹی کے مقصد کے خلاف ہے۔

2. دہلی میں میرے تجربے کے مطابق اب تک سنہری مسجد کے چکر کے ارد گرد ٹریفک کی بھیڑ کے بارے میں کوئی خاص شکایت نہیں ملی ہے جو تاریخی طور پر اہم اور آثار قدیمہ کے لحاظ سے اہم مسجد کو ہٹانے کا جواز فراہم کرتی ہے۔

3. دہلی وقف بورڈ نے پہلے ایک مشترکہ سروے کے دوران مسجد کے ممکنہ انہدام کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معزز دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا. رٹ پٹیشن (سول) نمبر 8988 آف 2023 میں، کارروائی 18.12.2023 کو بند کر دی گئی تھی، جس میں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے کہا تھا کہ انہدام کے اندیشے کی کوئی بنیاد نہیں ہے. ہائی کورٹ کی جانب سے تعطیلات کے لیے بند ہونے کے فوراً بعد نوٹس کا جاری ہونا اس عمل کے منصفانہ ہونے پر شکوک پیدا کرتا ہے.

کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط
کنور دانش علی نے مسجد سنہری باغ معاملے میں ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین کو لکھا خط



4. سنہری باغ مسجد دہلی کی 123 وقف جائیدادوں میں سے ایک ہے، اور ان جائیدادوں کے بارے میں دہلی ہائی کورٹ میں 2023 کی رٹ پٹیشن (سول) نمبر 2686 زیر التوا ہے. اس درخواست میں، ایک انڈرٹیکنگ پیش کی گئی تھی، جیسا کہ 26.04.2023 کے آرڈر میں درج ہے کہ ایسی جائیدادوں کے معائنے کے علاوہ کسی بھی اقدام کی کوئی تجویز نہیں ہے.

5. ایچ سی سی، جسے ہیریٹیج سائٹس کے تحفظ کا کام سونپا گیا ہے، اسے ٹریفک کے انتظام میں نرمی کے بہانے کسی ڈھانچے کو مکمل طور پر ہٹانے کا جواز پیش کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے.

6. مجوزہ ہٹانے سے انصاف پسندی کے بارے میں تشویش پیدا ہوتی ہے، خاص طور پر قوم سازی میں مسلم کمیونٹی کے تعاون اور ہندوستان کی اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے. اس طرح کے اقدامات، معزز ہائی کورٹ کے سامنے اس یقین دہانی کے بعد کہ دہلی وقف بورڈ کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات بے بنیاد ہیں، اس عمل پر عوام کے اعتماد کو مجروح کرتے ہیں.

7. ٹریفک مینجمنٹ کی حکمت عملیوں کا ایک جامع اور شفاف جائزہ ہونا چاہیے جس کی وجہ سے ہٹانے کی سفارش کی گئی، بشمول متبادل حل تلاش کرنا جو مسجد کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت پر سمجھوتہ کیے بغیر ٹریفک کے خدشات کو دور کر سکتے ہیں.

یہ بھی پڑھیں: سنہری مسجد سے متعلق اشتہار محض خانہ پوری، وقف بورڈ تحفظ دینے میں ناکام


مندرجہ بالا کی روشنی میں، میں ہیریٹیج کنزرویشن کمیٹی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے نوٹس پر نظر ثانی کریں اور سنہری باغ مسجد کو ہٹانے کی منظوری دینے سے گریز کریں. آج کے ترقی یافتہ دور میں، دہلی ٹریفک پولیس کو ٹریفک کے انتظام کے متبادل طریقے کا استعمال کیا جانا چاہیے جن میں تاریخی اور مذہبی ڈھانچہ کو نقصان پہنچائے بغیر کوئی حل نکالیں. آور آخر میں کنور دانش علی نے شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ امید ظاہر کی ہے کہ آپ ہمارے ثقافتی اور تاریخی ورثے کو بچانے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.