جے این یو کے رجسٹرار پرمود کمار نے ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے انتباہ دیا ہے کہ اس طرح کی کاموں کے لیے خاطی پائے گئے کسی بھی طالب علم کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
نوٹس میں یہ بھی لکھا ہے کہ جے این یو طلبأ تنظیم (جے این یو ایس یو) کو یہ اختیار حاصل نہیں ہے کہ وہ یونیورسٹی کیمپس کو ایک پناہ گاہ کے طور پر استعمال کریں۔
نوٹس میں یہ انتباہ دیا گیا ہے کہ ' آپ کو اس سرگرمی کے خلاف سخت ہدایت دی جارہی ہے کہ آپ کے خلاف مناسب تادیبی کارروائی کی جائے گی، آپ کو یہ ہدایت بھی دی جارہی ہے کہ جے این یو جیسے ایک تعلیمی ادارے کو مطالعہ اور تحقیق کے لیے برقرار رکھیں'۔
نوٹس کے مطابق جے این یو انتطامیہ کو کیمپس میں رہنے والوں کی جانب سے متعدد شکایتیں موصول ہوئی ہیں کہ وہ جے این یو اس کی سرگرمی سے کافی غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ یونیورسٹی طلبأ نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک امن مارچ بھی نکالا تھا۔ اس تعلق سے یونیورسٹی طلبأ نے دہلی فسادات میں متاثر ہوئے لوگوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اپنی کلاسز کا بائیکاٹ کیا تھا۔
غور طلب ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات میں اب تک 42 افراد ہلاک اور دو سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔