ETV Bharat / state

Kalimul Hafeez over UP Elections 2022: عوام کے بنیادی حقوق کے لیے آخری دم تک لڑیں گے، کلیم الحفیظ - BJP wins Uttar Pradesh Assembly elections

ایم آئی ایم دہلی اکائی کے صدر کلیم الحفیظ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'مسلمانوں کو کسی کی ہار جیت کے بجائے اپنی جیت کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔ اترپردیش میں اسمبلی الیکشن کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 83 فیصد مسلم ووٹ سماج وادی گٹھ بندھن کو ملنے کے باوجود بھی بی جے پی جیت Muslims Should Make their Victory Easy گئی۔

عوام کی بنیادی حقوق کے لیے آخری دم تک لڑیں گے: کلیم الحفیظ
عوام کی بنیادی حقوق کے لیے آخری دم تک لڑیں گے: کلیم الحفیظ
author img

By

Published : Mar 14, 2022, 10:57 PM IST

نئی دہلی: بھارت کی سب سے بڑی خوبی اس کا جمہوری نظام ہے جس میں تمام شہریوں کو اس کی مساوی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے۔

وہیں ملک کی آئین میں بابا صاحب نے تمام کمزور طبقات کو رزرویشن کے ذریعے تحفظ فراہم کیا ہے جبکہ کچھ طاقتیں بھارت کی جمہوریت اور ملکی آئین کو بدلنا چاہتی ہیں۔ لیکن مجلس کے کارکنان آخری دم تک آئین کو بچانے کا کام کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے آج ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے Muslims Should Make their Victory Easy کہا۔


دہلی صدر مجلس نے کہا کہ مسلمانوں کو کسی کی ہار جیت کے بجائے اپنی جیت کی راہ ہموار کرنا چاہئے اترپردیش میں اسمبلی الیکشن کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 83 فیصد مسلم ووٹ سماج وادی گٹھ بندھن کو ملنے کے باوجود بھی بی جے پی جیت گئی اس سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ 'خود سیکولر پارٹیوں کو ان کے اپنوں نے ووٹ نہیں دیا۔

بہوجن سماج پارٹی کو دلتوں نے، سماج وادی کو یادؤں نے اور لوک دل کو خود جاٹوں نے ووٹ نہ دے کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کو آسان We will fight to the last of the basic rights of the people: Kaleem Al-Hafeez بنا دیا۔

کلیم الحفیظ نے مسلمانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اب ہمیں عقل آجانی چاہئے اور سمجھ لینا چاہیے کہ بی جے پی کی ہار جیت میں مسلمانوں کا کوئی کردار نہیں ہے۔ بعض لوگ جھوٹے اعداو شمار پیش کرکے مجلس کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں جب کہ مجلس کو ملنے والا ووٹ پانچ لاکھ سے بھی کم ہے۔

مزید پڑھیں:

بی جے پی کو سماج وادی پارٹی سے دوگنی سیٹوں سے بھی زیادہ سیٹیں ملی ہیں اور ووٹوں میں ایک کروڑ کا فرق ہے۔ صرف چھ سیٹیں ایسی ہیں جہاں مجلس کو ملنے والا ووٹ ہار جیت کے فرق سے زیادہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر مجلس نہ ہوتی تو گٹھ بندھن کو چھ سیٹیں اور مل جاتیں جبکہ دوسری طرف سو سے زیادہ سیٹیں وہ ہیں جہاں کانگریس نہ ہوتی تو گٹھ بندھن کی جیت ہوتی BJP wins Uttar Pradesh Assembly elections اسی طرح درجنوں سیٹیں ایسی ہیں جہاں بی ایس پی نہ ہوتی تو بی جے پی کو شکست سے دوچار ہونا پڑتا۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ ملک کا آئین سب کو انتخاب لڑنے کی اجازت دیتا ہے تو صرف مجلس کو ہی لعن طعن کیوں کیا جارہا ہے، کیا بی جے پی کو ہرانے کا مسلمانوں نے ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ مجلس کا پیغام یہ ہے کہ مسلمان، دلت نیز محروم و پسماندہ طبقات کسی کی ہار جیت کے بجائے اپنی جیت کے امکان پر غور کریں اور اسی کے لیے محنت کریں۔

نئی دہلی: بھارت کی سب سے بڑی خوبی اس کا جمہوری نظام ہے جس میں تمام شہریوں کو اس کی مساوی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے۔

وہیں ملک کی آئین میں بابا صاحب نے تمام کمزور طبقات کو رزرویشن کے ذریعے تحفظ فراہم کیا ہے جبکہ کچھ طاقتیں بھارت کی جمہوریت اور ملکی آئین کو بدلنا چاہتی ہیں۔ لیکن مجلس کے کارکنان آخری دم تک آئین کو بچانے کا کام کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے آج ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے Muslims Should Make their Victory Easy کہا۔


دہلی صدر مجلس نے کہا کہ مسلمانوں کو کسی کی ہار جیت کے بجائے اپنی جیت کی راہ ہموار کرنا چاہئے اترپردیش میں اسمبلی الیکشن کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 83 فیصد مسلم ووٹ سماج وادی گٹھ بندھن کو ملنے کے باوجود بھی بی جے پی جیت گئی اس سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ 'خود سیکولر پارٹیوں کو ان کے اپنوں نے ووٹ نہیں دیا۔

بہوجن سماج پارٹی کو دلتوں نے، سماج وادی کو یادؤں نے اور لوک دل کو خود جاٹوں نے ووٹ نہ دے کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کو آسان We will fight to the last of the basic rights of the people: Kaleem Al-Hafeez بنا دیا۔

کلیم الحفیظ نے مسلمانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اب ہمیں عقل آجانی چاہئے اور سمجھ لینا چاہیے کہ بی جے پی کی ہار جیت میں مسلمانوں کا کوئی کردار نہیں ہے۔ بعض لوگ جھوٹے اعداو شمار پیش کرکے مجلس کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں جب کہ مجلس کو ملنے والا ووٹ پانچ لاکھ سے بھی کم ہے۔

مزید پڑھیں:

بی جے پی کو سماج وادی پارٹی سے دوگنی سیٹوں سے بھی زیادہ سیٹیں ملی ہیں اور ووٹوں میں ایک کروڑ کا فرق ہے۔ صرف چھ سیٹیں ایسی ہیں جہاں مجلس کو ملنے والا ووٹ ہار جیت کے فرق سے زیادہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر مجلس نہ ہوتی تو گٹھ بندھن کو چھ سیٹیں اور مل جاتیں جبکہ دوسری طرف سو سے زیادہ سیٹیں وہ ہیں جہاں کانگریس نہ ہوتی تو گٹھ بندھن کی جیت ہوتی BJP wins Uttar Pradesh Assembly elections اسی طرح درجنوں سیٹیں ایسی ہیں جہاں بی ایس پی نہ ہوتی تو بی جے پی کو شکست سے دوچار ہونا پڑتا۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ ملک کا آئین سب کو انتخاب لڑنے کی اجازت دیتا ہے تو صرف مجلس کو ہی لعن طعن کیوں کیا جارہا ہے، کیا بی جے پی کو ہرانے کا مسلمانوں نے ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ مجلس کا پیغام یہ ہے کہ مسلمان، دلت نیز محروم و پسماندہ طبقات کسی کی ہار جیت کے بجائے اپنی جیت کے امکان پر غور کریں اور اسی کے لیے محنت کریں۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.