پریہ رمانی کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت دہلی کے پٹیالا ہاوس کورٹ میں ہوئی۔ انہیں 10000 کے ذاتی مچلکے پر ضمانت مل گئی۔ اس کیس کی اگلی سماعت 8 مارچ کو ہوگی۔
پریہ رمانی نے گزشتہ برس می ٹو مہم کے دوران سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کے الزاعات عائد کیے تھے جس کے بعد انھیں اپنے عہدے سے استعفی دینا پڑا تھا۔
سابق وزیرمملکت برائے امور خارجہ ایم جے اکبر کی عرضی پر دہلی کے ایک کورٹ میں پریہ رمانی کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت آج ہوئی۔
ایم جے اکبر کی طرف سے تقریبا 90 وکلا کی جماعت پریہ رمانی کے خلاف کس لڑ رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ برس می ٹو مہم کے دوران سب سےپہلے صحافی پریہ رمانی نے ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کے الزامات عائد کیے تھے۔ اس کے بعد تقریبا 20 خاتون صحافیوں نے ایم جے اکبر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔
غور طلب ہے کہ ایم جے اکبر کے خلاف جنسی استحصال کا الزام لگانے والی صحافی پریہ رمانی کی حمایت میں ایشین ایج میں کام کر چکیں 20 خواتین صحافی سامنے آئی تھیں۔
می ٹو مہم کے وقت ایم جے اکبر وزیرمملکت برائے امور خارجہ کے عہدے پر فائز تھے۔ ان الزامات کے بعد ایم جے اکبر کو شدت سے ہدف تنقید بنایا گیا تھا اور انھیں 17 اکتوبر 2018 کو اپنے عہدے سے استعفی دینا پڑا تھا۔
ایم جے اکبر نے پریہ رمانی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا اور ان پر لگائے جانے والے الزامات کی تردید کی تھی۔
ایم جے اکبر کی ٹیم کا کہنا ہے کہ پریہ رمانی نے جھوٹے الزامات کے ذریعے ایم جے اکبر کی شخصیت کو نقصان پہنچایا ہے۔
دی ایڈیٹر گلڈ آف انڈیا نے ہتک عزت مقدمے حتمی سماعت تک کے لیے ایم جے اکبر اپنی رکنیت سے معطل کر دیا تھا۔