ETV Bharat / state

کسان تنظیموں کی مشترکہ پریس کانفرنس، احتجاج میں شدت لانے کی دھمکی - دہلی کی خبریں

زرعی قوانین پر احتجاج کر رہی مختلف کسان یونینوں کی جانب سے آج دہلی پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں کسان تنظیموں کے نمائندوں نے احتجاج سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل سے میڈیا کو واقف کروایا۔

Farmers' unions threaten to intensify protests if January 4 talks fail to meet their core demands
کسان تنظیموں نے احتجاج میں شدت لانے کی دھمکی دی
author img

By

Published : Jan 2, 2021, 2:48 PM IST

Updated : Jan 2, 2021, 3:39 PM IST

دہلی پریس کلب میں منعدہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرانتکاری کسان یونین کے صدر درشن پال نے کہا 4 جنوری کو حکومت کے ساتھ منعقدہ مذاکرات اور 5 جنوری کو سپریم کور میں ہونے والی سماعت میں اگر ہمارے مطالبات کو قبول نہیں کیا گیا تو احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی‘۔

کسان تنظیموں نے احتجاج میں شدت لانے کی دھمکی دی

انہوں نے احتجاج سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل کے سلسلہ میں بتایا کہ ’26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں ٹریکٹرز اور فارم گاڑیوں کے ساتھ پریڈ کیا جائے گا جس کا ڈریس ریہرسل 6 جنوری کو کنڈی۔مانیسر۔پلوال ایکسپریس وے پر کیا جائے گا۔ انہوں نے دہلی کے قریب رہنے والے تمام کسانوں کو اپنے ٹریکٹرز کے ساتھ دہلی آنے اور پریڈ میں شامل ہونے کی اپیل کی۔

زرعی اصلاحات قوانین کو واپس لینے اور کم از کم امدادی قیمت کو قانونی تصدیق دینے کے مطالبے پر چار جنوری کو حکومت کے ساتھ میٹنگ میں معاہدہ نہ ہونے پر کسان تنظیموں نے پورے ملک میں تحریک تیز کرنے کی دھمکی دی ہے۔

کسان رہنما بی ایس راجے وال، درشن پال، گرنام سنگھ چڈھونی، حنان مولا، جگجیت سنگھ ڈلے والا، شیوکمار شرما ککا جی اور یوگیندر یادو نے ہفتے کو پریس کانفرنس میں کہا کہ 4 جنوری کو حکومت کے ساتھ آٹھویں دور کی بات چیت ہے اور اس کے ناکام ہونے پر 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر دارالحکومت دہلی میں ٹریکٹر ٹرالی پریڈ نکالی جائے گی۔ اس سے پہلے دہلی کے آس پاس کے کسانوں کے ٹریکٹر ٹرالی کو 25 جنوری کو قومی دارالحکومت میں بلایا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ 23 جنوری کو سبھاش چندر بوس کی جینتی کے موقع پر ملک بھر میں راج بھونوں پر مظاہرہ کیا جائےگا۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر مرکز کے نمائندے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہرہ کیا جائےگا۔

کسان رہنماؤں نے کہاکہ بات چیت ناکام ہونے پر پانچ جنوری سے ہی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ تیز کردیا جائےگا۔کسان تنظیموں نے چھ جنوری کو پہلے ہی کے ایم پی ہائی وے پر ٹریکٹر ٹرالی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی حکومت پر دباؤ بڑھانے کا وقت آگیا ہے جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہرکے ہر طریقے اختیار کئے جائیں گے۔

کسان تنظیم پچھلے 38 دنوں سے زرعی اصلاحات قانونوں کو واپس لینے اور کم از کم امدادی قیمت کو قانونی حیثیت دینے کے مطالبے کے سلسلے میں قومی دارالحکومت میں احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔

دہلی پریس کلب میں منعدہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرانتکاری کسان یونین کے صدر درشن پال نے کہا 4 جنوری کو حکومت کے ساتھ منعقدہ مذاکرات اور 5 جنوری کو سپریم کور میں ہونے والی سماعت میں اگر ہمارے مطالبات کو قبول نہیں کیا گیا تو احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی‘۔

کسان تنظیموں نے احتجاج میں شدت لانے کی دھمکی دی

انہوں نے احتجاج سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل کے سلسلہ میں بتایا کہ ’26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں ٹریکٹرز اور فارم گاڑیوں کے ساتھ پریڈ کیا جائے گا جس کا ڈریس ریہرسل 6 جنوری کو کنڈی۔مانیسر۔پلوال ایکسپریس وے پر کیا جائے گا۔ انہوں نے دہلی کے قریب رہنے والے تمام کسانوں کو اپنے ٹریکٹرز کے ساتھ دہلی آنے اور پریڈ میں شامل ہونے کی اپیل کی۔

زرعی اصلاحات قوانین کو واپس لینے اور کم از کم امدادی قیمت کو قانونی تصدیق دینے کے مطالبے پر چار جنوری کو حکومت کے ساتھ میٹنگ میں معاہدہ نہ ہونے پر کسان تنظیموں نے پورے ملک میں تحریک تیز کرنے کی دھمکی دی ہے۔

کسان رہنما بی ایس راجے وال، درشن پال، گرنام سنگھ چڈھونی، حنان مولا، جگجیت سنگھ ڈلے والا، شیوکمار شرما ککا جی اور یوگیندر یادو نے ہفتے کو پریس کانفرنس میں کہا کہ 4 جنوری کو حکومت کے ساتھ آٹھویں دور کی بات چیت ہے اور اس کے ناکام ہونے پر 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر دارالحکومت دہلی میں ٹریکٹر ٹرالی پریڈ نکالی جائے گی۔ اس سے پہلے دہلی کے آس پاس کے کسانوں کے ٹریکٹر ٹرالی کو 25 جنوری کو قومی دارالحکومت میں بلایا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ 23 جنوری کو سبھاش چندر بوس کی جینتی کے موقع پر ملک بھر میں راج بھونوں پر مظاہرہ کیا جائےگا۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر مرکز کے نمائندے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہرہ کیا جائےگا۔

کسان رہنماؤں نے کہاکہ بات چیت ناکام ہونے پر پانچ جنوری سے ہی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ تیز کردیا جائےگا۔کسان تنظیموں نے چھ جنوری کو پہلے ہی کے ایم پی ہائی وے پر ٹریکٹر ٹرالی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی حکومت پر دباؤ بڑھانے کا وقت آگیا ہے جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہرکے ہر طریقے اختیار کئے جائیں گے۔

کسان تنظیم پچھلے 38 دنوں سے زرعی اصلاحات قانونوں کو واپس لینے اور کم از کم امدادی قیمت کو قانونی حیثیت دینے کے مطالبے کے سلسلے میں قومی دارالحکومت میں احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔

Last Updated : Jan 2, 2021, 3:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.