ETV Bharat / state

مولانا کلب جواد اور بہادر، کلوا صوفی کے قتل میں ملوث: شہناز فاطمہ

کلوا صوفی قتل معاملے میں کلوا کی بیوہ شہناز فاطمہ نے شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد اور ان کے بزنس پارٹنر بہادر پر سنگین الزامات عائد کیے۔

Kalbe jawad and Bahadur together killed my husband Klua Sufi: Shahnaz Fatima
مولانا کلب جواد اور بہادر کلوا صوفی کے قتل میں ملوث: شہناز فاطمہ
author img

By

Published : Nov 9, 2021, 10:54 PM IST

نوئیڈا میڈیا کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کلوا صوفی قتل معاملے میں کلوا کی بیوہ شہناز فاطمہ نے شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد اور ان کے بزنس پارٹنر بہادر پر قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے کیس کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کلوا صفی کی بیوی نے کہا کہ 'کئی انجمنوں میں بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنے والے کلوا صوفی کے قتل کیس کی سی بی آئی تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس قتل کیس میں شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد اور ان کے بزنس پارٹنر بہادر پر ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔'

ویڈیو

اہل خانہ کا الزام ہے کہ کلوا صوفی نے دہلی کے شاہ مرداں درگاہ میں موجود انجمن حیدری کے خلاف آواز اٹھائی اور مولانا کلب جواد سے اس کے دستور عمل کے بارے میں شکایت کی کہ بہادر نے انجمن کے دستور عمل سے کھلواڑ کیا ہے۔ وہ تاحیات انجمن کا قانونی مشیر اور جنرل سیکرٹری رہے گا یہ سراسر غلط اور غیر قانونی ہے'۔

مولانا اور بہادر دونوں نے اس کو نظر انداز کیا اور اس پر کوئی توجہ نہیں دی جس کے بعد انہوں نے اس کے خلاف دہلی وقف بورڈ کے دفتر پر دھرنا دیا۔ دھرنا کے بعد دہلی وقف بورڈ نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں کلوا صوفی کو بھی نامزد کیا گیا۔ شاید یہی بات بہادر اور کلب جواد کو ہضم نہ ہوسکی اور انہوں نے انہیں قتل کرنے کی سازش کی۔'

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کلب جواد ایک ہائی فائی پروفائل نام ہے جس سے وہ معاملات کو دبا سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے میں شہناز فاطمہ چوتھا ستون کہلانے والے میڈیا سے درخواست کرتی ہوں کہ میری مدد کریں اور ان جیسے ہائی پروفائل لوگوں کو بے نقاب کریں۔'

انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کے ذریعے اس خط کو بھی پبلک کرنا چاہتی ہوں جو میرے شوہر نے اپنے قتل سے 8 دن پہلے لکھا تھا جس میں انہوں نے واضح طور پر لکھا تھا کہ مجھے تحفظ فراہم کیا جائے کیونکہ میں نے مولانا کلب جواد اور بہادر عباس کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ وہ میری آواز کو دبانے کے لیے مجھے قتل کروا سکتے ہیں۔ اگر کبھی میرا قتل ہوا تو ان دونوں کو قصوروار مانا جائے۔'

انہوں نے کہا کہ پھر بھی پولیس ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ میرا مطالبہ ہے کہ میرے شوہر کا قتل معاملہ سی بی آئی کو ٹرانسفر کیا جائے۔ اس کی صحیح تفتیش کی جائے اور قصورواروں کو جیل بھیجا جائے۔ یوں تو 6 افراد پولیس کی حراست میں ہیں، لیکن اس واقعہ کے کلیدی ملزم ابھی تک باہر گھوم رہے ہیں۔'

مزید پڑھیں:

نوئیڈا میڈیا کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کلوا صوفی قتل معاملے میں کلوا کی بیوہ شہناز فاطمہ نے شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد اور ان کے بزنس پارٹنر بہادر پر قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے کیس کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کلوا صفی کی بیوی نے کہا کہ 'کئی انجمنوں میں بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنے والے کلوا صوفی کے قتل کیس کی سی بی آئی تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس قتل کیس میں شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد اور ان کے بزنس پارٹنر بہادر پر ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔'

ویڈیو

اہل خانہ کا الزام ہے کہ کلوا صوفی نے دہلی کے شاہ مرداں درگاہ میں موجود انجمن حیدری کے خلاف آواز اٹھائی اور مولانا کلب جواد سے اس کے دستور عمل کے بارے میں شکایت کی کہ بہادر نے انجمن کے دستور عمل سے کھلواڑ کیا ہے۔ وہ تاحیات انجمن کا قانونی مشیر اور جنرل سیکرٹری رہے گا یہ سراسر غلط اور غیر قانونی ہے'۔

مولانا اور بہادر دونوں نے اس کو نظر انداز کیا اور اس پر کوئی توجہ نہیں دی جس کے بعد انہوں نے اس کے خلاف دہلی وقف بورڈ کے دفتر پر دھرنا دیا۔ دھرنا کے بعد دہلی وقف بورڈ نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں کلوا صوفی کو بھی نامزد کیا گیا۔ شاید یہی بات بہادر اور کلب جواد کو ہضم نہ ہوسکی اور انہوں نے انہیں قتل کرنے کی سازش کی۔'

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کلب جواد ایک ہائی فائی پروفائل نام ہے جس سے وہ معاملات کو دبا سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے میں شہناز فاطمہ چوتھا ستون کہلانے والے میڈیا سے درخواست کرتی ہوں کہ میری مدد کریں اور ان جیسے ہائی پروفائل لوگوں کو بے نقاب کریں۔'

انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کے ذریعے اس خط کو بھی پبلک کرنا چاہتی ہوں جو میرے شوہر نے اپنے قتل سے 8 دن پہلے لکھا تھا جس میں انہوں نے واضح طور پر لکھا تھا کہ مجھے تحفظ فراہم کیا جائے کیونکہ میں نے مولانا کلب جواد اور بہادر عباس کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ وہ میری آواز کو دبانے کے لیے مجھے قتل کروا سکتے ہیں۔ اگر کبھی میرا قتل ہوا تو ان دونوں کو قصوروار مانا جائے۔'

انہوں نے کہا کہ پھر بھی پولیس ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ میرا مطالبہ ہے کہ میرے شوہر کا قتل معاملہ سی بی آئی کو ٹرانسفر کیا جائے۔ اس کی صحیح تفتیش کی جائے اور قصورواروں کو جیل بھیجا جائے۔ یوں تو 6 افراد پولیس کی حراست میں ہیں، لیکن اس واقعہ کے کلیدی ملزم ابھی تک باہر گھوم رہے ہیں۔'

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.