ETV Bharat / state

kaleemul Hafeez On Kejriwal Govt: کلیم الحفیظ نے احتجاج کی دھمکی دی

author img

By

Published : Jun 22, 2022, 4:34 PM IST

ایم آئی ایم دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے دہلی اردو اکادمی کا ہنگامی دورہ کیا۔ دورے کے بعد کلیم الحفیظ نے کہا کہ 'دہلی اردو اکادمی کی خستہ حالی دیکھ کر بہت افسوس ہوا۔ ملک میں جتنی اردو اکادمیاں ہیں، ان میں سب سے فعال، سرگرم اور متحرک اکادمی یہی تھی، لیکن یہاں کی صورت حال دیکھ ایسا لگ رہا ہے کہ یہ سب سے بدتر اکادمی ہوگئی ہے۔' kaleemul Hafeez On Kejriwal Govt

کیجریوال حکومت دہلی اردو اکادمی کو بند کرنا چاہتی ہے، کلیم الحفیظ
کیجریوال حکومت دہلی اردو اکادمی کو بند کرنا چاہتی ہے، کلیم الحفیظ

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے دہلی اردو اکادمی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ 'ملک کی اردو اکادمیوں میں سب سے فعال اور متحرک تصور کی جانی والی دہلی اردو اکادمی کی حالت خستہ ہے اور دہلی کی کجریوال حکومت کی سازش کا شکار ہے۔' kaleemul Hafeez On Kejriwal Govt

کیجریوال حکومت دہلی اردو اکادمی کو بند کرنا چاہتی ہے، کلیم الحفیظ

اس موقع پر انہوں نے وہاں کے ذمہ داران اور ملازمین سے ملاقات کرکے حالات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر کلیم الحفیظ کے ساتھ دہلی مجلس کے میڈیا انچارج اور ترجمان ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی، جنرل سکریٹری شاہ عالم، سکریٹری راجیو ریاض کے علاوہ سرتاج علی، تحسین حسین، عمر انیس، رئیس نوری، فہمید وغیرہ موجود تھے۔

حالات کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کلیم الحفیظ نے کہا کہ آج دہلی اردو اکادمی کی خستہ حالی دیکھ کر بہت افسوس ہوا کیونکہ ملک میں جتنی اردو اکادمیاں ہیں، ان میں سب سے فعال، سرگرم اور متحرک اکادمی یہی تھی لیکن یہاں کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ایسا لگ رہا ہے کہ یہ سب سے بدتر اکادمی ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کا بہانا بنا کر اردو اکادمی کا بجٹ روک دیا گیا، جب کہ دہلی حکومت کے سارے کام ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس اردو اکادمی میں 44/ کے قریب مستقل ملازمین تھے، وہاں آج 4/سے 6/ ملازمین ہی کام کر رہے ہیں۔ آخر کیا وجہ ہے کہ مستقل ملازمین کی تقرری نہیں کی جا رہی ہے؟ کیا یہ اردو اکادمی کو بند کرنے کی سازش ہے؟ دہلی مجلس کے صدر نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ جو بھی لوگ اہم پوسٹ پر ہیں، انہیں اردو تک نہیں آتی۔

دہلی اردو اکادمی کے جو اکاؤنٹ آفیسر ہیں، وہ اردو سے واقف نہیں ہیں، جو وائس چیئرمین ہیں، انہیں اردو نہیں آتی۔ جب کہ اردو اکادمی کی تاریخ ہے کہ یہاں بڑے بڑے پروفیسرز کو ذمہ داری سونپی گئی۔انہوں نے کہا کہ دارا شکوہ لائبریری میں ایک زمانہ سے کوئی لائبریرین نہیں ہے۔ اردو اکادمی کے جو دو رسائل (ایوان اردو اور امنگ) شائع ہوتے ہیں، ان کا کام باہر سے کرایا جا رہا ہے۔ رسائل کے مدیر تک نہیں ہیں۔ اس سے زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ دہلی اردو اکادمی کو گزشتہ کئی برسوں سے کوئی مستقل سکریٹری نہیں مل سکا۔

جو شاعروں اور ادیبوں کو پنشن دینے کی اسکیم ہے اس میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔ خواندگی کے مراکز بھی بند پڑے ہیں۔چند ملازمین جو اس وقت کام کر رہے ہیں وہ اس قدر ڈرے ہوئے ہیں کہ ایک لفظ کچھ بولنے کو تیار نہیں ہیں۔ آخر یہ کس انداز سے اردو اکادمی چلائی جا رہی ہے؟

کلیم الحفیظ نے کہا کہ اگر دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے دہلی اردو اکادمی کو بحال نہیں کیا اور اس کو بند کرنے کی سازش جاری رکھی تو دہلی مجلس خاموش نہیں رہے گی، آج تو ہم جائزہ لینے کے لیے آئے ہیں لیکن آئندہ ہم اس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کریں گے اور دہلی کے لیے لیفٹیننٹ گورنر سے شکایت بھی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: AIMIM Delhi President Detained :'دہلی پولیس نے ہمیں مظاہرہ کرنے کی بھی اجازت نہیں دی'

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے دہلی اردو اکادمی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ 'ملک کی اردو اکادمیوں میں سب سے فعال اور متحرک تصور کی جانی والی دہلی اردو اکادمی کی حالت خستہ ہے اور دہلی کی کجریوال حکومت کی سازش کا شکار ہے۔' kaleemul Hafeez On Kejriwal Govt

کیجریوال حکومت دہلی اردو اکادمی کو بند کرنا چاہتی ہے، کلیم الحفیظ

اس موقع پر انہوں نے وہاں کے ذمہ داران اور ملازمین سے ملاقات کرکے حالات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر کلیم الحفیظ کے ساتھ دہلی مجلس کے میڈیا انچارج اور ترجمان ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی، جنرل سکریٹری شاہ عالم، سکریٹری راجیو ریاض کے علاوہ سرتاج علی، تحسین حسین، عمر انیس، رئیس نوری، فہمید وغیرہ موجود تھے۔

حالات کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کلیم الحفیظ نے کہا کہ آج دہلی اردو اکادمی کی خستہ حالی دیکھ کر بہت افسوس ہوا کیونکہ ملک میں جتنی اردو اکادمیاں ہیں، ان میں سب سے فعال، سرگرم اور متحرک اکادمی یہی تھی لیکن یہاں کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ایسا لگ رہا ہے کہ یہ سب سے بدتر اکادمی ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کا بہانا بنا کر اردو اکادمی کا بجٹ روک دیا گیا، جب کہ دہلی حکومت کے سارے کام ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس اردو اکادمی میں 44/ کے قریب مستقل ملازمین تھے، وہاں آج 4/سے 6/ ملازمین ہی کام کر رہے ہیں۔ آخر کیا وجہ ہے کہ مستقل ملازمین کی تقرری نہیں کی جا رہی ہے؟ کیا یہ اردو اکادمی کو بند کرنے کی سازش ہے؟ دہلی مجلس کے صدر نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ جو بھی لوگ اہم پوسٹ پر ہیں، انہیں اردو تک نہیں آتی۔

دہلی اردو اکادمی کے جو اکاؤنٹ آفیسر ہیں، وہ اردو سے واقف نہیں ہیں، جو وائس چیئرمین ہیں، انہیں اردو نہیں آتی۔ جب کہ اردو اکادمی کی تاریخ ہے کہ یہاں بڑے بڑے پروفیسرز کو ذمہ داری سونپی گئی۔انہوں نے کہا کہ دارا شکوہ لائبریری میں ایک زمانہ سے کوئی لائبریرین نہیں ہے۔ اردو اکادمی کے جو دو رسائل (ایوان اردو اور امنگ) شائع ہوتے ہیں، ان کا کام باہر سے کرایا جا رہا ہے۔ رسائل کے مدیر تک نہیں ہیں۔ اس سے زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ دہلی اردو اکادمی کو گزشتہ کئی برسوں سے کوئی مستقل سکریٹری نہیں مل سکا۔

جو شاعروں اور ادیبوں کو پنشن دینے کی اسکیم ہے اس میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔ خواندگی کے مراکز بھی بند پڑے ہیں۔چند ملازمین جو اس وقت کام کر رہے ہیں وہ اس قدر ڈرے ہوئے ہیں کہ ایک لفظ کچھ بولنے کو تیار نہیں ہیں۔ آخر یہ کس انداز سے اردو اکادمی چلائی جا رہی ہے؟

کلیم الحفیظ نے کہا کہ اگر دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے دہلی اردو اکادمی کو بحال نہیں کیا اور اس کو بند کرنے کی سازش جاری رکھی تو دہلی مجلس خاموش نہیں رہے گی، آج تو ہم جائزہ لینے کے لیے آئے ہیں لیکن آئندہ ہم اس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کریں گے اور دہلی کے لیے لیفٹیننٹ گورنر سے شکایت بھی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: AIMIM Delhi President Detained :'دہلی پولیس نے ہمیں مظاہرہ کرنے کی بھی اجازت نہیں دی'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.