قومی دارالحکومت دہلی میں واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے ہاسٹل میں اضافی فیسوں سے متعلق جے این یو طلبا نے 'سٹیزن مارچ' نکالا جس میں سی پی آئی، سی پی آئی ایم ایل، سی وائی ایس ایس، این ایس یو آئی،آئی ایس اے اور آر جے ڈی سمیت متعدد سماجی تنظیمیں اس مارچ میں شامل ہوئیں جس کا اختتام منڈی ہاؤس چل کر جنتر منتر پر ہوا۔
اطلاع کے مطابق جے این یو طلبا یونین کے صدر ایشی گھوش نے کہا کہ 'یہ لڑائی صرف جے این یو کی نہیں ہے، بلکہ موجودہ مرکزی حکومت جس طرح تعلیم کو نجی کرکے مخصوص لوگوں کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے، یہ مارچ اس کے خلاف ہے۔ طلبا، حکومت کو اس منصوبے میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے'۔
گھوش نے یہ بھی کہا کہ 'انتظامیہ کو ہاسٹل کی اضافی فیسوں کو فوری طور پر واپس لینا ہوگا ورنہ طلبا کا یہ مظاہرہ مسلسل جاری رہے گا'۔
اسی دوران طلبا کے اس مظاہرے میں سابق طلبا اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے بھی حصہ لیا اور موجودہ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'حکومت تعلیم کو مہنگا کرنا چاہتی ہے تاکہ نوجوان اچھی تعلیم حاصل نہ کرسکے'۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ'حکومت ملک میں نئی تعلیمی پالیسی کو نافذ کرنا چاہتی ہے، اب یہ لڑائی صرف ہاسٹل کے دستور اور جے این یو کے فیسوں کو لے کر نہیں ہے، بلکہ یہ لڑائی اپنی حقوق کو حاصل کرنے کی ہے، جس کے لیے ہم سب کو متحد ہونا پڑے گا'۔